عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

مرکزی بجٹ وزیراعظم کے ‘‘کم از کم  گورنمنٹ ، زیادہ سے زیادہ گورننس ’’ وژن کی عکاسی کرتاہے : مرکزی وزیرڈاکٹرجتیندرسنگھ

Posted On: 05 FEB 2021 10:35AM by PIB Delhi

شمال مشری خطہ کی ترقی (ڈی اواین ای آر) کے مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج ) ،  ایم اوایس برائے پی ایم او ، عملہ ، عوامی شکایات ، پنشن ، جوہری توانائی اور خلاء ، ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہاکہ مرکزی بجٹ 22-2021وزیراعظم کے ‘‘کم از کم گورنمنٹ ، زیادہ سے زیادہ گورننس ’’  وژن کی عکاسی کرتاہے ۔ میڈیاسے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ دوراندیش بجٹ کے 6ستونوں میں سے ایک کے طورپر یہ کم از کم گورنمنٹ ، زیادہ سے زیادہ گورننس کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ، اصلاحات کے منصوبوں کا خاکہ پیش کرتاہے ۔ اس جذبے کے ساتھ گذشتہ چند سالوں کے دوران تیزی سے انصاف کی فراہمی کے لئے متعدد  ٹربیونل  میں اصلاحات کے لئے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں اور یہ بجٹ ان ٹربیونل کے کام کاج کو بہترطریقے سے چلانے کے لئے مزید قدم اٹھانے کی تجویز پیش کرتاہے ۔ وزیرموصوف نے مزید کہاکہ ان لوگوں کے ساتھ کاروبارمیں آسانی پیداکرنے کے لئے جن کا سامنا حکومت یاسی پی ایس ای سے ہوتاہے ، اورمعاہدوں پرکام کرنے کے لئے یہ بجٹ مصالحتی میکانزم قائم کرنےاور معاہدوں سے متعلق تنازعات کو فوری طورپر حل کرنے  کی تجویز پیش کرتاہے تاکہ نجی سرمایہ کاروں اورٹھیکیداروں کے  اعتماد کو بحال کیاجاسکے ۔

عملہ اورتربیت کے محکمہ (ڈی اوپی ٹی ) اورمحکمہ انتظامی اصلاحات اورعوامی شکایات (ڈی اے آرپی جی ) کے ذریعہ گذشتہ  7-6سال کے دوران متعارف کرائے گئے چند تاریخی اچھے طورطریقوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے ہندوستان میں گورننس کے چہرے کو بدلنے کے لئے  کئے گئے چند انقلابی فیصلوں کو یاد کیا۔ ان میں سے چند کا ذکرکرتےہوئے انھوں نے اسناد پر گزیٹڈ آفیسر یاکسی اورسے تصدیق کے لئے دستخط کرانے کے بجائے خود سے تصدیق کی اجازت کے فیصلے کا نام لیا، جسے 2014میں مودی حکومت کے بننے کے فورا ًبعد لیاگیاتھا۔اس کے بعد حکومت کے تحت ملازمتوں کے سلسلے چندزمروں میں  انتخاب کے لئے انٹرویوکا سلسلہ ختم کردیاگیا،نئے آئی ایس افسران کے لئے اپنی متعلقہ ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام کے علاقوں کے کیڈروں میں جانے سے قبل تین مہینے کا مرکزی حکومت کا تجربہ حاصل کرنے کاطریقہ متعارف کرایاگیا۔ انسدادبدعنوانی ایکٹ 1988میں ترمیم کی گئی جس میں رشورت دینے والے کو بھی قابل دست اندازی جرم کا مرتکب بنایاگیا ۔ مرد ملازمین کے لئے بچے کی دیکھ بھال کے لئے رخصت لینے کا طریقہ متعارف کرایاگیا ۔خواتین ملازمین کے لئے زچگی سے متعلق رخصت کی مدت میں اضافہ کیاگیا، متعلقہ بیٹیوں کے لئے فیملی پنشن متعارف کرائی گئی ، پنشن پانے والے لوگوں کے لئے ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ سی پی جی آراے ایم ایس  سے آپریٹ ہونے والاپورٹل متعارف کرایاگیا۔ پی ایم عمدگی ایوارڈوں کی تشکیل نو کی گئی ، لال بہادرشاستری نیشنل اکیڈمی آف مسوری کے نصاب میں ترامیم کی گئیں ، یہ چند امورعمل میں لائے گئے ۔

سب سے اہم بات ڈاکٹرجتیندرسنگھ  نے یہ کہی کہ اگست اورستمبر 2020میں دوتاریخی فیصلے لئے گئے ہیں ان میں سے ایک  ‘‘ مشن کرم یوگی ’’ سے متعلق ہے ، جس کے تحت ڈیجٹیل موڈ میں ہرایک افسرکی مسلسل صلاحیت سازی کا کام شروع کیاگیاتاکہ اسے اپنے ذریعہ لی گئی نئی ذمہ داری کے لئے تیارکیاجاسکے اورساتھ ہی حکام کو اس لائق بنایاجاسکے کہ وہ صحیح ذمہ داری کے لئے صحیح افسرکا انتخاب کریں ۔ دوسرا فیصلہ مشترکہ اہلیتی امتحان (سی ای ٹی ) کے لئے قومی تقرری ایجنسی (این آراے ) کے قیام سے متعلق ہے ، جس کا مقصد ملک بھرکے امیدواروں کو اس کے سماجی واقتصادی پس منظرکی پرواہ کئے بغیر امتحان کے لئے یکساں مواقع فراہم کرنا ہے ۔

********

ش ح۔  ق ت۔ع آ

U-1193

 



(Release ID: 1695455) Visitor Counter : 185