شہری ہوابازی کی وزارت

زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت نے ڈرون کے استعمال کی اجازت دی


پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کو حمایت وتعاون دینے کے لئے ریموٹ سینسنگ کی اجازت

Posted On: 19 FEB 2021 2:20PM by PIB Delhi

شہری ہوابازی کی وزارت (ایم او سی اے) اور شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی سی اے) نے بھارت سرکار کی زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت (ایم سی اے ایف ڈبلیو)کو ریموٹلی پیلوٹیڈطیارہ نظام (آر پی اے ایس) کے استعمال کی مشروط چھوٹ دے دی ہے۔ اس اجازت کے تحت زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت ڈرون کا استعمال ملک کے 100 ضلعوں کے زرعی علاقوں میں ریموٹ سینسنگ ڈاٹا (اعداد وشمار) اکٹھا کرنے کے لئے کرے گی۔ یہ ڈاٹا گرام پنچایت سطح پر پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی) کے تحت پیداوار کا اندازہ لگانے کے لئے جمع کیا جاسکے گا۔

یہ مشروط چھوٹ پرمیشن لیٹر جاری ہونے کی تاریخ سے یا ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم کے پوری طرح چالو ہونے تک، جو بھی پہلے ہو ویلڈ (جائز) ہے، لیکن چھوٹ سبھی شرطوں اور حدوں پر سختی سے عمل کرنے پر ہی جائز ہوگا۔کسی بھی شرط کی خلاف ورزی کی صورت میں چھوٹ ناجائز ہوجائے گی اور مذکورہ سی اے آر کے پیرا 18 کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کی وزارت کے لئے دور سے ریموٹلی پیلوٹیڈ طیارہ کوآپریٹ کرنے کی شرطیں اور حد بندیاں:

  1. پیرا گراف 5.3, 6, 7, 8.4, 9, 11.1 [c, d], 11.2 [a,d], 12.4, 12 .5, 12.18,12.19 اور تین سی اے آر سیکشن 3 کے پندرہ تین سیریزX، پارٹ ون شہری ہوا بازی کی وزارت کے ضابطے 15 اے کے طیارہ 1937 کے ماتحت زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت کو چھوٹ دی گئی ہے۔
  2. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت (اے) مقامی انتظامیہ (بی) وزارت دفاع (سی) داخلی امور کی وزارت (ڈی) بھارتی فضائیہ کے ایئر ڈیفنس سے کلیئرنس (منظوری) (ای) دور سے ریموٹلی پیلوٹیڈ طیارہ نظام (آر پی اے ایس) کے آپریشن سے پہلے بھارت کے ہوائی اڈہ کی اتھارٹی (اے اے آئی) سے منظوری لے گا۔
  3. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت معیاری ضابطہ طریقہ کار (ایس او پی) ریفرینس نمبر 9119 (پی ایم ایف بی وائی) آئی ایس او پی 01 ریوژن نمبر0 ڈبلیو اار ایم ایس، ایس او پی رینفرنس نمبر 9119 (پی ایم ایف بی وائی) (آئی ایس اوپی) 01 ریوژن نمبرOایگروٹیک اور ایس او پی ریفرنس نمبر 9119 (پی ایم ایف بی وائی) ایس او پی، 01 ریوژن نمبرO، اے ایم این  ای ایکس میں مخصوص کی گئی آر پی اے ایس ماڈلوں کا ہی آپریشن کرے گا۔
  4. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت یہ یقینی بنائے گی کہ منظور کئے گئے ایس اوپی کے مطابق ایک تجربے کار تربیت یافتہ ملازم بھی آر پی اے ایس کوآپریٹ کرے گا۔ مزید یہ کہ زراعت وکسانوں کے بہبود کی وزارت یہ یقینی بنائے گی کہ دور سے طیارہ کو آٖپریٹ کرنے والے عملہ منظور شدہ ایف ٹی اوز، آر پی ٹی اوز کے توسط سے تربیت یافتہ ہو۔
  5. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آر پی اے ایس کام کاج کی حالت میں ہے جیسا کہ ایس او پی میں بتایاگیا ہے اور کسی سامان یا کل پرزے کی گڑبڑی یا خرابی سے پیدا ہونے والی پریشانی کے ذمہ دار ہوگا۔
  6. زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ہر آر پی اے پرواز کا ریکارڈ برقرار رکھے گا اور مانگ کرنے پر اس طرح کے ریکارڈ ڈی جی سی اے کو دستیاب کرائے گا۔
  7. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت ڈائریکٹوریٹ آف ریگولیشن اینڈ انفارمیشن (او جی سی اے) یا وزارت دفاع (جو لاگو ہو) سے ہوائی فوٹو گرافی کے لئے ضروری اجازت لے گا۔ آر پی اے ایس کے ذریعے لی گئی فوٹو گراف، ویڈیو گراف، زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت کے ذریعے استعمال کی جائے گی۔ زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت آر پی اے ایس کے ذریعے جمع کئے گئے ڈاٹا اور آر پی اے ایس کے تحفظ اور سیکورٹی کے لئے ذمہ دار ہوگی۔
  8. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت ڈیجیٹل اسکائی پلیٹ فارم چالو ہوتے ہی یہ یقینی بنائے گی کہ آر پی اے ایس، این آئی این ٹی کے مطابق بنے اور (کیو سی آئی) کے ذریعے سرٹیفائیڈ ہو۔
  9. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت یہ یقینی بنائے گی کہ ہر آر پی اے ایس میں فائز ریزیٹینٹ شناخت پلیٹ پر او اے این، ڈی اے این اور آر پی اے ایس کے ماڈل نمبر پڑے ہونے چاہئیں۔
  10. آپریشن کے کسی مرحلے میں حادثے کی صورت میں پوری تفصیل کے ساتھ ڈی جی سی اے کے ایئر سیفٹی ڈائریکٹوریٹ کو رپورٹ سونپی جائے گی۔
  11. یہ لیٹر دوسرے ریموٹلی پیلوٹیڈ طیارہ نظام کے بارے میں سرکاری ایجنسیوں اور دوسرے قوانین سے لگی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔
  12. ان آپریشنس کے سبب کسی قانونی معاملے یا دیگر معاملے میں زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت ڈی جی سی اے کو محفوظ رکھے گی۔
  13. زراعت اور کسانوں کے بہبود کی وزارت سی اے آر سیکشن 3 کے پیرا 13.1سیریز-Xپارٹ-1 میں دیے گئے نو فلائی زون میں وزارت، افسروں کی اجازت کے بنا آر پی اے ایس کا آپریشن نہیں کرے گا۔
  14. زراعت اور کسانوں کے بہبودکی وزارت لوگوں، جائیداد اور آپریٹر کے تحفظ، سلامتی اور پرائیویسی (راز داری) کو یقینی بنائے گی۔ مزید یہ کہ کسی واقعہ کی صورت میں ڈی جی سی اے ذمہ دار نہیں ہوگا۔

...............................................................

 

    ش ح، ح ا، ع ر

 

                                                                                                                U-1767



(Release ID: 1699729) Visitor Counter : 142