صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

اکنومک  ٹائمز کی ‘کل کی تشکیل نو سربراہ کانفرنس ’ کے موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن کا کلیدی خطاب


‘لوگوں نے ہمارے ‘میڈاِن انڈیا ویکسین ’کی حوصلہ افزائی اور ستائش کی ہے اور یہ اسی جوش و خروش اور اعتماد کا نتیجہ ہے کہ ہم نے چار دن سے بھی کم عرصہ میں اپنا ایک کروڑ ویکسی نیشن کا نشانہ پار کرلیا ’’

ٹیکہ کاری کی مہم ‘جن بھاگیداری آندولن ہے’ : ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 26 MAR 2021 12:32PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ‘اکنومک  ٹائمز کے ذریعہ منعقدہ ‘ کل کی تشکیل نو سربراہ کانفرنس ’سے ورچوئلی کلیدی خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019JFL.jpg

 

گزشتہ سال دنیا کو درپیش ہنگامے اور بے چینی کی یاد دلاتے ہوئے اور یہ اجاگر کرتے ہوئے کہ کس طرح اس کے نتیجے میں ہندوستان مزید مستحکم ، زیادہ متحد اور زیادہ لچکدار ملک کی حیثیت سے ابھرا ہے ، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ،‘‘ میں نے 2020 کو اکثر سائنس کا سال کہا ہے۔ ایک ویکسین کی تیاری کا عمل  جو عام طور پر بہت سالوں یا اکثر کئی دہائیوں میں پورا ہوتا ہے ، اب سمٹ کر تقریباً 11 مہینے کا ہوگیا ہے۔پچھلی جنوری میں ہی تحقیق شروع ہوئی جو کہ ایک ایسے وائرس پر کیا گیا جس کا پہلے سے اتہ پتہ نہیں تھا اور اب ہمارے پاس نہ صرف ایک بلکہ مختلف طرح کی ویکسینز ہیں جو کہ سال کے اختتام تک لاکھوں افراد کو لگائی جائیں گی جن میں کووڈ19 کی مختلف ویکسینیں بھی شامل ہوں گی’’۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالانکہ دونوں طرح کی ویکسن ہندوستان میں تیار کی جارہی ہیں، بھارت بایوٹیک کے ذریعہ تیار کردہ کوویکسن ‘‘آتم نربھر بھارت’’ کے مقصد کے تحت ہندوستان میں ہی تیار کی گئی ہےجو کہ ہماری سائنسی مہارت اور ویکسن تیار کرنی کی ہماری صلاحیت کو دنیا کے سامنے ظاہر کرتی ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا ،‘‘لوگوں نے ہمارے ‘میڈان انڈیا ویکسین’ کی حوصلہ افزائی اور ستائش کی ہے اور یہ اسی جوش و خروش اور اعتماد کا نتیجہ ہے کہ ہم نے چار دن سے بھی کم عرصہ میں اپنا ایک کروڑ ویکسی نیشن کا نشانہ پار کرلیا ’’۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ‘‘ ٹیسٹ ، ٹریک  اور ٹریٹ ’’ کی حکمت عملی میں ہندوستانی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ، ہندوستان میں ری کووری کی اعلی ترین شرح اور اموات کی کم ترین شرح کے تناظر میں ہندوستان کے کامیاب ماحولیاتی تبدیلی کی مہم کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے وزیرخزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن کے اس فیصلے کی ستائش کی جو انہوں نے 22-2021 کے بجٹ میں کووڈ 19 ٹیکہ کاری کی مہم کے لئے 35 ہزار کروڑ روپئے کی رقم مختص کرنے کے سلسلے میں کیا تھا۔ انہوں نے ایومینائزیشن سے متعلق قومی تکنیکی مشاورتی گروپ اور کووڈ-19 کے لئےٹیکہ کاری سے متعلق قومی ماہرین گروپ کے ذریعہ تجویز کردہ مستفدین کے مختلف گروپوں کی ترجیحاتی زمرہ بندی کو ڈیزائن کرنے کے پیچھے سمجھداری کو بھی ساجھا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002VYK1.jpg

 

وزیرموصوف نے کووڈ-19 ٹیکہ کاری سے متعلق ہندوستان کی کاوشوں کے بارے میں  ناظرین کو مطلع کیا ‘‘ 16 جنوری 2021 کو ہندوستان نے ایس اے آر ایس – سی او وی 2 وائرس کے خلاف اپنا قومی ٹیکہ کاری کا پروگرام شروع کیا تھا۔ پروگرام کے اس آغاز کے دن مستفدین کی سب سے بڑی تعداد کو ویکسی نیشن کا ڈوز دیا گیا جو دنیا بھر میں کہیں بھی پہلے دن نہیں دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہماری اولین اور سب سے زیادہ ضروری ترجیح یہ تھی کہ کووڈ 19 کی ویکسین کو ، ہم اپنے صحت دیکھ بھال کے ورکروں اور پیش پیش رہنے والے ورکروں کی حفاظت کے لئے  ایک شیلڈ کے طور پر استعمال کریں گے۔ پہلے 34 دنوں کے اندر ہی ہم نے ایک کروڑ ٹیکہ کاری کا کام پورا کرلیا  اور آنے والے ہفتوں میں ہم نے دوسرے ترجیحاتی گروپوں کے لئے ٹیکہ کاری کا سلسلہ کھول دیا۔ اس ٹیکہ کاری کی مہم کے دوران ہماری توجہ خدمات کو شہری دوست بنانے پر مرکوز رہی یکم مارچ 2021 تک نجی صحت سہولیات کو کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے مراکز کے طور پر کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جبکہ انہیں  ٹیکے کے لئے زیادہ سے زیادہ 250 روپئے کی رقم چارج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ٹیکہ کاری کے عمل کو رفتار بخشنے کے لئے حکومت نے وقت کی پابندی کو ختم کردیا۔ عوام الناس 24x7 اپنی سہولیت کے مطابق ملک بھر میں کہیں بھی ٹیکہ لگوا سکتے ہیں۔ چند دن قبل ہی حکومت نے اعلان کیا کہ یکم اپریل سے 45 سال یا اس سے زیادہ کی عمر کے افراد ، چاہے انہیں کوئی مخصوص بیماری ہو یا نہ ہو، ملک بھر میں ویکسین کا ڈوز لینے کے لئے اہل ہوں گے۔ حکومت کووڈ19 ویکسین کے مستفدین کا دائرہ کار  وسیع کرنے کی پہلے ہی منصوبہ بندی کررہی ہے  تاکہ ہماری آبادی کے دیگر زمروں کا بھی احاطہ کیا جاسکے۔ ’’

ٹیکہ کاری کی مہم  کی منصوبہ بندی  اور اس پر عمل آوری کے لئے ہندوستان نے جو اجتماعی رسائی اپنائی ہے ، اس کی ستائش کرتے ہوئے ، وزیرموصوف نے کہا کہ یہ مشق اس بات کی ایک روشن مثال ہے کہ کوئی  وفاقی نظام  کسی پروگرام کو  ممکنہ حدتک وسعت دینے کے لئے  کس طرح کا طریقہ کار اپناتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکہ کاری کی مہم کو ‘ جن بھاگیداری آندولن’ کے طور پر مربوط کیا جارہا ہے جس میں وزارتوں ، محکموں ، پیشہ وارانہ اداروں  ،میڈیکل کالجوں، غیرسرکاری تنظیموں ، سی ایس او،ذرائع ابلاغ کے مرکزوں ، نجی شعبے، نوجوانوں اور خواتین رضاکار گروپوں جیسے بہت سے ساجھیداروں کو ملوث کیا جارہا ہے ۔

ڈاکٹر ہرش وردھن  نے اس بات کی تشریح  کرتے ہوئے اپنے خطاب کو اختتام تک پہنچایا کہ کس طرح ہندوستان نے ‘ٹیکہ میتری’ کے ذریعہ عالمی کووڈ ٹیکہ کاری میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے کووڈ کے بعد کے دور کی تشکیل نو کرنے کے ساتھ ساتھ  اس میں ہندوستان  کا مقام بنایا ہے۔ ‘‘آزمائش کے  ان ادوار میں جب ‘ٹیکہ کاری قوم پرستی ’ کے لئے دعوے عروج پر ہیں ، ہمارے محبوب وزیراعظم جناب نریندر مودی جی نے ،عالمی تعاون او رانسانیت کا علم بردار ہونے کے ناطے ، مثالی طور پر رہنمائی کی ہے۔عالمی برادری کو مدد فراہم کرنے کے ان کے فیصلے نے نہ صرف ہمارے ‘وسودھیو کٹمبکم ’ کے قدیمی ہندوستانی اخلاقی بلندی کی صفت کا اعادہ کیا جو دنیا بھر کو ایک خاندان کے طور پر سامنے لاتی ہے بلکہ انہوں نے عالمی اقوام کے مابین ہندوستان کو  اصل قائد کے طور پر ابھار کر سامنے لانے کے لئے مستحکم اقدامات بھی کئے ہیں۔  ’’

\

 

*************

 

ش ح۔ا ع۔  م  ص

 (U: 3093)



(Release ID: 1707754) Visitor Counter : 131