صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

کووڈ-19 وبائی بیماری نے دنیا کو یہ سکھا دیا ہے کہ اگر دوسرے لوگ خطرات میں رہیں گے تو کوئی محفوظ نہیں رہ سکتا:صدر جمہوریہ  جناب کووند


صدر جمہوریۂ ہند نے کرناٹک کی راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے 23ویں سالانہ جلسہ تقسیم ا سناد کو عزت بخشی

Posted On: 07 FEB 2021 12:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،7 فروری ،2021، وبائی بیماری کووڈ-19 نے دنیا کو یہ سکھا دیا ہے کہ اگر دوسرے لوگ خطرے میں رہیں گے تو کوئی شخص محفوظ نہیں رہ سکتا۔ یہ بات صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہی۔ وہ آج (7 فروری 2021کو) بینگلورو میں کرناٹک کی راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے 23ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک صدی میں پہلی بڑی وبائی بیماری نے یہ سکھا دیا ہے کہ ہمیں غیر متوقع عوامی صحت کے بحرانوں کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اگرچہ کووڈ-19 ایک ایسا صحت کا بحران ہے جو بہت کم پیدا ہوتا ہے لیکن سائنسدانوں کے ایک طبقے نے انتباہ دیا ہے کہ ہمیں آگے بھی اسی طرح کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ  دنیا نے صحیح سبق سیکھ لیا ہوگا۔ انھوں نے کہا کووڈ کے بعد کے مرحلے نے دنیا کو عوامی صحت کی دیکھ بھال کے سلسلے میں اور زیادہ توجہ دینی ہوگی۔

گریجویشن کرنے والے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس شریفانہ پیشے میں ان کے داخلے سے ان کے لیے انسانیت کی خدمت کے سلسلے میں غیر متوقع اور بے مثال مواقع فراہم ہوئے ہیں۔ اب یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ ان مواقع سے کس طرح زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یکم فروری کو پیش کئے گئے مرکزی بجٹ میں’ صحت اور عافیت‘ کے شعبے کو آتم نربھر بھارت کے 6 اہم ستونوں میں سے ایک ستون کے طور پر تسلیم کیا گیاہے۔ ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے پر بہت زیادہ زور دیا جارہا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس قومی وسیلے کا مؤثر استعمال ان کی سرگرم حمایت اور معاونت کے ساتھ ہی ہوسکتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں تمام مرحلوں میں ایک تبدیلی آنے والی ہے — احتیاط، تشخیص اور علاج۔ صحت کی دیکھ بھال کے سیکٹر میں کوئی اکیلا ادارہ نتائج فراہم نہیں کرسکتا اور فائدہ بخش ثابت نہیں ہوسکتا۔ اس شعبے کے ارتقا کے لیے ضروری ہے کہ تمام ساجھے داروں کی سرگرم شمولیت اور شرکت حاصل ہو نیز ارادے اور عمل آوری کے درمیان فرق کو اختراع کے استعمال کے ذریعے پُر کیا جائے۔

صدر جمہوریہ اس بات سے خوش تھے کہ راجیو گاندھی یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے، جس کے دنیا میں ملحق اداروں کا ایک طویل نیٹ ورک ہے، صحت کی دیکھ بھال سے متعلق تعلیم کے میدان میں بہت سی اختراعات کی قیادت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی، اس کے قیام کے بعد سے یونیورسٹی کے لیڈروں کی طرف سے کی گئی مسلسل کوششوں کی وجہ سے  عالمی طور پر  ایک قابل بھروسہ ادارہ بن گئی ہے۔

صدر جمہوریہ کی تقریر کے لیے یہاں کلک کیجیے

*****

 

ش ح ۔اج۔را

U.No.1260



(Release ID: 1695943) Visitor Counter : 157