وزارت خزانہ

عالمی وبا کو دیکھتے ہوئے بھارت کے 22-2021 کے بجٹ میں صحت اور خوشحالی پر خصوصی زور


صحت اور خوشحالی آتم نربھر بھارت کے چھ اہم ستونوں میں سے ایک

21-2020 کے بجٹ تخمینہ کے مقابلے میں 137فیصد کا بڑا اضافہ، صحت کے سیکٹر کیلئے 22386کروڑ روپئے مختص

اگلے چھ برسوں میں 64180 کروڑ روپئے کے اخراجات کے ساتھ مرکزی امداد یافتہ اسکیم پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا کااعلان

کووڈ-19 ویکسین کیلئے 35000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے

Posted On: 01 FEB 2021 2:04PM by PIB Delhi

نئی دہلی،یکمفروری،2021: خزانہ اور کارپوریٹ اُمور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن کے ذریعے آج پارلیمنٹ میں پیش کردہ مرکزی بجٹ 22-2021 میں ملک کے صحت کے شعبے میں کووڈ-19 عالمی وبا کا گہرا اثر صاف طور پر دکھائی دیا۔ کووڈ-19 کے خلاف ملک کی لڑائی اور مرکزی حکومت کے ذریعے وقت پر اٹھائے گئے مناسب اقدامات کے نعرے کے ساتھ اپنی بجٹ تقریر شرو ع کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے زور دیکر کہا کہ آتم نربھر بھارت کے 6 اہم ستونوں میں صحت اور خوشحالی اہم ستون ہے۔ دیگر سیکٹروں کے ساتھ سوستھ بھارت پہلے ملک کے عہد کو اور مضبوط کریگا۔

کووڈ وبا کے دوران صحت اورحفظان صحت کا سیکٹر مرکزی حکومت کی اہم ترجیحات میں رہا ہے۔ یہ سیکٹر مرکزی بجٹ کی بنیاد تشکیل  کرنے والے  چھ کلیدی ستونوں میں سے ایک ہے۔

ملک کی ترقی کیلئے صحت خدمات کے سیکٹر کاایک اہم مقام ہے۔ اس سیکٹر کیلئے پچھلے برس کے 94452 کروڑ روپئے  میں اضافہ کرکے 22-2021 کے بجٹ تخمینے میں 223846 کروڑ روپئے  کردیا گیا ہے۔ اس سیکٹر میں 137فیصد کا یہ اضافہ ہے۔

اس کے ساتھ ہی بجٹ میں صحت سیکٹر کیلئے اہم تین شعبوں پر خصوصی دھیان دیا گیا ہے: روک تھام، علاج اور دیکھ بھال۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ صحت بنیادی ڈھانچے پر اس بجٹ میں اہم اضافہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ صحت اداروں میں خرچوں میں اضافے کے ساتھ انہیں مزید رقم دستیاب کرائی جائے گی۔

صحت خدمات کے سیکٹر میں اس اخراجات کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

صحت اور خوشحالی – اخراجات (کروڑ روپئے میں)

وزارت / محکمہ

2019-20

اصل اخراجات

2020-21

بجٹ تخمینہ

2021-22

بجٹ تخمینہ

صحت اور خاندانی بہبود کا محکمہ

62,397

65,012

71,269

صحت سے متعلق تحقیق کا محکمہ

1,934

2,100

2,663

وزارت آیوش

1,784

2,122

2,970

کووڈ سے متعلق خصوصی التزامات

 

 

 

ٹیکہ کاری

 

 

35,000

پینے کا پانی اور صفائی ستھرائی کا محکمہ

18,264

21,518

60,030

تغذیہ

1880

3,700

2,700

پانی اور صفائی ستھرائی کے لئے ایف سی گرانٹس

 

 

36,022

صحت کے لئے ایف سی گرانٹس

 

 

13,192

کُل

86,259

94,452

2,23,846

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

پردھان منتری آتم نربھر سوستھ بھارت یوجنا

مضبوط صحت نظام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے صحت کے شعبے میں لگاتار ترقی کیلئے اس شعبے کو اہم ستون بتاتے ہوئے مرکزی امداد یافتہ نئی اسکیم پردھان منتری آتم نربھر سوستھ یوجنا شروع کی جائے گی۔ اس کے لئے اگلے 6 برسوں میں 64180 کروڑ روپئے کے اخراجات  ہیں۔ اس اسکیم سے بنیادی، ثانوی اور سہ رخی حفظان صحت نظام کی صلاحیت تیار کی جائے گی۔ موجودہ قومی اداروں کو مضبوطی ملے گی۔ نئے اداروں کی تعمیر ہوگی، جس سے نئی پیدا ہونےو الی بیماریوں کا پتہ لگاکر ان کا علاج کیا جاسکے۔ یہ اسکیم قومی صحت مشن سے الگ ہوگی۔

اس اسکیم کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  • 17788 دیہی اور 11024 شہری صحت ومعالجہ مراکز کو امداد
  • گیارہ ریاستوں میں سبھی اضلاع اور 3382 بلا کوں میں عوامی صحت اکائیوں میں مربوط عوامی صحت لیباریٹریوں کا قیام
  • 602 ضلعوں میں انتہائی نگہداشت اسپتال بلاک اور 12 مرکزی اداروں کا قیام
  • امراض کے کنٹرول کیلئے قومی مرکز (این سی ڈی سی) ، اس کی 5 علاقائی اکائیوں اور 20 میٹرو پولیٹن صحت نگرانی اکائیوں کو مستحکم کرنا
  • سبھی عوامی صحت لیباریٹریوں کو جوڑنے کیلئے مربوط صحت معلومات پورٹل کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں توسیع
  • 17نئے عوامی صحت اکائیوں کو کام کاج کےقابل  بنانا اور داخلہ مراکز ، 32 ہوائی اڈوں، 11 بندرگاہوں اور 7 سرحدی چوکیوں پر 33 موجودہ صحت مراکز کو مستحکم کرنا
  • 15 صحت ایمرجنسی آپریشن مراکز اور دو موبائل اسپتالوں کا قیام، اور
  • ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے میں ایک علاقائی تحقیقی پلیٹ فارم، ایک قومی صحت ادارہ ، 9 بایو سیفٹی سطح IIIلیباریٹریز اور چار علاقائی  نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار وائیرولوجی کا قیام۔

مشن پوشن 2.0

ملک میں صحت اور خوشحالی کیلئے پوشن(تغذیہ)کو ایک اہم جزو کے طور پر اجاگر کیا گیا ہے۔ پوشن کو مضبوط کرنے کیلئے  مرکزی بجٹ میں پوشن ابھیان اور اضافی تغذیہ پروگرام کے انضمام کی تجویز ہے۔ اس سے مشن پوشن 2.0 کو تعاون ملے گا۔ ملک بھر کے 112 امنگوں والے اضلاع میں پوشن بڑھانے کیلئے مربوط حکمت عملی وضع کی گئی ہے۔

ویکسین

مرکزی بجٹ میں کووڈ-19 ویکسین کی تیاری ایک اہم حصولیابی ہے ۔ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا  کہ ’’عزت مآب وزیراعظم نے ٹیکہ کاری مہم کا  آغاز کیا اور ہمارے سائنسدانوں کو اس کا سہرا دیتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ ہم سبھی سائنسدانوں کی طاقت اور کڑی محنت کیلئے شکر گزار ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اس وقت دو ویکسین دستیاب ہیں اور اپنے ہم وطنوں کو ہی نہیں بلکہ 100 سے زیادہ ملکوں کے لوگوں کو بھی کووڈ-19 سے تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ’’جلد ہی ہمارے ملک کو دو یا اس سے زیادہ ویکسین مزید ملنے کے امکانات ہیں‘‘۔

2021-22 کے بجٹ تخمینے میں کووڈ-19 ویکسین کیلئے  35000 کروڑ روپئے کی تجویز ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو مزید رقم دستیاب کرانے کا وعدہ ۔

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ اس کے علاوہ  بھارت میں تیار کردہ نمونیا سے متعلق ویکسین ابھی صرف پانچ ریاستوں تک محدود ہے لیکن جلد ہی اسے پورے ملک میں دستیاب کرائی جائے گی۔ اس سے ہر سال ملک میں 50 ہزار بچوں کی اموات کو روکنے میں مدد ملے گی۔

قومی نرسنگ اور مڈوائیفری  کمیشن بل

وزیر خزانہ نے کہا کہ  پارلیمنٹ میں متعلقہ حفظان صحت  پیشہ وروں کیلئے  قومی کمیشن بل متعارف کرایا جاچکا ہے۔ اس سے 56 صحت خدمات سے متعلق پیشوں میں شفافیت اور مناسب ضوابط کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پاس کرانے کیلئے قومی نرسنگ اور مڈوائیفری کمیشن بل پیش کیا جائیگا۔ اس سے نرسنگ کے پیشے میں شفافیت اور انتظامی اصلاحات کو یقینی بنایا جاسکے گا ۔

****

(ش ح ۔ م ع ۔  ع ن)

 

U- 1033


(Release ID: 1694119) Visitor Counter : 281