کابینہ

کابینہ نے خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے لئے پیداوار سے مربوط  ترغیباتی اسکیم کو منظوری دی   

Posted On: 31 MAR 2021 3:03PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 31 مارچ / وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے  بین الاقوامی مارکیٹ میں  ہندوستانی برانڈ   کی خوراک کی مصنوعات میں مدد کرنے  اور ہندوستان کے قدرتی وسائل  کے بہتر  استعمال کے لئے  خوراک کی عالمی  مینو فیکچرنگ  کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ آرائی  میں مدد کی خاطر  10900 کروڑ  روپئے کے فنڈ سے  خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے لئے  پیداوار سے منسلک اسکیم  ( پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) کو منظوری دی ہے ، جو مرکزی سیکٹر کی اسکیم ہے ۔

اسکیم کے مقاصد :

اسکیم کے مقاصد میں  ایک مقررہ کم از کم فروخت   کے ساتھ  مینو فیکچرنگ اکائیوں کے ذریعے   ڈبہ بندی کی صلاحیت میں  اضافہ کرنے کی خاطر کم  از کم مقررہ سرمایہ کاری کرنے اور بیرونی ملکوں میں ہندوستان کے مضبوط برانڈ کو فروغ دینے کی خاطر مینو فیکچرنگ اکائیوں  کی مدد کرنا ہے ۔

  • خوراک کی مینو فیکچرنگ کے عالمی چیمپئن  تیار کرنے کے لئے مدد ۔
  • بین الاقوامی مارکیٹوں میں زیادہ  قبولیت   اور  خوراک کی مصنوعات کے ہندوستانی برانڈ  کی عالمی سطح پر   زیادہ نمایاں ہونے کو مستحکم کرنا ۔
  • کھیتوں کے باہر  کاموں میں   روز گار کے مواقع میں  اضافہ  ۔
  • زرعی پیداوار  کی بہتر قیمتوں  کو یقینی بنانا  اور  کسانوں کی آمدنی میں  اضافہ کرنا ۔

 

اہم خصوصیات :

  • پہلے حصے کا تعلق  خوراک کے چار اہم زمروں میں مینو فیکچرنگ  کو ترغیب دینا ہے ، جس میں   پکانے کے لئے تیار  / کھانے کے لئے تیار  (آر ٹی سی / آر ٹی ای ) خوراک  ،  ڈبہ بند  پھل اور سبزیاں   ، سمندری اشیاء ، موزا ریلا چیز   شامل ہیں ۔
  • مذکورہ  بالا زمرے میں   اختراعی  / نامیاتی ایس ایم ای کی اشیاء بشمول   فری رینج / انڈے  ، پولٹری کا گوشت  ، انڈوں کی مصنوعات وغیرہ کا بھی احاطہ  کیا گیا ہے ۔
  • منتخب درخواست گزاروں کو  اپنی درخواست میں  پلانٹ اور مشینری میں  پہلے دو برسوں کے دوران یعنی 22-2021 ء اور 23-2022 ء  کے دوران کی جانے والی ضروری سرمایہ کاری  ( کم از کم ضروری  سرمایہ کاری ) کی تجویز پیش کرنا  ضروری ہے ۔
  • ضروری سرمایہ کاری  کی شرط کو پورا کرنے کے لئے 21-2020 ء میں کی گئی  سرمایہ کاری  کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے ۔
  • اختراعی / نامیاتی  اشیاء تیار کرنے کے لئے منتخب  اکائیوں کے لئے  کم از کم  فروخت اور  کم از کم سرمایہ کاری کی شرائط  عائد نہیں ہوں گی ۔
  • دوسرے زمرے کا تعلق  مضبوط ہندوستانی برانڈ   کو مقبول بنانے کی خاطر  ترغیب دینے کے لئے   بیرونی ملکوں  میں برانڈنگ اور مارکیٹنگ میں مدد   دینے سے ہے ۔
  • بیرونی ملکوں میں ہندوستانی برانڈ کے فروغ کے لئے اسکیم میں   درخواست گزار اکائیوں کے لئے  اسٹور میں برانڈنگ  ، شیلف  اسپیس  رینٹنگ  اور مارکیٹنگ  کی گنجائش ہے ۔
  • یہ اسکیم  22-2021 ء سے27-2026 ء    تک 6 سال کے لئے نافذ ہو گی ۔

 

روز گار پیدا کرنے کی صلاحیت سمیت  اسکیم کے اثرات :

  • اسکیم کے نفاذ سے  ڈبہ بندی کی صلاحیت میں اضافہ کرنے   اور  ڈبہ بند خوراک کی پیداوار کو   33494 کروڑ روپئے تک  پہنچانے میں مدد  ملے گی اور ؛
  • 27-2026 ء تک 2.5 لاکھ افراد کے لئے روز گار پیدا ہو گا ۔

 

مالی مضمرات :

پیداوار سے مربوط ترغیبی اسکیم کے تحت  ہر زمرے اور سال کے لئے مختص رقم

( کروڑ روپئے )

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

آر  ٹی سی / آر ٹی ای فوڈ

ڈبہ بند پھل اور سبزیاں

سمندری  اشیاء

موزا ریلا چیز

فروخت پر ترغیب

بیرونی ملکوں میں برانڈنگ اور مارکیٹنگ

انتظامی لاگت

میزان

 

               

2021-22

 

0

0

0

0

0

0

10

10

2022-23

 

280

272

58

20

630

375

17

1,022

2023-24

 

515

468

122

40

1145

375

17

1,537

2024-25

 

745

669

185

63

1662

275

17

1,954

2025-26

981

872

246

70

2169

250

17

2,436

2026-27

867

701

212

54

1833

125

17

1,975

2027-28

 

794

601

170

36

1601

100

15

1,716

Total

 

4181

3582

993

283

9040

1500

110

10,900*

* اس میں  250 کروڑ روپئے شامل ہیں  ( مختص رقم کا تقریباً 2 فی صد ) ، جسے ایس ایم ای سیکٹر میں اختراعی  / نامیاتی اشیاء  کے لئے  مخصوص کیا گیا ہے ، جس میں  ہر طرح کے انڈے  ، پولٹری کا گوشت ،  انڈوں کی مصنوعات شامل ہیں ، جو    کسی بھی زمرے کے ہو سکتے ہیں ۔

                       

 

 

نفاذ کی حکمتِ عملی  اور اہداف :

  • یہ اسکیم پورے ہندوستان کی بنیاد پر نافذ ہوگی۔
  • اس اسکیم کا نفاذ پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی (پی ایم اے) کے ذریعے کیا جائے گا۔
  • پی ایم اے درخواستوں / تجاویز کی جانچ ، حمایت کے لئے اہلیت کی تصدیق ، ترغیب کی تقسیم کے اہل دعووں کی جانچ پڑتال کے لئے ذمہ دار ہوگا۔
  • اس اسکیم کے تحت 27-2026 ء  میں ختم ہونے والے چھ سالوں کے لئے مراعات کی ادائیگی کی جائے گی۔ کسی بھی ایک  سال کے لئے قابل ادائیگی ترغیب کی ادائیگی  آنے والے سال میں ہو گی ۔  اس اسکیم کی مدت 22-2021 ء سے 27-2026 ء تک چھ سال کے لئے ہو گی۔
  • یہ اسکیم محدود فنڈ کی اسکیم ہے یعنی اِس کی لاگت منظور شدہ رقم تک محدود ہو گی ۔ ہر فیض پانے والے کے لئے زیادہ سے زیادہ قابلِ ادائیگی ترغیب  منظوری کے وقت  پہلے سے مقرر کر دی جائے گی ۔ کامیابی  / کارکردگی کے برعکس   ، اِس زیادہ سے زیادہ رقم میں اضافہ نہیں  کیا جائے گا ۔
  • اسکیم کے نفاذ سے ڈبہ بندی کی صلاحیت میں اضافہ کرکے  ڈبہ بند خوراک کی پیداوار 33494  کروڑ روپئے کرنے اور 27-2026  ء تک تقریباً 2.5 لاکھ افراد کے لئے روز گار پیدا کرنے میں مدد  ملے گی ۔

اسکیم کا نفاذ :

  • اس اسکیم  کی نگرانی مرکز کے کابینہ سکریٹری کی سربراہی میں سکریٹریوں کے ایک بااختیار گروپ کے ذریعہ کی جائے گی۔
  • خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی وزارت  اسکیم کے تحت درخواست گزاروں کا احاطہ کرنے ، منظوری دینے اور ترغیبی فنڈ  جاری کرنے کی مجاز ہو گی ۔
  • وزارت اسکیم  پر عمل درآمد کے لئے مختلف سرگرمیوں پر مشتمل ایک سالانہ ایکشن پلان تیار کرے گی۔
  • پروگرام میں وسط مدتی جائزے کا ایک خود کار نظام  اور کسی تیسرے فریق سے جائزے کو شامل کیا جا سکتا ہے ۔

قومی پورٹل اور ایم آئی ایس :

  • ایک قومی پورٹل قائم کیا جائے گا ، جہاں ایک درخواست گزار  کمپنی  اسکیم میں شرکت کے لئے درخواست دے سکتی ہے۔
  • اسکیم سے متعلق تمام سرگرمیاں قومی پورٹل پر انجام دی جائیں  گی ۔

 

تال میل کا فریم ورک :

  • ایف پی آئی کی وزارت کے ذریعے نافذ  کی جانے والی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے تحت چھوٹی اور اوسط  درجے کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کو سپلائی چین کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے ،  ڈبہ بندی کی صلاحیت میں توسیع ، صنعتی پلاٹ کی دستیابی میں اضافہ کرنے ، ہنر مندی کے فروغ میں  سہولت پیدا کرنے اور ٹسٹنگ  کی سہولیات وغیرہ کی فراہمی کےذریعے مدد دی جاتی ہے ۔
  • دیگر محکموں / وزارتوں کے ذریعہ نافذ کی جانے والی بہت سی اسکیمیں  براہ راست یا بالواسطہ طور پر خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر کو فروغ دے رہی  ہیں ۔ ان میں زرعی تعاون اور کسانوں کی فلاح و بہبود ، مویشی پروری اور ڈیری ، ماہی پروری ، صنعت اور اندرونی تجارت و کامرس کا فروغ  وغیرہ کے محکمے شامل ہیں  ۔
  • مجوزہ اسکیم کے تحت  آنے والے درخواست گزاروں  کو ، جہاں ممکن ہو سکے گا ، دوسری اسکیموں کے تحت خدمات حاصل کرنے کی اجازت ہو گی ۔  اس سلسلے میں ، اِس بات کی گنجائش ہے کہ پی ایل آئی اسکیم کے تحت آنےوالے درخواست گزاروں کی اہلیت ، دوسری اسکیموں کے تحت متاثر نہیں ہوگی ۔

 

پس منظر:

  • ہندوستان میں  خوراک کی ڈبہ بندی کے سیکٹر میں بہت چھوٹی سے لے کر بڑی صنعتوں تک تمام زمرے کی مینوفیکچرنگ صنعتیں شامل ہیں ۔
  • ہندوستان کو وسائل کےحصول ، بڑی گھریلو مارکیٹ اور قدر میں اضافے کی مصنوعات کو فروغ دینے  جیسے مسابقتی فوائد حاصل ہیں ۔
  • اس سیکٹر  کی مکمل صلاحیتوں کے حصول کے لئے  ہندوستانی کمپنیوں کو اپنی مسابقتی قوت کے ساتھ ساتھ پیداوار کے ضمن میں خود کو  عالمی چین سے منسلک کرنے جیسی چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔
  • خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کے لئے  پیداوار سے مربوط ترغیبی اسکیم  ہندوستان میں مینو فیکچرنگ کی صلاحیت اور برآمدات میں اضافہ کرنے کی خاطر ‘ آتم نربھر بھارت ابھیان ’ کے تحت نیتی آیوگ کی پیداوار سے منسلک  ترغیبی اسکیم کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔   و ا   ۔ ع ا ۔ 31.03.2021  )

U. No. 3243

 


(Release ID: 1708775) Visitor Counter : 319