صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
فی ملین آبادی پر کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری
Posted On:
09 MAR 2021 1:19PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 09 مارچ 2021: 3 مارچ 2021 تک، ریاست / مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے اعتبار سے فی ملین آبادی پر لگائے گئے ٹیکوں کی تفصیلات مندرجہ ذیل فہرست میں فراہم کی گئی ہے۔
بھارت دنیا میں دوسرا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے فی ملین آبادی پر انجام دی گئی ٹیکہ کاری کی ستائش کی جانی چاہئے۔ بھارت کے لئے فی ملین آبادی پر قومی اوسط 11675 خوراکوں کے بقدر ہے جبکہ فی الوقت ریاست ہائے متحدہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے لئے یہ اوسط بالترتیب 232300 خوراکوں، 314100 خوراکوں، 71600 خوراکوں اور 76400 خوراکوں کے بقدر ہے۔ (وسیلہ: www.ourworldindata.org )
کووِڈ۔19 کے لئے ٹیکہ کاری سے متعلق نیشنل ایکسپرٹ گروپ (این ای جی وی اے سی)کی تجاویز کے مطابق، بھارت میں کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری مہم کا آغاز، حفظانِ صحت کارکنان اور ہراول دستے کے صحتی کارکنان ، جن کی آبادی مجموعی آبادی کے 2 فیصد سے کم ہے، کی ٹیکہ کاری سے ہوا۔ اس کے بعد، این ای جی وی اے سی کے مطابق، ٹیکہ کاری کے عمل کو تیز کرنے کے لئے، مستفیدین کے اگلے ترجیحی گروپ، جس میں 60 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد اور 45 سے 59 برس کےوہ افراد جنہیں ایک یا ایک سے زیادہ بیماریاں لاحق ہیں، کو یکم مارچ 2021 سے حکومت کے کووِڈ۔19 ٹیکہ کاری مراکز (سی وی سی) اور نجی سی وی سی میں ٹیکہ لگایا جا رہا ہے ۔
State/UT-wise coverage of doses per million population (as on 3rd March 2021)
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعتبار سے فی ملین آبادی پر ٹیکہ کاری (3 مارچ 2021 تک)
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاق
|
ٹیکے لگائے گئے
|
فی ملین خوراک
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
9,501
|
23,753
|
2
|
آندھرا پردیش
|
7,09,280
|
13,467
|
3
|
اروناچل پردیش
|
37,132
|
24,333
|
4
|
آسام
|
2,52,725
|
7,244
|
5
|
بہار
|
6,61,780
|
5,409
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
26,255
|
21,843
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
4,75,966
|
16,226
|
8
|
دادر اور ناگر حویلی
|
5,910
|
9,933
|
9
|
دمن اور دیو
|
3,428
|
7,485
|
10
|
دہلی
|
4,48,936
|
21,992
|
11
|
گوا
|
28,439
|
18,289
|
12
|
گجرات
|
12,08,386
|
17,411
|
13
|
ہریانہ
|
3,14,650
|
10,734
|
14
|
ہماچل پردیش
|
1,34,004
|
18,172
|
15
|
جموں و کشمیر (مرکز کے زیر انتظام علاقہ)
|
2,80,141
|
20,961
|
16
|
جھارکھنڈ
|
3,38,538
|
8,851
|
17
|
کرناٹک
|
8,52,509
|
12,795
|
18
|
کیرالا
|
6,64,314
|
18,759
|
19
|
لداخ (مرکز کے زیر انتظام علاقہ)
|
10,478
|
35,399
|
20
|
لکشدیپ
|
3,216
|
47,294
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
8,92,450
|
10,619
|
22
|
مہاراشٹر
|
13,01,885
|
10,502
|
23
|
منی پور
|
62,832
|
19,953
|
24
|
میگھالیہ
|
34,581
|
10,569
|
25
|
میزورم
|
35,599
|
29,421
|
26
|
ناگالینڈ
|
38,151
|
17,484
|
27
|
اڈیشہ
|
6,81,757
|
14,967
|
28
|
پڈوچیری
|
13,971
|
8,973
|
29
|
پنجاب
|
2,18,296
|
7,219
|
30
|
راجستھان
|
12,61,773
|
16,000
|
31
|
سکم
|
20,731
|
30,804
|
32
|
تمل ناڈو
|
5,34,658
|
7,011
|
33
|
تلنگانہ
|
4,35,329
|
11,578
|
34
|
تری پورہ
|
1,19,244
|
29,436
|
35
|
اترپردیش
|
14,88,421
|
6,481
|
36
|
اتراکھنڈ
|
1,77,184
|
15,616
|
37
|
مغربی بنگال
|
12,07,690
|
12,340
|
38
|
متفرقات
|
8,53,064
|
N/A
|
39
|
بھارت
|
1,58,43,204
|
11,675
|
وزیر مملکت (صحت اور کنبہ بہبود)، جناب اشونی کمار چوبے نے آج یہاں راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی۔
________
ش ح ۔اب ن
U-2341
(Release ID: 1703703)
|