وزارتِ تعلیم

پہلا آسیان ہند ہیکاتھون 2021  ختم


آسیان - ہیکاتھون اے پی اے ایس ٹی آئی 2025-2016 کے وژن کے عین مطابق : مرکزی وزیر تعلیم

آسیان ہند ہیکاتھون نوجوانوں کے ذہن اور توانائی کی یک جہتی کے لئے ایک انوکھا پلیٹ فارم: مرکزی وزیر خارجہ

Posted On: 05 FEB 2021 11:32AM by PIB Delhi

نئی دہلی 05 فروری 2021:مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال ‘نشنک‘ اور مرکزی وزیر برائے امور خارجہ جناب سبرامنیم جے شنکر نے آسیان ممالک کے وزرا ء اور معززین کے ہمراہ آسیان ہندستان ہیکاتھون 2021 کی ایوارڈ کی تقریب میں شرکت کی۔ہیکاتھون کا اختتام 10 آسیان ممالک اور ہندوستان کے 300 سے زیادہ طلبا ، اساتذہ  او رعہدیداروں کی شرکت کے ساتھ ہوا۔

image0012IJ6.jpg

مرکزی وزیر تعلیم نے ہیکاتھون کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیان ہندستان ہیکاتھون کو کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے پر میں پہلے سب کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

میں اس طرح کی پہل میں حصہ لینے کے لئے آسیان کے تمام ممالک کا بہت شکرگزار ہوں۔ پچھلے تین دنوں سے تمام 54  ٹیموں نے 11 مسائل حل کرنے پر واقعی بہت محنت کی ہے اور مجھے جیوریز اور اساتذہ نے  بتایا  کہ وہ اس ہیکاتھون کے دوران شرکا کی کارکردگی  کے معیار سے بہت خوش ہیں۔ آسیان ہندستان ہیکاتھون سائنس ، ٹکنالوجی اور جدت طرازی (اے پی اے ایس ٹی آئی) 2025-2016 پر عمل کی آسیان منصوبے کے وژن کے ساتھ اچھی طرح مربوط ہے۔

جناب پوکھیال نے اختراعات اور صنعت کاری پر بجٹ کی توجہ کی ستائش کی اور وزیر اعظم ریسرچ فیلوشپ، اسپارک، اسٹرائڈ، آئی ایم پی آر این این ٹی اور دیگر تحقیقاتی اسکیموں کے ذریعہ تحقیقی ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے پر زور دیا۔

جناب پوکریال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  تعلیم ، سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں ہندستان اور آسیان ممالک کے مابین تعلقات کو تقویت ملی ہے۔

اس ہیکاتھون کا ایک بنیادی مقصد پائیدار ترقی کے لئے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جبکہ اپنے اپنے ملکوں کو آتم نر بھر بناکر روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ آج ہندستان اور آسیان ممالک توانائی، ہم آہنگی اور دوسرے ممالک کی تقلید کے لئے بین اقوامی تعاون کی بہترین مثال بن چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہندستان اور آسیان ممالک کے انسانی وسائل اور قدرتی وسائل کو صحیح طریقے سے استعمال کیا گیا تو انسانیت اور دنیا کی بہتری کے لئے ایک نئی جہت کھل جائے گی۔

وزیر برائے امور خارجہ جناب سبرامنیم جئے شنکر نے کہا کہ آسیان ہندستان ہیکاتھون ہمارے نوجوانوں کے لئے اپنے ذہنوں اور توانائوں کو یک جہت رکھنے کے لئے ایک انوکھا پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔شرکاء کے مابین باہمی تعاون کے جذبے کو فروغ دینے کے لئے یہ ایک بہترین ذریعہ ہے اور انہیں ماورائے قومی حدود  متنوع نظریات ، ثقافتوں اور عملی اخلاقیات سے متعارف کراتا ہے۔

چیئرمین اے آئی سی ٹی ای پروفیسر انیل سہسربودھے نے کہا کہ یہ ہمارے لئے موجبِ فخر ہے کہ آسیان ہندستان ہیکاتھون کے پہلے ایڈیشن کا کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔پچھلے چار دنوں میں  ہم نے دیکھا ہے کہ طلبہ نے نیلگوں معیشت اور تعلیم کے شعبے میں چیلنجوں سے نمٹنے کا کس طرح حل تیار کیا۔ طلبا نے مصنوعی ذہانت ، مشین لرننگ ، اے آئی ایس ڈیٹا اور ریئل ٹائم ڈیٹا مانیٹرنگ کی مدد سے نیلگوں معیشت کے شعبے میں محتاط طریقے سے جدید حل تیار کئے۔

پروگرام کا اختتام فاتح ٹیموں  رنر اپس  کے لئے انعامات اور اور دیگر شریک ٹیموں کی خاطر حوصلہ افزائی کے ایوارڈز کے اعلان کے ساتھ ہوا۔

image0020R4K.jpg

آسیان ممالک کے مندرجہ ذیل عہدہ داروں نے بھی آسیان ہندستان ہیکاتھون کی ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔

عزت مآب یانگ برہورمت داٹو سیری سیٹیا آنگ حاجی حمزہ بن حاجی سلیمان ، وزیر تعلیم ، برونئی۔

عزت مآب مسٹر چیا وندیتھ ، وزیر برائے ڈاک و ٹیلی مواصلات ، کمبوڈیا۔

عزت مآب  داتوک سیری ڈاکٹر نورانی احمد ، وزیر برائے اعلی تعلیم ، ملائشیا۔

عزت مآب مسٹر لارنس وونگ ، وزیر تعلیم ، سنگاپور۔

عزت مآب ڈاکٹر انیک لاؤتھاماتاس ، وزیر برائے وزارت اعلیٰ تعلیم ، سائنس ، ریسرچ ، اوراختراعات ، تھائی لینڈ۔

عزت مآب پروفیسر آئی آر۔ نظام ، انڈونیشیا کی وزارت تعلیم و ثقافت کے اعلی تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل۔

عزت مآب  ڈاکٹر فوٹ سملاونگونگ ، نائب وزیر برائے وزارت تعلیم و کھیل ، لاؤ پی ڈی آر

عزت مآب  مسٹر انگوین وان فوک ، نائب وزیر برائے وزارت تعلیم و تربیت ، ویتنام۔

عزت مآب  گریگوریو بی ہوناسن دوئم ، سکریٹری ، محکمہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ، فلپائن۔

ملائیشیا کے وزیر اعلی تعلیم داتوک سیری ڈاکٹر نورانی احمد  نے کہا کہ میں  ایک ایسی تقریب کے انعقاد کے لئے حکومت ہند کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جس نے نوجوانوں کو ایک ساتھ آنے اورعصری مشکل وقتوں میں اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کیا۔

برونئی کے وزیر تعلیم عزت مآب یانگ برہورمت داٹو سیری سیٹیا آنگ حاجی حمزہ بن حاجی سلیمان  نے اپنے خطاب میں اظہار خیال کیا کہ ہندوستان اور آسیان ممالک نے انسانی وسائل کی ترقی ، شخصی سے شخصی رابطے اور تعلیم سمیت بہت سے شعبوں میں دیرینہ شراکت قائم کی ہے۔

آج کی دنیا کو جن مسائل کا سامنا ہے وہ بالکل ہی مختلف سطح پر ہیں۔ان مسائل کا مقابلہ کرنے کے لئے یکساں طور پر جدید تکنیکی حل کی ضرورت ہے۔ہم زمانے کی بہت ہی تیز رفتار کا سامنا ہے۔ عالمی تعلقات میں بڑھتی ہوئی پیچیدگی ار عالمی معیشت میں بڑھتی ہوئی تبدیلیوں کے ساتھ ، ہمیں اپنے مسائل کو حل کرنے کے لئے  نئی روش کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار فلپائن کے عزت مآب گریگوریو بی ہوناسن دوئم ، سکریٹری ، محکمہ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی نے کیا۔

سنگاپور کے وزیر تعلیم عزت مآب مسٹر لارنس وونگ  نے اظہار خیال کیا کہ کسی مرحلے پر یہ عالمی وبا ختم ہوجائے گی۔ لیکن جن مسائل کا ہمیں سامنا ہے ان کا وہیں خاتمہ نہیں ہوتا۔ موسمیاتی تبدیلی دنیا اور خاص طور پر آسیان ممالک کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ہمیں اسی جذبے کے ساتھ اکٹھا ہونے کی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ کوویڈ 19 کے خلاف لڑنے کے لئے کیا گیا تھا۔

آسیان اور ہندوستان کے شریک طلبا  ہندوستانی وزارت تعلیم کی طرف سے فراہم کردہ موقع سے بہت خوش نظر آئے۔انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے طالب علم  سیاہشیاہ روہیدہ نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے واقعی یہ ایک مہم جوئی  تھی  مجھے نئے لوگوں کو جاننے اور ان کے ساتھ اشتراک کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ اس کی ٹیم نے امیج پروسیسنگ کا استعمال کرتے ہوئے سمندری کوڑا کرکٹ کی کوانٹیفیکیشن سے متعلق ایک حل تجویز کیا۔

کمبوڈیا سے تعلق رکھنے والی سییون سیفنگا کا کہنا تھا کہ یہ ہیکاتھون اس کے لئے ایک خاص قسم کا تجربہ رہا ہے۔ویتنام سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم ڈینہ تھانہ ہیون نے کہا کہ میں اس ہیکاتھون عمل سے لطف اندوز ہوا اور اس طرح کے بین اقوامی پروگراموں میں شرکت کے مزید امکانات کا منتظر رہوں گا۔فلپائن سے تعلق رکھنے والی طالب علم  کلارسی جوہنا سولیس نے کہا کہ یہ معاملہ سخت وقت طلب لیکن دلچسپ تھا۔ یہ واقعتا ایک زبردست اور قابل قدر تجربہ تھا۔ اس نے کہا کہ سرحدیں دوبارہ کھلنے  پر وہ ہندوستان کا دورہ کرنا چاہتی ہے۔

آسیان - ہندستان ہیکاتھون 2021 کا مقصد ہندستان اور آسیان ممالک کے مابین سائنس ، ٹیکنالوجی اور تعلیم میں تعاون بڑھانا ہے۔ آسیان کے تمام ممالک نے نیلگوں معیشت اور تعلیم کے دو وسیع موضوعات کے تحت چیلنجوں پر قابو پانے کی  جدید صورتیں فراہم کرنے کے اس انوکھے اقدام میں حصہ لیا۔ آسیان کے تمام 10 ممالک کے ساتھ  ہی ہندوستان کے طلبا کی ٹیموں نے اس آسیان ہندستان  ہیکاتھون میں حصہ لیا۔ ان ٹیموں میں 330 طلبا اور 90 اساتذہ شامل ہیں۔ طلبا کو 54 کراس کنٹری ٹیموں میں تقسیم کیا گیا تھا، جہاں ہر ٹیم چھ طلبا اور دو سرپرستوں پر مشتمل رہی۔ ان متنوع ٹیموں نے مختلف معروف تنظیموں اور سرکاری اداروں کے ذریعہ فراہم کردہ 11 مسائل کے بہترین حل سامنے لانے پر ایک دوسرے کا مقابلہ کیا۔

وزارت تعلیم کے انوویشن سیل اور آل انڈیا کونسل برائے ٹیکنیکل ایجوکیشن نے وزارت خارجہ امور (ایم ای اے) اور آسیان ممالک کے اشتراک سے پہلا آسیان- ہندستان ہیکاتھون کا اہتمام کیا۔ کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے  ہیکاتھون کا اہتمام ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن کیا گیا۔ اسے وزارت تعلیم کے انوویشن سیل نے دیسی طور پر تیار کیا تھا۔

*****

 

م ن ۔ر ف۔ س ا

U No.1239

 



(Release ID: 1695893) Visitor Counter : 193