وزارت خزانہ
جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کے سبب ریاستوں کو دی جانے والی رقم 1.06 لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گئی ہے
ریاستوں کو 8 مارچ 2021 پیر کے دن 2104 کروڑ روپئے کی 19ویں قسط جاری کی گئی
اندازاً 1.10 لاکھ کروڑ روپئے کی کمی کی 96 فیصد رقم جاری کی جاچکی ہے
Posted On:
09 MAR 2021 12:29PM by PIB Delhi
نئی دہلی ،9مارچ ،2021، وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے نے جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کو پورا کرنے کے لیے ریاستوں کو 2104 کروڑ روپئے کی 19ویں ہفتے وار قسط جاری کی ہے۔ اس میں سے 2103.95 کروڑ روپئے کی رقم 7 ریاستوں کو اور 0.05 کروڑ روپئے کی رقم مرکز کے زیر انتظام علاقے پڈوچیری کو جاری کی گئی ہے۔
اب تک ریاستوں اور لیجسلیٹو اسمبلی رکھنے والے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اندازاً جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کا 96 فیصد حصہ جاری کیا جاچکا ہے۔ اس میں سے 97242.03 کروڑ روپئے ریاستوں کو اور 8861.97 کروڑ روپئے ان تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کئے گئے ہیں جہاں لیجسلیٹو اسمبلی موجود ہے۔
مرکزی حکومت نے جی ایس ٹی پر عملدرآمد کی وجہ سے مالیے میں اندازاً 1.10 لاکھ کروڑ روپئے کو پورا کرنے کے لیے اکتوبر 2020 میں قرضہ دینے والا ایک خصوصی شعبہ قائم کیا تھا۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے بھارت سرکار اس شعبے کے توسط سے قرضے لیتی ہے۔ 23 اکتوبر 2020 سے شروع ہوکر اب تک قرضے کے 19 ادوار مکمل ہوچکے ہیں۔
خصوصی شعبے کے تحت مرکزی حکومت 3 اور پانچ سال معیاد کے سرکاری اسٹاک قرضےکے طور پر لیتی ہے۔ ہر ایک معیاد کے لیے لئے گئے قرضے کو جی ایس ٹی معاوضے میں کمی کے حساب سے تمام ریاستوں کو یکساں طور پر تقسیم کردیا جاتا ہے۔ رقم کے موجودہ اجرا کے ساتھ پانچ سالہ معیاد کے سلسلے میں جی ایس ٹی کی متناسب کمی کا حساب 23 ریاستوں اور لیجسلیٹو اسمبلی رکھنے والے مرکز کے زیر انتظام تین علاقوں کے لیے لگالیا گیا ہے۔ باقی پانچ ریاستوں میں جی ایس ٹی کے معاوضے کی کوئی کمی نہیں ہے۔
اس ہفتے جو رقم جاری کی گئی ہے وہ ریاستوں کو فراہم کئے جانے والے اس طرح کے فنڈ کی 19ویں قسط ہے۔ اس ہفتے جو رقم قرض لی گئی ہے وہ 5.8594 فیصد شرح سود پر ہے، اس طرح مرکزی حکومت قرضہ دینے والی خصوصی شعبے سے اب تک 106104 کروڑ روپئے قرض کے طور پر لے چکی ہے جس کی اوسط شرح سود4.8842 فیصد ہے۔
جی ایس ٹی پر عملدرآمد کی وجہ سے مالیے میں ہونے والی کمی کو پورا کرنے کی خاطر قرضہ دینے والے اس خصوصی شعبے کے ذریعے فنڈ فراہم کرنے کے علاوہ مرکزی حکومت نے ان ریاستوں کو جنھوں نے جی ایس ٹی معاوضےمیں کمی کو پورا کرنے کی خاطر متبادل نمبر 1 کو منتخب کیا ہے، ان کی خالص ریاستی داخلی پیداوار (جی ایس ڈی پی) کے 0.50 فیصدکے برابرزائد قرضہ لینے کی اجازت بھی دی گئی ہے تاکہ وہ فاضل مالیاتی وسائل جٹا سکیں۔
تمام ریاستوں نے متبادل نمبر 1 کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہے۔ اس انتظام کے تحت 28 ریاستوں کو زائد قرضہ لینے کی مکمل اجازت جو 106830 کروڑ روپئے کے برابر ہے (جی ایس ڈی پی) کے 0.50 فیصد کے برابر) دے دی گئی ہے۔
اٹھائیس ریاستوں کو فاضل قرضے لینے کی جو اجازت دی گئی ہے وہ اور خصوصی شعبے سے فنڈ حاصل کرنے اور ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کرنے کی تفصیل مندرجہ ذیل جدول میں دی گئی ہے۔
آٹھ مارچ 2021 تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جی ایس ڈی پی کے 0.50 فیصد کے برابر زائد قرضے لینے کی جو اجازت دی گئی ہے اور قرضے دینے کے خصوصی شعبے کے ذریعے جو رقمیں جاری کی گئی ہیں ان کی ریاست وار تفصیل اس طرح ہیں۔
(روپئے کروڑ میں)
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے انتظام علاقوں کے نام
|
ریاستوں کے 0.50 فیصد جی ایس ڈی پی کے برابر فاضل قرضے لینے ریاست وار اجازت
|
ریاستوں / مرکز کے انتظام علاقوں کو قرضے دینے کے خصوصی شعبے کے ذریعے دی گئی رقموں کی تفصیل
|
1
|
آندھراپردیش
|
5051
|
2306.59
|
2
|
اروناچل پردیش*
|
143
|
0.00
|
3
|
آسام
|
1869
|
992.12
|
4
|
بہار
|
3231
|
3897.50
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1792
|
2654.69
|
6
|
گوا
|
446
|
838.38
|
7
|
گجرات
|
8704
|
9204.31
|
8
|
ہریانہ
|
4293
|
4343.62
|
9
|
ہماچل پردیش
|
877
|
1713.71
|
10
|
جھارکھنڈ
|
1765
|
1442.18
|
11
|
کرناٹک
|
9018
|
12383.13
|
12
|
کیرالہ
|
4,522
|
4923.48
|
13
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
4533.28
|
14
|
مہاراشٹر
|
15394
|
11954.02
|
15
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
16
|
میگھالیہ
|
194
|
111.80
|
17
|
میزورم*
|
132
|
0.00
|
18
|
ناگالینڈ*
|
157
|
0.00
|
19
|
اڈیشہ
|
2858
|
3814.67
|
20
|
پنجاب
|
3033
|
7137.53
|
21
|
راجستھان
|
5462
|
4249.28
|
22
|
سکم*
|
156
|
0.00
|
23
|
تمل ناڈو
|
9627
|
6229.05
|
24
|
تلنگانہ
|
5017
|
2196.62
|
25
|
تریپورہ
|
297
|
225.54
|
26
|
اترپردیش
|
9703
|
5995.48
|
27
|
اتراکھنڈ
|
1405
|
2311.55
|
28
|
مغربی بنگال
|
6787
|
3783.50
|
|
میزان (اے):
|
106830
|
97242.03
|
1
|
دہلی
|
اس کا اطلاق نہیں ہوتا
|
5853.76
|
2
|
جموں اینڈ کشمیر
|
اس کا اطلاق نہیں ہوتا
|
2267.62
|
3
|
پڈوچیری
|
اس کا اطلاق نہیں ہوتا
|
740.59
|
|
میزان (بی):
|
اس کا اطلاق نہیں ہوتا
|
8861.97
|
|
کل میزان (اے+بی)
|
106830
|
106104.00
|
* ا ن ریاستوں کا جی ایس ٹی معاوضے کا کوئی فرق نہیں ہے۔
*****
ش ح ۔اج۔را
U.No.2337
(Release ID: 1703652)
Visitor Counter : 186