وزارت خزانہ

شہری مقامی اداروں (یو ایل بی) اصلاحات کو مکمل کرنے والی گواچھٹی ریاست بن گئی ہے


گوا کو 223 کروڑ روپئے کے فاضل قرضے لینے کی اجازت مل گئی ہے

یو ایل بی اصلاحات کرنے کے سلسلے میں اب تک 6 ریاستوں کو 10435 کروڑ روپئے کے فاضل قرضوں اجازت مل چکی ہے

Posted On: 11 FEB 2021 1:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،11 فروری ،2021، گوا ملک کی وہ چھٹی ریاست بن گئی ہے جس نے وزارت خزانہ کے اخراجات کے محکمے کی طرف سے  متعارف کرائی گئیں شہری مقامی اداروں (یو ایل بی) کی اصلاحات کامیابی کے ساتھ پوری کی ہیں۔ اس طرح سے یہ ریاست  کھلی منڈی سے قرضے لینے کے ذریعے 223 کروڑ روپئے کے فاضل مالی وسائل حاصل کرنے کی اہل ہوگئی ہے۔ اخراجات کے محکمے کی طرف سے اس طرح کا اجازت نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

گوا ان پانچ دیگر ریاستوں یعنی آندھراپردیش، مدھیہ پردیش، منی پور، راجستھان اور تلنگانہ کے ساتھ شامل ہوگیاہے جنھوں نے یو ایل بی اصلاحات مکمل کرلی ہیں۔ ان اصلاحات کو مکمل کرنے پر ان پانچ ریاستوں کو 10435 کروڑ روپئے کے فاضل قرضے حاصل کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ فاضل قرضوں کی ریاست وار رقمیں اس طرح ہیں:

نمبرشمار

ریاست

رقم (کروڑ روپئے میں)

1.

آندھراپردیش

2,525

2.

گوا

223

3.

مدھیہ پردیش

2,373

4.

منی پور

75

5.

راجستھان

2,731

6.

تلنگانہ

2,508

یو ایل بی اور شہری سہولتوں سے متعلق اصلاحات کا مقصد ریاستوں میں یو ایل بیز کو مالی طور پر مستحکم بنانا ہے تاکہ وہ شہریوں کو عوام صحت اور صفائی ستھرائی کی بہتر سہولتیں فراہم کرسکیں۔ اقتصادی معاونت سے یو ایل بیز ا چھا شہری بنیادی ڈھانچہ تشکیل دے سکیں گی۔

اخراجات کے محکمے نے جن اصلاحات کا پروگرام بنایا ہے وہ اس طرح ہیں:

  1. ریاستیں نوٹیفائی کریں گی:
    1. یو ایل بیز میں پروپرٹی ٹیکس کی فلور شرحیں جو موجودہ سرکل شرحوں سے ہم آہنگ ہوں (یعنی املاک کے لین دین کے لیے شرحوں سے متعلق رہنما خطوط) اور؛
    2. پانی کی فراہمی، پانی کی نکاسی  اور سیوریج کے ضابطے کے سلسلے میں  یوزر چارجز کے فلور شرحیں جو موجودہ لاگت / سابقہ افراطِ زر   کی عکاسی کرتی ہوں۔
  2. ریاست جائیداد کی فلور شرحوں میں بتدریج اضافے کا ایک نظام قائم کرے گی جو  قیمتوں میں ا ضافے کے مطابق یوزر چارجوں سے وابستہ ہو۔

وبائی بیماری کووڈ-19 کی وجہ سے درپیش متعدد چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار وسائل کے پیش نظر بھارت سرکار نے 17 مئی 2020 کو ریاستوں کی قرضہ لینے کی حد کو ان کی جی ایس ڈی پی کے دو فیصد تک بڑھا دیا تھا۔ اس خصوصی رقم میں سے آدھی یعنی جی ایس ڈی پی کا ایک فیصد ریاستوں کی طرف سے شہریوں پر مرتکز اصلاحات کرنے سے متعلق تھا۔ اخراجات کے محکمے نے اصلاحات کے جن چار شعبوں کی نشاندہی کی تھی جو شہریوں پر مرتکز ہیں وہ اس طرح ہیں:

  1. ایک قوم ایک راشن کارڈ نظام پر عملدرآمد
  2. کاروبار میں آسانی کی اصلاح
  3. شہری عوامی ادارے/سہولتوں  میں اصلاحات اور
  4. بجلی کے سیکٹر کی اصلاحات

اب تک 17 ریاستوں نے متعلقہ چار اصلاحات میں سے کم از کم ایک پر عمل کیا ہے اور انھیں اصلاحات سے متعلق قرضے لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ان میں سے 13 ریاستوں نے ایک قوم ایک راشن کارڈ نظام پر عملدرآمد کیا ہے۔ 12 ریاستوں نے کاروبار میں آسانی کی اصلاحات کی ہیں، 6 ریاستوں نے مقامی اداروں کی اصلاحات اپنائی ہیں اور دو ریاستوں نے بجلی کے سیکٹر کی اصلاحات کی ہیں۔ ریاستوں کو اصلاحات سے متعلق  فاضل قرضے کی جو اجازت دی گئی ہے وہ 76512 کروڑ روپئے ہے۔

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.1420



(Release ID: 1697211) Visitor Counter : 206