صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
راجیہ سبھا میں طبی طور پر حمل ختم کرنے کا (ترمیمی) بل مجریہ- 2021 منظور
Posted On:
17 MAR 2021 12:12PM by PIB Delhi
نئی دہلی،17؍مار چ : راجیہ سبھا میں طبی طور پر حمل ختم کرنے کا (ترمیمی) بل مجریہ – 2021 منظور کرلیا گیا ہے۔ اس اقدام کے تحت16 مارچ 2021 کو 1971 کے طبی طور پر حمل ختم کرنے کے ایکٹ میں ترمیم کی گئی۔
ترمیمات کی نمایاں خصوصیات:
- خواتین کے خصوصی زمروں کے لئے حمل کی بالائی حد 20 ہفتے سے بڑھا کر 24 ہفتے کردی گئی ہے، جو ایم ٹی پی ضابطوں میں کی جانے والی ترمیمات میں متشرح ہوں گی اور اس میں آبروریزی کا شکار ہو کر بچ جانے والی خواتین ، محرم کے ہاتھوں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیاں اور دیگر مخدوش عورتیں (مثلا معذور ، کم سن ) وغیرہ شامل ہوں گی۔
- 20ہفتوں تک کے حمل کے لئے صرف ایک ڈاکٹر کی رائے کی ضرورت ہوگی اور 20 سے 24 ہفتوں کے حمل کو ختم کرنے کے لئے دو ڈاکٹروں کی آراء ضروری ہوگی۔
- میڈیکل بورڈ اگر تشخیص کے بعد قابل لحاظ خرابی کی طرف اشارہ کرتا ہے تو حمل کی بالائی حد کا اطلاق نہیں ہوگا۔ ایکٹ کے تحت ضابطوں میں میڈیکل بورڈ کی کمپوزیشن، فنکشن اور دیگر تفصیلات آگے چل کر بتائی جائیں گی۔
- جس عورت کا حمل ختم کیا گیا، اس کانام اور دیگر تفصیلات کسی بھی قانون کے تحت ، جو اس وقت نافذ العمل ہو، عام نہیں کی جائیں گی، سوائے اس شخص کے جسے مختار بنایا گیا ہو۔
طبی طور پر حمل ختم کرنے کا یہ (ترمیمی) بل مجریہ – 2021 اس لئے منظور کیا گیا ہے تاکہ علاج ، حمل، انسانی وسماجی بنیادوں پر خواتین کو محفوظ اور قانونی طریقے سے حمل ختم کرانے کی سہولت تک رسائی حاصل ہو۔ جو ترمیمات کی گئی ہیں، ان میں بعض ذیلی شقوں کے متبادل شامل کئے گئے ہیں، کچھ نئی شق شامل کی گئی ہیں۔ انہیں 1971 کے طبی طور پر حمل کرنےکے ایکٹ کی بعض دفعات کے تحت ہی شامل کیا گیا ہے۔ جس کا مقصد بعض حالتوں میں حمل ختم کرنے کے لئے اس کی معیاد میں اضافہ کرنا تھا اور حمل ختم کرنے کے معیاری طریقے پر عمل کرتے ہوئے اس کے عمل کی جامع دیکھ ریکھ تک رسائی کو مضبوط بنانا تھا۔
خواتین کے تحفظ اور ان کی صحت کے رخ پر جو یہ قدم اٹھایا گیا ہے، اس سے کافی خواتین کو فائدہ پہنچے گا۔ حال ہی میں عدالتوں کی طرف سے کئی عرضیاں موصول ہوئی تھیں، جن میں درخواست کی گئی تھی کہ سر دست حمل ختم کرنے کے لئے جو حد مقرر ہے ، اس سے زیادہ مدت کے حمل کو ختم کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ درخواستیں حمل کی خرابیوں یا جنسی تشدد کے نتیجے میں ٹھہرنے والے حمل کے حوالے سے کی گئی تھیں۔ ان ترمیمات سے محفوظ طریقے سے حمل ختم کرانے کی خدمات تک خواتین کی رسائی کا دائرہ بڑھے گا اور حمل ختم کرانے کی ضرورت کے تحت رجوع کرنے والی عورتوں کے ساتھ انصاف ہوگا ، ان کے وقار ، ان کی خود مختاری اور راز داری کا پاس رکھا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح-ع س- ق ر)
U-2652
(Release ID: 1705431)
Visitor Counter : 560