وزیراعظم کا دفتر

میری ٹائم انڈیا سمٹ 2021 کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 02 MAR 2021 1:10PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  2  مارچ 2021،    میرے کابینہ کے ساتھی جناب منسکھ  بھائی منڈاویا، جناب دھرمیندھر پردھان، مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی  ، عزت مآب،  معززمہمان،

عزیز دوستو،

میں  میری ٹائم انڈیا سمٹ 2021 میں آپ سب کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ اس سمٹ میں، اس شعبے سے تعلق رکھنے والے بہت سے متعلقین یکجا ہوئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ  ہم  سب مل کر  میری ٹائم معیشت کو فروغ دینے میں بڑی کامیابی حاصل کریں گے۔

دوستو،

بھارت اس شعبے میں ایک فطری لیڈر ہے۔ ہمارے ملک کی  میری ٹائم کی تاریخ بہت مالا مال ہے۔ہمارے ساحلوں پر  تہذیبیں پھلی پھولی ہیں۔ ہزاروں برسوں سے  ہماری بندرگاہیں  اہم تجارتی مراکز رہی ہیں۔ ہمارے ساحلوں نے  ہمیں  دنیا سے جوڑا ہے۔

دوستو،

اس میری ٹائم انڈیا سمٹ کے ذریعہ میں دنیا کو مدعو کرنا چاہتا ہوں کہ وہ بھارت آئیں اور ہمارے  ترقی کے سفر کا  ایک حصہ بنیں ۔ بھارت میری ٹائم شعبے کو  فروغ دینے کے بارے میں بہت سنجیدہ ہے اور  وہ دنیا کی صف اول کی بلو اکونومی بن کر ابھر رہا ہے۔ہماری توجہ جن اہم  شعبوں پر مرکوز ہے ان میں  موجودہ بنیادی ڈھانچے کا اپ گریڈیشن ، نیکسٹ  جنریشن بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا، اصلاح  کے سفر کو فروغ دینا شامل ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعہ ہمارا مقصد  اپنے آتم نربھر بھارت کے وژن کو مضبوط کرنا ہے۔

دوستو،

جب میں موجودہ بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کی بات کرتا ہوں، تو میں  صلاحیت کو بہتر بنانے کو بہت اہمیت دیتا ہوں۔ الگ الگ چیزوں پر  غور کرنے کے بجائے ہم نے پورے شعبے کو  ایک مان کر اس پر توجہ مرکوز کی ہے۔

اس کے نتائج نظر آنے لگے ہیں۔ 2014 میں بڑی بندرگاہوں کی صلاحیت  جو کہ  تقریباً 870 ملین ٹن سالانہ تھی، اس کو بڑھاکر اب 1550 ملین ٹن سالانہ کیا گیا ہے۔ پیداواری صلاحیت میں اس اضافے سے  نہ صرف ہماری بندرگاہوں کو مدد ملی ہےبلکہ  اس سے ہماری مصنوعات کو   زیادہ مسابقت کے لائق بناکر  مجموعی معیشت کو فروغ بھی ملے گا۔ بھارتی بندرگاہیں اب  ڈائرکٹ پورٹ ڈلیوری، ڈائرکٹ پورٹ  اینٹری اور بہ آسانی ڈاٹا فلو کے لئے  اپ گریڈ شدہ پورٹ کمیونٹی سسٹم جیسے اقدامات  کررہی ہیں۔ ہماری بندرگاہوں نے  آنے والے اور جانے والے کارگو کے لئے  انتظار کی مدت کو کم کردیا ہے۔ ہم  بندرگاہوں پر ذخیرے کی سہولتوں کو فروغ دینے اور  پورٹ لینڈ جانب صنعتوں کو راغب کرنے   کے لئے  پلگ اینڈ پلے  انفرا اسٹرکچر میں بہت زیادہ   سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ بندرگاہیں  پائیدار ڈریجنگ اور  گھریلو شپ ری سائیکلنگ کے ذریعہ  ’ردی سے دولت‘ تیار کرنے  کو فروغ دے رہی ہیں۔ ہم بندرگاہوں کے شعبے میں  نجی سرمایہ کاری حوصلہ افزائی کریں گے۔

دوستو،

صلاحیت میں اضافے کے ساتھ  کنکٹی وٹی کو فروغ دینے کے لئے بھی بہت کام کیا جارہا ہے۔ہم ساحلی اقتصادی زونز ، پورٹ بیسڈ اسمارٹ سٹیز اور صنعتی پارکوں سے اپنی بندرگاہوں  کو جوڑ رہے ہیں۔ اس سے بندرگاہوں کے قریب  صنعتی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا  اور  عالمی مینوفیکچرنگ سرگرمی کو فروغ ملے گا۔

دوستو،

جہاں تک نیا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا تعلق ہے،  مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ  ودھاون  پارادیپ  اور کانڈلا کی دین دیال بندرگاہ پر  عالمی سطح کے بنیادی ڈھانچے  تیار کئے جارہے ہیں۔ ہماری حکومت نے آبی گزرگاہوں میں اس طرح سرمایہ کاری کی ہے کہ  اس سے پہلے کبھی نہیں کی گئی۔ گھریلو آبی گزر گاہیں  مال کی ڈھلائی  کا ایک کفایتی اور ماحول دوست ذریعہ ہیں۔ ہمارا مقصد 2030 تک  23 آبی گزر گاہوں کو  آپریشنلائز بنانا ہے۔ہم یہ کام  بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کرکے ، فیئر وے تیار کرکے، نیویگیشنل ایڈز اور ریورس انفارمیشن  سسٹم کا بندوبست کرتے ہوئے کریں گے۔ موثر علاقائی تجارت اور تعاون  کو بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان اور میانمار   کے ساتھ علاقائی کنکٹی وٹی کے لئے  ایسٹرن واٹر ویز  کنکٹی وٹی ٹرانسپورٹ  گرڈ  کو مستحکم کیا جائے گا۔

دوستو،

’زندگی گزارنے کی آسانی‘ کو فروغ دینے کے لئے  نیا میری ٹائم بنیادی ڈھانچہ بہت بڑا ذریعہ ہے۔رو ۔رو اور رو۔ پیکس اپنے دریاؤں کا استعمال کرنے کے  ہمارے وژن  کے  اہم  جزو ہیں۔ سی پلین آپریشن  کی صلاحیت حاصل کرنے کے لئے 16 مقامات پر واٹر ڈرامز تیار کئے جارہے ہیں۔ پانچ قومی آبی گزرگاہوں پر  ریور کروز ٹرمنل انفرا اسٹرکچر  اور جے ٹیز تیار کی جارہی ہیں۔

دوستو،

ہمارا مقصد  2023 تک  بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور فروغ کے ذریعہ  چنیدہ بندرگاہوں پر  گھریلو اور بین الاقوامی  کروز ٹرمنل تیار کرنا ہے۔بھارت کے پاس اپنے بہت بڑےساحل پر 189 لائٹ ہاؤسز ہیں۔ ہم نے  78 لائٹ ہاؤسز کے قریب  زمین پر  ٹورزم کے فروغ کے لئے  ایک پروگرام تیار کیا۔ اس پہل کا کلیدی مقصد  موجودہ لائٹ ہاؤسزاور ان کے آس پاس کے علاقوں  کو فروغ دیکر منفرد میری ٹائم سیاحتی مقامات  میں تبدیل کرنا ہے۔کلیدی ریاستوں اور  شہروں مثلاً  کوچی، ممبئی، گجرات اور گوا   میں  شہری آبی ٹرانسپورٹ نظام  شروع کرنے کے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں۔

دوستو،

دیگر تمام شعبوں کی طرح  ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ میری ٹائم شعبے کا کام بھی   التوا کا شکار نہ ہو۔ہم نے حال ہی میں جہاز رانی کی وزارت کا نام بدل کر بندرگاہوں ، جہارانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت کرکے  اس کے دائرہ کار کو  وسیع کیا ہے۔ یہ وزارت  میری ٹائم شپنگ اور نیوی گیشن، مرکنٹائل میرین کے لئے  تعلیم و تربیت ، جہاز سازی اور جہاز کی مرمت کی صنعت  ، شپ بریکنگ، ماہی گیری کے جہازوں کی صنعت  اور فلوٹنگ کرافٹ انڈسٹری میں مہارت حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔

دوستو،

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزر گاہوں کی وزارت  نے  سرمایہ کاری کے قابل 400 پروجیکٹوں کی ایک فہرست تیار کی ہے۔ ان پروجیکٹوں میں  31 بلین ڈالر   یا 2.25 لاکھ کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری کی امکان ہے۔ اس سے  ہمارے میری ٹائم شعبے کی مجموعی ترقی  کے تئیں ہماری عہد بندی مزید مستحکم ہوگی۔

دوستو،

میری ٹائم انڈیا وژن 2030 لانچ کیا جاچکا ہے۔ اس میں  حکومت کی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ساگر منتھن : مرکنٹائل میرین ڈومین اویئرنیس سینٹر  کا بھی آج آغاز کیا گیا ہے۔ یہ  میری ٹائم تحفظ، تحقیق اور  بچاؤ کی صلاحیتوں ، سلامتی اور  میرین ماحول کے تحفظ  میں اضافے کے لئے  ایک اطلاعاتی نظام ہے۔ بندرگاہوں سے متعلق ترقی کو فروغ دینے کے لئے  ساگر مالا پروجیکٹ  کا اعلان حکومت نے 2016 میں کیا تھا۔اس پروگرام کے حصے کے طور پر  2015 سے 2035 کے دوران 82 بلین امریکی ڈالر  یا  6 لاکھ کروڑ روپے کی مالیت والے  574 سے زیادہ پروجیکٹ  نافذ کئے جانے کے لئے شناخت کئے گئے ہیں۔

دوستو،

حکومت ہند، گھریلو جہاز سازی اور  جہاز کی مرمت  کے بازار پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہے۔ گھریلو جہاز سازی کی حوصلہ افزائی کے لئے  ہم نے  انڈین شپ یارڈز کے لئے شپ بلڈنگ مالیاتی امداد کی پالیسی کو منظور کیا ہے۔ سال 2022 تک دونوں ساحلوں کے ساتھ ساتھ  جہازوں کی مرمت کے کلسٹر تیار کئے جائیں گے۔ ردی سے دولت تیار کرنے کے لئے گھریلو شپ ر ی سائیکلنگ صنعت  کو بھی فروغ دیا جائے گا۔ بھارت نے  ری سائیکلنگ آف شپس ایکٹ  2019 تیار کیا ہے اور ہانگ کانگ انٹرنیشنل کنونشن پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

دوستو،

ہم  دنیا کو اپنے بہترین طریقہ کار سے واقف کرانا چاہتے ہیں اور   ہم  دنیا کے بہترین طریقہ کار  سے سیکھنا بھی چاہتے ہیں۔ بمسٹیک  اور آئی او آر ممالک کے ساتھ  اپنے تجارتی اور اقتصادی رابطوں پر  اپنا فوکس جاری رکھتے ہوئے بھارت  نے 2026 تک  بنیادی ڈھانچہ  کو فروغ دینے  اور  باہمی معاہدوں  کو آسان بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حکومت ہند نے  آئی لینڈ انفرا اسٹرکچر اور  ایکو سسٹم کی جامع ترقی کا کام  بھی شروع کیا ہے۔  ہم میری ٹائم شعبے میں  توانائی کے  قابل تجدید وسائل کے استعمال کو فروغ دینے  میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہم ملک بھر  کی تمام بڑی  بندرگاہوں پر شمسی اور ہوا کے استعمال پر مبنی  پاور سسٹم  لگانے کا کام کررہے ہیں۔ہمارا مقصد  سال 2030 تک  بھارتی بندرگاہوں میں تین مرحلوں میں  استعمال ہونے

والی کل توانائی کے  60 فیصد  سے زیادہ تک  قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ کرنا ہے۔

دوستو،

بھارت کے طویل ساحل  آپ کا انتظار کررہے ہیں۔ بھارت کے  سخت محنت کرنے والے لوگ آپ کا  انتظار کررہے ہیں۔ ہماری بندرگاہوں میں سرمایہ کاری کیجئے۔ ہمارے لوگوں میں سرمایہ کاری کیجیئے۔ بھارت کو اپنا ترجیحی تجارتی مقام بنائیں۔ تجارت اور کامرس کے لئے  بھارتی بندرگاہوں کو  اپنی بندرگاہ بنائیں۔ اس سمٹ کے لئے  میری نیک خواہشات ۔  وسیع تر اور مفید  مباحثوں کے لئے میری نیک خواہشات۔

شکریہ

بہت بہت شکریہ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

 

U-2081

                        


(Release ID: 1701995) Visitor Counter : 294