کارپوریٹ امور کی وزارتت

وزیر خزانہ  محترمہ نرملا سیتا رمن نے وزیر اعظم کے ڈجیٹل  طور پر  با اختیار بھارت  کے ویژن کو پورا کرنے اور ڈجیٹل سولوشن کا فائدہ  اٹھانے کے لئے سینٹرل اسکروٹنی سینٹر اور آئی ای  پی ایف اے  کا موبائل ایپ لانچ کیا   

Posted On: 25 MAR 2021 3:11PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 25 مارچ / خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر  محترمہ سیتا رمن نے  آج یہاں کارپوریٹ  امور کی وزارت کی دو  ٹیک -انیبل  پہل – سینٹرل اسکروٹنی سینٹر  ( سی ایس سی  ) اور   انویسٹر ایجوکیشن اینڈ  پروٹیکشن فنڈ اتھارٹی   ( آئی ای پی ایف اے ) موبائل ایپ کو  ورچوول طریقے سے لانچ  کیا ۔  یہ اقدمات وزیر اعظم کے ڈجیٹل طور سے  بھارت کو با اختیار بنانے  کے  ویژن کو  پورا کرنے میں مدد دیں گے ۔  اس موقع پر  کارپوریٹ امور کی وزارت کے  سکریٹری  جناب راجیش ورما  اور دیگر اعلیٰ عہدیدار بھی   موجود تھے ۔

          اِن نئے اقدامات  کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ڈجیٹل بھارت   ، ٹیکنا لوجی کے شعبے میں   ملک کو  ڈجیٹل طور پر  بااختیار بنانے  کے ساتھ ساتھ   حکومت کی خدمات   الیکٹرانک طریقے سے دستیاب کرانے  کے لئے   بھارتی حکومت   کے ذریعے  شروع کی گئی ایک مہم ہے ۔  یہ پہل ایک نئے کارپوریٹ  اور   سرمایہ کار دوست   نظام کو تشکیل دے گی  ۔ کارپوریٹ امور کی وزارت مستقبل میں  کاروبار کرنے   کو آسان بنانے  اور لوگوں کے لئے   زندگی  گزارنے کو آسان بنانے کی خاطر   مزید  تکنیکی  طریقۂ کار پر مبنی خدمات   فراہم کرے گی ۔

          وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ کارپوریٹ امور کی وزارت  سماج   ، کمپنیوں ، معیشت  اور پیشہ ور افراد کے مفاد کے لئے ڈجیٹائزیشن   ، آٹومیشن  اور  بہتری کے  لئے مسلسل کوششوں میں مصروف ہے ۔

          محترمہ سیتا رمن نے یہ بھی کہا کہ  بھارت میں کاروبار میں آسانی  میں اضافہ کرنے کی خاطر پچھلے دو برسوں میں  کارپوریٹ امور کی وزارت نے کئی اقدامات کئے ہیں ۔ کووڈ – 19 عالمی وباء کے دوران بھی بھارت میں  کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے  ، جو کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لئے   نئے اقدامات کرنے  کا نتیجہ ہے  ۔  اس کے ذریعے  بھارت میں  کاروباری یونٹوں کو قائم کرنے  کے خواہش مند  افراد کو  وَن اسٹاپ سولوشن دستیاب کرایا  گیا ہے ۔

          محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس سال فروری  ، 2021 ء تک تقریباً 1.38 لاکھ  کمپنیاں قائم کی گئی ہیں ، جب کہ  پچھلے سال کی اسی  مدت کے دوران  مرکزی رجسٹریشن سینٹر  کے مطابق  1.16 لاکھ کمپنیاں  قائم کی گئی تھیں ۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس طرح  17 فی صد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے ۔

          وزیر خزانہ نے کہا کہ  سینٹرل اسکروٹنی سینٹر (  سی ایس سی ) ایم سی اے 21 کی رجسٹری میں کارپوریٹ  کے ذریعے   داخل کردہ  اسٹریٹ  تھرو پروسیس  ( ایس ٹی پی ) فارمس   کی جانچ  کرے گا اور   مزید  جانچ  پڑتال کے لئے نشاندہی کرے گا ۔

          محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ  ایم سی اے کو ، کارپوریٹ اعداد و شمار  کا بنیادی   ذریعہ  ہونے کی وجہ سے   ، اِس بات  کو یقینی بنانا  ضروری ہے کہ  اعداد و  شمار کی کوالٹی میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جا سکے ۔  اس مقصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے کارپوریٹ امور کی وزارت نے  سی ایس سی قائم کیا ہے ، جو  ایس ٹی پی کے تحت  استعمال کرنے والوں کے ذریعے  داخل کردہ فائدوں کی جانچ پڑتال کرے گا اور  اعداد و شمار کی کوالٹی اور بے ضابطگی  وغیرہ کی نشاندہی کرے گا  اور اسے  متعلقہ کمپنی رجسٹرار  کو فراہم کرے گا تاکہ   اس کی درستگی   کو بحال کیا جا سکے  اور  اگر ضروری ہو تو اسے  ریگولیٹروں کو فراہم  کیا جا سکے ۔

          وزیر خزانہ نے  آئی ای پی ایف اے موبائل ایپ بھی لانچ کیا  ۔ لانچ کے دوران وزیر خزانہ نے کہا کہ   اس موبائل ایپ کا مقصد  مالی خواندگی  کا ہدف حاصل کرنا   ،  سرمایہ کاروں میں بیداری  میں اضافہ کرنا   ، انہیں تعلیم دینا  اور  سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  یہاں ہمارا بنیادی مقصد  رہن سہن میں آسانی   میں اضافہ کرنا ہے ۔

          محترمہ سیتا رمن نے  مزید کہا کہ موبائل ایپ  شہریوں کو  شریک کرنے  اور   سرمایہ کاروں میں   بیداری میں اضافہ کرنے کے لئے  معلومات کو مشتہر کرنے کے لئے  تیار کیا گیا ہے ۔ اس ایپ کے ساتھ   اتھارٹی کا مقصد  مالی خواندگی  حاصل کرنا  ، سرمایہ کاروں میں بیداری میں اضافہ کرنا اور  دیہی اور شہری   دونوں علاقوں میں سرمایہ کاروں کا تحفظ کرنا ہے ۔

          آئی ای پی ایف اے ایپ میں   آئی ای پی ایف کے ریفنڈ کے متعلق  عمل  میں پیش رفت  اور اسٹیٹس کا پتہ  لگانے کی سہولت ہو گی ۔  اس کے علاوہ ،  یہ  سرمایہ کاروں اور عام شہریوں کو  دھوکہ دہی والی اسکیموں اور مشتبہ اسکیموں  کے بارے میں  رپورٹ کرنے کا  نظام بھی فراہم کرتا ہے ۔ سردست ، یہ ایپ  اینڈرائیڈ والے موبائلوں پر دستیاب ہے  اور اسے پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے ۔

 

 

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 25.03.2021  )

U. No. 3045

 


(Release ID: 1707683) Visitor Counter : 174