کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ای۔ کامرس پلیٹ فارم کا کنٹرول اور ضابطہ

Posted On: 12 FEB 2021 12:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی:12،فروری، 2021:تجارت اور صنعت کے وزیر مملکت جناب سوم پرکاش نے آج راجیہ سبھا میں اطلاع فراہم کی کہ ای۔ کامرس کی واضح نوعیت پر غور کرتے ہوئے مختلف سیکٹروں میں مختلف قوانین اور ضابطے موجودہ ای۔ کامرس سرگرمیوں کو کنٹرول کرتے ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں، صارفین کا تحفظ ایکٹ 2019، فائنانس ایکٹ 2020، انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000، غیرملکی زرمبادلہ مینجمنٹ ایکٹ 2000 اور کمپٹیشن ایکٹ 2002۔ ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنے کے لحاظ سے کمپٹیشن ایکٹ 2002  احتیاطی طریقہ کار فراہم کرتا ہے جس کا مسابقت پر منفی اثر ہوسکتا ہے۔ غیرمسابقتی معاہدوں سے متعلق سیکشن 3 کے تحت دفعات اور غالب پوزیشن کے غلط استعمال سے متعلق سیکشن 4 ای-کامرس پلیٹ فارم کیلئے بھی قابل اطلاق ہے۔ براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کے  ساتھ ای-کامرس ادارے اور پلیٹ فارم کو فی الحال پریس نوٹ 2(2018) کے ذریعے غیرملکی زرمبادلہ مینجمنٹ (غیرقرض انسٹرومنٹس ) ضوابط 2019 کے نمبرشمار 15.2 شیڈول1 کے ساتھ ریگولیٹ کیا جاتا ہے۔

حکومت کو ای-کامرس کمپنیوں کے خلاف کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (سی اے آئی ٹی) کے ذریعے پیش کردہ نمائندگیاں حاصل ہے۔ غیرملکی زرمبادلہ مینجمنٹ ایکٹ 1999 کے تحت تحقیقاتی اختیارات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے پاس ہیں، مزید برآں سی اے آئی ٹی کی جانب سے موصولہ شکایات جن میں الزام لگایاگیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے ای- کامرس ویب سائٹس مثلاً ایموزون اور فلپ کارٹ کے ذریعے کی جانے والی خریداریوں کے لئے کیش بیک اور چھوٹ فراہم کرنے میں بینکوں کے ذریعے اختیار کردہ متعصبانہ طرز عمل  اپنایا جاتا ہے جس کی جانچ پڑتال بھی کمپٹیشن  کمیشن آف انڈیا کے ذریعے کی جارہی ہے۔

فلپ کارٹ اور آدتیہ برلا فیشن اینڈ ریٹیل کے درمیان ہونے والے معاہدے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری  (ایف ڈی آئی) پالیسی اور ایف ای ایم اے کی خلاف ورزی کے الزام پر آر بی آئی  یا انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کوئی تحقیقات شروع نہیں کی گئی ہے۔

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 1464



(Release ID: 1697667) Visitor Counter : 169