صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

بھارت سرکار کی ٹیلی میڈیسن سروس نے 3 ملین کنسلٹیشن مکمل کیے


روزانہ 35 ہزار سے زیادہ مریض ای- سنجیونی استعمال کرتے ہیں تاکہ دوردراز علاقوں تک صحت خدمات حاصل کی جاسکیں

Posted On: 17 MAR 2021 11:10AM by PIB Delhi

بھارت سرکار کی نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس- ای سنجیونی نے 3 ملین یعنی 30 لاکھ کنسلٹیشن مکمل کرکے ایک اور سنگ میل طے کرلیا ہے۔ سردست نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس 31 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سرگرم ہے اور پورے ملک کے 35 ہزار سے زیادہ مریض روزانہ اس اختراعی ڈیجیٹل میڈیم ای-سنجیونی استعمال کرتے ہیں تاکہ صحت خدمات حاصل کی جاسکیں۔

صحت وخاندانی بہبود کی وزارت کی جانب سے قائم کردہ نیشنل ٹیلی میڈیسن سروس دو مختلف طرح کی ای سنجیونی پر مشتمل ہے۔ پہلی سروس ڈاکٹر سے ڈاکٹر (ای سنجیونی- اے بی- ایچ ڈبلیو سی)ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم جو ہب اور اسپوک ماڈل پر مبنی ہے، جبکہ دوسری سروس مریض سے ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارم (ای سنجیونی اوپی ڈی) ہے، جو مریضوں کو ان کے گھروں پر ہی اوپی ڈی خدمات فراہم کرتی ہے۔ ای سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت صحت وفلاح وبہبود کے مرکزوں میں لاگو کی جارہی ہے۔ دسمبر 2022 تک اس سروس کو پورے بھارت میں 155000 صحت وبہبود کے مراکز میں چالو کردیا جائے گا۔یہ اسکیم 2019 میں شروع کی گئی تھی اور آندھرا پردیش ای سنجیونی اے بی- ا یچ ڈبلیو سی شروع کرنے والی پہلی ریاست تھی۔ اس کی شروعات سے لے کر ابھی تک مختلف ریاستوں میں ایک ہزار سے زیادہ اقتصادی مراکز اور لگ بھگ 15000 اسپوکس قائم کئے گئے ہیں۔ ای-سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی میں قائم 250 سے زیادہ آن لائن او پی ڈی کے دریعے سے شہریوں کو ڈیجیٹل صحت خدمات فراہم کرائی جارہی ہیں۔ان آن لائن اوپی ڈی میں 220 سے زیادہ ماہرین اوپی ڈی ہیں اور باقی عام او پی ڈی ہے۔ ای سنجیونی اوپی ڈی ملک میں پہلے لاک ڈاؤن کے دوران 13 اپریل 2020 کو شروع کی گئی تھی۔ دیگر سبھی او پی ڈی بند کردی گئی تھیں۔ ابھی تک ای سنجیونی او پی ڈی کے توسط سے 21 لاکھ سے زیادہ مریضوں کو خدمات فراہم کی گئی ہے۔

تھوڑے عرصے میں ہی بھارت سرکار کے ٹیلی میڈیسن خدمات نے شہری اور دیہی بھارت میں موجود ڈیجیٹل صحت خدمات تقسیم کو جوڑ کر بھارتیہ صحت خدمات تقسیم نظام میں مدد دینے کی شروعات کردی ہے۔یہ خدمات زمینی سطح پر ڈاکٹروں اور ماہرین کی کمی کو بھی دور کررہی ہے اور دوسری وتیسری سطح کے اسپتالوں پر پڑنے والا بوجھ بھی کم کررہی ہے۔ قومی ڈیجیٹل صحت مشن کے مطابق ای سنجیونی ملک میں ڈیجیٹل صحت ایکوسسٹم کو بھی بڑھاوا دے رہی ہے۔

............

 

 

                                                                                                        ش ح، ح ا، ع ر

17-03-2021

                                                                                                                U-2665


(Release ID: 1705935) Visitor Counter : 246