صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی تازہ جانکاری- 29واں دن
کووڈ-19 کے خلاف 80 لاکھ سے زیادہ مستفدین کو ٹیکہ لگایا جاچکا ہے؛ آج شام 6 بجے تک 84807 مستفدین کو ٹیکہ لگایا گیا ملک میں آج سے کووڈ-19 ویکسین کی دوسری خوراک کا آغاز ؛ 7668 صحت کارکنان نے پہلےدن ویکسین کی دوسری خوراک لی مرکزی صحت سکریٹری نے تمام ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ جاری کووڈ-19ٹیکہ کاری مہم کا جائزہ لیا ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ریاست/ ضلع اے ای ایف آئی کمیٹیوں کے ساتھ باقاعدہ میٹنگیں کرنے پر زور دیا، اور ٹیکہ کاری سیشن کے دوران مستفدین کو اے ای ایف آئی کے بارے میں معلومات فرہم کرنے کو کہا
Posted On:
13 FEB 2021 8:11PM by PIB Delhi
ملک بھر میں کووڈ-19 کے خلاف ٹیکہ لگوانے والے صحت کارکنان اور فرنٹ لائن اہلکاروں کی مجموعی تعداد آج 80 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق آج شام چھ بجے تک 169215 سیشنز کے ذریعے 8052454 مستفدین کو ٹیکہ لگایا گیا۔ ان میں 5935275 صحت کارکنان (ایچ سی ڈبلیو) اور 2117179 فرنٹ لائن اہلکار (ایف ایل ڈبلیو) شامل ہیں۔
کووڈ-19 ٹیکہ کاری کی دوسری خوراک کا آغاز،ان مستفدین کے لئے آج سے ہوگیا، جنھوں نے پہلی خوراک28 دن پہلے لی تھی۔ ہندوستان کے ڈرگ کنٹرولر جنرل (ڈی سی جی آئی) نے دوسری خوراک کے لئے 4 سے 6 ہفتہ کی منظوری دی ہے۔ پہلے دن 7668 صحت کارکنان نے ویکسین کی دوسری خوراک لی۔
ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق ملک گیر کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے 29ویں دن (آج شام 6 بجے تک) مجموعی طور پر 84807 مستفدین کو ٹیکہ لگایا گیا۔ آج شام 6.00 بجے تک 4434 سیشن منعقد کئے گئے۔ حتمی رپورٹ آج دیر رات تک مکمل ہوگی۔
آج 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کووڈ ٹیکہ کاری کی گئی۔
نمبر شمار
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ٹیکہ لگوانے والے مستفدین
|
پہلی خوراک
|
دوسری خوراک
|
کل خوراک
|
1
|
انڈ مان و نکوبار جزائر
|
3,646
|
0
|
3,646
|
2
|
آندھرا پردیش
|
3,54,868
|
3,434
|
3,58,302
|
3
|
اروناچل پردیش
|
15,116
|
0
|
15,116
|
4
|
آسام
|
1,25,260
|
198
|
1,25,458
|
5
|
بہار
|
4,76,076
|
0
|
4,76,076
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
8,660
|
143
|
8803
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
2,47,992
|
29
|
2,48,021
|
8
|
دادر و نگر حویلی
|
2,914
|
48
|
2962
|
9
|
دمن اور دیو
|
1,121
|
30
|
1151
|
10
|
دہلی
|
1,79,748
|
318
|
1,80,066
|
11
|
گوا
|
12,949
|
0
|
12949
|
12
|
گجرات
|
6,76,453
|
0
|
6,76,453
|
13
|
ہریانہ
|
1,95,965
|
325
|
1,96,290
|
14
|
ہماچل پردیش
|
79,166
|
0
|
79,166
|
15
|
جموں و کشمیر
|
1,28,756
|
807
|
1,29,563
|
16
|
جھارکھنڈ
|
1,95,291
|
920
|
1,96,211
|
17
|
کرناٹک
|
4,95,980
|
0
|
4,95,980
|
18
|
کیرالہ
|
3,47,776
|
0
|
3,47,776
|
19
|
لداخ
|
2,904
|
0
|
2904
|
20
|
لکشدیپ
|
1,776
|
0
|
1776
|
21
|
مدھیہ پردیش
|
5,26,783
|
0
|
5,26,783
|
22
|
مہاراشٹر
|
6,49,966
|
0
|
6,49,966
|
23
|
منی پور
|
19,607
|
0
|
19607
|
24
|
میگھالیہ
|
13,084
|
59
|
13143
|
25
|
میزورم
|
11,332
|
0
|
11332
|
26
|
ناگالینڈ
|
9,476
|
0
|
9,476
|
27
|
اڈیشہ
|
4,01,021
|
0
|
4,01,021
|
28
|
پڈوچیری
|
5,510
|
0
|
5510
|
29
|
پنجاب
|
1,03,687
|
57
|
1,03,744
|
30
|
راجستھان
|
6,06,942
|
0
|
6,06,942
|
31
|
سکم
|
8,335
|
0
|
8335
|
32
|
تمل ناڈو
|
2,27,542
|
0
|
2,27,542
|
33
|
تلنگانہ
|
2,78,250
|
38
|
2,78,288
|
34
|
تریپورہ
|
68,789
|
366
|
69,155
|
35
|
اترپردیش
|
8,58,602
|
0
|
8,58,602
|
36
|
اتراکھنڈ
|
1,08,349
|
0
|
1,08,349
|
37
|
مغربی بنگال
|
4,95,585
|
896
|
4,96,481
|
38
|
متفرقات
|
99,509
|
0
|
99,509
|
میزان
|
80,44,786
|
7,668
|
80,52,454
|
12 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں رجسٹرڈ صحت کارکنان میں سے 70 فیصد سے زیادہ کو ٹیکہ لگایا جاچکاہے۔ ان ریاستوں میں بہار، لکشدیپ، تریپورہ، اڈیشہ،مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش،چھتیس گڑھ، کیرالہ،راجستھان، میزورم اور سکم شامل ہیں۔
نمبر شمار
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
کوریج فیصد میں
|
1.
|
لکشدیپ
|
81%
|
2.
|
بہار
|
80.06%
|
3.
|
تریپورہ
|
78.9%
|
4.
|
اڈیشہ
|
76.7%
|
5.
|
مدھیہ پردیش
|
75.8%
|
6.
|
اتراکھنڈ
|
74.8%
|
7.
|
ہماچل پردیش
|
74.5%
|
8.
|
چھتیس گڑھ
|
73%
|
9.
|
کیرالہ
|
71.1%
|
10.
|
راجستھان
|
70.7%
|
11.
|
میزورم
|
70.5%
|
12.
|
سکم
|
70.1%
|
دوسری جانب،سات ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جن میں میگھالیہ، پنجاب، منی پور، تمل ناڈو، چنڈی گڑھ، ناگالینڈ اور پڈوچیری شامل ہیں،میںرجسٹرڈصحت کارکنان میں 40 فیصد سے بھی کم ٹیکہ کاری درج ہوئی ہے۔
10 ریاستوں میں سب سے زیادہ ٹیکہ کاری درج کی گئی ہےجن میں جموں و کشمیر، مغربی بنگال، گجرات، جھارکھنڈ، آندھرا پردیش، کرناٹک، بہار، اتراکھنڈ، تریپورہ ااور دہلی شامل ہیں ۔
اب تک کووڈ-19 ویکسین لگوانے کے بعد کل 34 افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے،جو مجموعی ٹیکہ کاری کا 0.0004فیصد ہے۔ اسپتال میں داخل ہونے والے 34 معاملوں میں سے 21 کو علاج کے بعد چھٹی دے دی گئی ہے، جبکہ 11 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ وہیں دو افراد زیر علاج ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں ٹیکہ لگوانے کے بعد کسی بھی شخص کو داخل نہیں کرنا پڑا ہے۔
آج کی تاریخ تک مجموعی طور پر 27 افراد کی موت ہوچکی ہے، جو مجموعی ٹیکہ کاری کا 0.0003فیصد ہے۔ ان میں 11 لوگوں کی اسپتال میں موت ہوئی ہے جبکہ 16 کی موت اسپتال کے باہر ہوئی ہے۔ٹیکہ کاری کی وجہ سے کسی سنگین/ شدید ، ٹیکہ کاری کے بعد نامناسب واقعہ(ا ے ای ایف آئی)/ موت کا ایک بھی معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹوں میں تین نئی اموات درج ہوئی ہیں۔ جس میں سے ٹیکہ کاری کے 9 دنوں بعد مایوکارڈیئل انفیکشن کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے ہردا کے 38 سالہ شخص کی موت ہوئی ہے۔ٹیکہ کاری کے 8 دن بعد ہریانہ میں پانی پت کے رہنے والے ایک اور 35 سالہ شخص کی موت ہوئی ہے جو ایکیوٹ ریسپریٹری ڈسٹریس سینڈروم کے ساتھ نمونیا سے متاثر تھے۔ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ راجستھان کے دوسا میں رہنے والے 58 سالہ یک شخص ٹیکہ لگنے کے بعد ڈیوٹی کے دوران گر پڑے اور اسپتال لانے سے پہلے ان کی موت ہوگئی۔ ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا بھی انتظار ہے۔
مرکزی صحت سکریٹری نے آج تمام ریاستوں ور مرکز کے زیر انتظام علاقوںکے ساتھ کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم کی صورتحال اور پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انھوں نے سبھی صحت کارکنان اور فرنٹ لائن اہلکاروں سے ویکسین کی پہلی خوراک کے لئے ٹائم لائن پر عمل کرنے پر زور دیا۔ کو-ون ایپ پر دوسری خوراک کی شیڈول بنانے کے لئے ایس او پی کو ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مشترک کیا گیا ہے۔ سکریٹری نے جائزہ میٹنگ کے دوران اسٹاک منیجمنٹ کے مؤثر طریقوں اور اسٹیٹ میڈیا رسپانس سیل کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔
تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تحریر کردہ مراسلے میں مرکزی صحت سکریٹری نے بتایا کہ ریپڈ اسسمنٹ سسٹم (آر اے ایس) کے مطابق 97فیصد مستفدین مجموعی طور پر مطمئن پائے گئے، جبکہ صرف 88.9 فیصد افرد ایسے تھے جنھوں نے ویکسی نیشن کے دوران ایس ایف آئی کے بارے میں جانکاری دی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ریاستوں/ ضلع اے ای ایف آئی کمیٹیوں کے ساتھ باقاعدہ میٹنگیں کرنے پر زور دیا گیا اور اس امر کو یقینی بنانے کے لئے کہا گیا کہ مستفدین کو ٹیکہ کاری سیشنز میں اے ای ایف آئی کے بارے میں جانکاری فراہم کرائی جائے۔
کووڈ-19 ٹیکہ کاری کے بعد نگرانی کو مستحکم کرنے کے لئے صحت سکریٹری نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے اس امر کو بھی یقینی بنانے پر زور دیا کہ ریاستیں اور ضلع سطحوں پر اے ای ایف آئی کے سلسلے میں کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ اس سے لوگوں میں ویکسین کے بارے میں اعتماد پید ا ہوگا ۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو صلاح دی گئی ہے کہ ضرورت پڑنے پر مرکزی وزارت صحت کے ساتھ صورتحال کو مشترک کریں اور راہنمائی حاصل کی جائے۔
*****
ش ح۔ ن ر (14.02.2021)
U NO:
(Release ID: 1698027)
|