کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے ادویہ سازی اور طبی آلات کے سیکٹر پر چھٹی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کیا


ادویہ سازی اور حفظانِ صحت کے سیکٹر  پر زور دیا  کہ وہ   بہترین   معیار کی  پریکٹس اپنائیں اور اعلیٰ معیارات    بر قرار رکھنے  کا عہد کریں

کووڈ – 19 کی  دواؤں کے لئے  زیادہ سے زیادہ ملکوں   کی  یکساں رسائی  کے لئے  ٹرپس کی شرط ختم کرنے  کی  ڈبلیو ٹی او میں   ہندوستان کی تجویز کو وسیع حمایت  حاصل ہو رہی ہے

Posted On: 25 FEB 2021 2:10PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 25 فروری / ریلوے  ، کامرس اور صنعت ، صارفین کے امور  ، خوراک اور تقسیمِ عامہ کے مرکزی وزیر  جناب پیوش گوئل نے آج ہندوستان  کے ادویہ سازی  اور حفظانِ صحت کے سیکٹر  پر  زور دیا ہے کہ وہ معیار  ، سہولت    کے معاملے میں بہترین پریکٹس اپنائیں اور اعلیٰ معیار بر قرار رکھنے کا عہد کریں ۔  ادویہ سازی اور   طبی آلات کے سیکٹر پر  چھٹی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے   ، انہوں نے کہا کہ ہم سب کو   مل کر ، اِس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ  ملک میں مینو فیکچرنگ کا اچھا عمل اختیار کیا جائے ۔  پورے صحت کے نظام کو  چاہیئے کہ وہ دنیا کو یہ اعتماد فراہم کرے کہ ہندوستان ایک ایسا مقام ہے  ،  جہاں حفظانِ صحت کے لئے ہر طرح  کا حل  موجود ہے ۔

          جناب پیوش گوئل نے کہا کہ کوالٹی   کے لئے قیمت  نہیں ادا کرنی پڑتی بلکہ کوالٹی  ہماری قیمت  کو  کم ہوتی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ   ریگولیٹری اور  مینو فیکچرنگ کے اچھے عمل   ، نظام  اور سرٹیفکیشن  ، منظوری   وغیرہ    ہمیشہ پیمانے میں  اضافہ کرنے اور قیمت   کو کم  کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔  وزیر موصوف نے کہا کہ  ہندوستان نے پچھلے چند برسوں میں حفظانِ صحت  کا  ایک سنہرا  دور دیکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اگلی دہائی کو  ہندوستان کی دہائی بنانا چاہیئے ، جہاں پوری دنیا  ہندوستان کے معیارات  پر عمل کرے ۔ 

          وزیر موصوف نے کہا کہ آج دنیا کو کیور کی ضرورت ہے  ۔ یہ کیور تحقیق اور  انٹرپرائز  کے ذریعے   کم قیمت    اور یونیورسل حل کے  ذریعے  آئے گا ۔  انہوں نے کہا کہ  اگر ہم  یہ ذمہ داری خود پر لیں کہ ہندوستان دنیا کو کیور  کرنے جا رہا ہے  تو میں   سمجھتا ہوں  کہ ہماری صلاحیت اور  طبی تکنیک  ، طبی آلات  اور حفظانِ صحت  کے شعبے میں  ایک  عالمی  لیڈر بننے کی ہماری   خواہش    میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی ۔  کیور  تحقیق اور انٹر پرائز کے ذریعے  کم خرچ  یونیورسل سولوشن کے ذریعے آئے گا ۔

          جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان نے  جنوبی افریقہ کے ساتھ آگے آکر اکتوبر ، 2020 ء میں  ڈبلیو ٹی او  کی ٹرپس  کونسل کے سامنے  ایک تجویز  پیش کی تھی    کہ  زیادہ سے زیادہ  ملکوں کو  ادویات تک   یکساں رسائی کے حصول کے لئے کووڈ – 19 کے دوران چھوٹ  دی جانی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ  اب ڈبلیو ٹی او کے 57 رکن ممالک ہماری  حمایت کر رہے ہیں ۔   ڈبلیو ٹی او میں  ٹرپس   کی چھوٹ کے لئے  ہندوستان کی تجویز    کی کھلے  دِل سے حمایت  کرنے کے لئے پوری دنیا میں ادویہ  سازی کی صنعت  پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  اِس سے پوری دنیا  کو عالمی وباء سے زیادہ تیزی سے چھٹکارا پانے میں مدد ملے گی ۔ وزیر  موصوف نے  کہا کہ  اس تجویز نے  ترقی یافتہ دنیا  پر  دباؤ بڑھا دیا ہے ، جو  کچھ ادویہ ساز کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

          وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان  کووڈ – 19 وباء سے چھٹکارا پانے کی راہ پر  بہتر کار کردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے  اور  فارما سیوٹیکل  کی صنعت   کووڈ عالمی وباء  سے باہر نکلنے  کی راہ پر گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  ادویہ  سازی کی صنعت نے   تین ‘ وی ’ فراہم کئے ہیں ، جن میں وینٹی لیٹر ، ویکسین اور  وی شیپ والی ریکوری  شامل ہیں ۔  یہ تین  ‘ وی ’ صنعت کی  قوت کی عکاسی کرتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ  وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آیئے ہم  کووڈ – 19 عالمی وباء کو ایک موقعے میں تبدیل کریں اور یہ  کام  فارما انڈسٹری سے بہتر  اور  کوئی نہیں کرسکتا ۔  

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ۔ 25.02.2021  )

U. No. 1933


(Release ID: 1700898) Visitor Counter : 199