وزارت خزانہ
مرکزی وزیر مالیات نے کہا کہ جی ایس ٹی کو آسان بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے
کسٹم ڈیوٹی ڈھانچہ کو بہتر بنایا جائے گا اور 400 سے زیادہ رعایتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کی تجویز
بعض موبائل پارٹس ، آٹو پارٹس اور سوت پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ کی تجویز
سولر سیل/ پینلوں کے مرحلہ وار تعمیراتی منصوبے کو نوٹیفائی کیا جائے گا
زراعت کے بنیادی ڈھانچہ میں بہتری کے لئے مرکزی بجٹ میں اے آئی ڈی سی محصول کی تجویز
ایم ایس ایم ای کو فائدہ پہنچانے کے لئے ٹیکس شرحوں میں تبدیلی کا منصوبہ
Posted On:
01 FEB 2021 1:36PM by PIB Delhi
کسٹم ڈیوٹی ڈھانچہ میں اصلاح ، شکایات کو کم کرنے اور گھریلو پیداوار کو بڑھاوا دینے کے مقصد سے مرکزی بجٹ 22-2021 میں براہ راست ٹیکس کی متعدد تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ پارلیمنٹ میں آج مرکزی وزیر برائے مالیات و کارپوریٹ امور محترمہ سیتا رمن نے مرکزی بجٹ 22-2021 پیش کیا۔ اپنی بجٹ تقریر میں محترمہ سیتا رمن نے کہاکہ پچھلے کچھ مہینوں کے دوران جی ایس ٹی کی ریکارڈ کلکشن ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کو مزید آسان بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے۔ جی ایس ٹی این نظام کی صلاحیت کا بھی اعلان کیا گیا۔ ٹیکس چوروں اور جعلی بل بھرنے والوں کی شناخت کے لئے وسیع تجزیہ اور مصنوعی انٹلی جنس کو متعارف کراتے ہوئے ان کے خلاف خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وزیرمالیات نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ جی ایس ٹی کو مزید آسان بنانے کے لئے ہرممکن قدم اٹھائے جائیں گے۔
کسٹم ڈیوٹی کی سہل رجعت کاری
کسٹم ڈیوٹی پالیسی کے حوالے سے وزیرمالیات نے کہا کہ اس کے دو مقاصد ہیں اول گھریلو مصنوعات کو بڑھاوا دینا دوئم بھارت کو عالمی ویلیو چین میں شامل ہونے میں مدد کرنا اور برآمدات میں بہتری لانا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر خصوصی دی گئی ہے کہ کچے مال کے حصول کو آسان بنایا جائے اور برآمداتی اہمیت کے مصنوعات کو بڑھاوا دیا جائے۔ اس تعلق سے انہوں نے اس سال کسٹم ڈیوٹی ڈھانچہ میں 400 سے زائد پرانی رعایتوں کے تجزیہ کی تجویز پیش کی ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس پر یکم اکتوبر 2021 وسیع پیمانے پر مشاورت کی جائے گی تاکہ ایک ایسے ترمیم شدہ کسٹم ڈیوٹی ڈھانچہ کو سامنے لایا جائے جو رکاوٹوں سے بڑی حدتک آزاد ہیں۔ انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ کوئی بھی نئی کسٹم ڈیوٹی چھوٹ اپنے جاری ہونے کی تاریخ کے دو سال بعد 31 مارچ تک قابل عمل رہے گی ۔
الیکٹرونک اور موبائل فون صنعت
وزیرمالیات نے موبائل کے کچھ سازوسامان اور دوسری چیزوں پر بعض رعایتوں کو واپس لینے کا اعلان کیا۔ مزید یہ کہ موبائل کے کچھ پارٹس ‘این آئی ایل’ شرح سے آگے بڑھ کر 2.5 فیصد کی جدید شرح پہنچ جائے گی ۔انہوں نے اسٹینلیس اسٹیل ، ملی جلی دھات اورغیر دھات والی مصنوعات پر سے کسٹم ڈیوٹی میں 7.5 فیصدتخفیف کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی تجویز دی کہ اسٹیل اسکریپ پر 31 مارچ 2022 تک کی مدت کے دوران کسٹم کی چھوٹ رہے گی۔ انہوں نے بعض اسٹیل کی مصنوعات پر سے اے ڈی ڈی اور سی وی ڈی ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے تانبہ اسکریپ پر سے کسٹم ڈیوٹی 5 فیصد سے کم کرکے 2.5 فیصد کرنے کا اعلان کیا۔
ٹیکسٹائل /کیمیکل / سونا اور چاندی
انسانوں سے بننے والی ٹیکسٹائل کے کچے مٹیریل پر سے کسٹم ڈیوٹی میں سہل رجعت کاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیرمالیات نے نائلون چین کو پولیسٹر اور انسانوں کے ذریعہ بنائے جانے والے فائبر کے زمرے میں لانے کا اعلان کیا۔کیپرولیکٹم ، نائلون چپس اور نائلون فائبر اور دھاگوں پر بی سی ڈی شرح میں 5 فیصد کی تخفیف کا اعلان کرتے ہوئے محترمہ سیتارمن نے کہاکہ اس سے ٹیکسٹائل صنعت کو بڑی مدد ملے گی۔ ساتھ ہی ساتھ ایم ایس ایم ای اور برآمدات کو بھی بڑا فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کیمیکل پر بھی کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کا اعلان کیا۔ اسی طرح سونا اور چاندی پر بھی کسٹم ڈیوٹی کی شرحوں کو آسان کرنے کا اعلان کیا۔
قابل تجدیدتوانائی
وزیرمالیات نے کہا کہ گھریلو صلاحیت کو مضبوطی فراہم کرنے کے لئے سولر سیل اور سولر پینل کے مرحلہ وار تعمیراتی منصوبے کو نوٹیفائی کیا جائے گا۔ انہوں نے سولر انورٹر پر محصول میں اضافہ کا اعلان کیا جو اب 5 فیصد سے بڑھ کر 20 فیصد ہوجائے گا۔ سولر لانٹرین پر بھی محصول میں اضافہ کرکے اسے 5 سے 15 فیصد کردیا گیا ہے۔
مالیاتی عنصر
وزیرمالیات نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ بھاری مالیاتی عنصر والے آلات کی تیاری کی بے پناہ صلاحیت ملک میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے لئےشرحوں پر جامع طریقہ سے وقت پر تجزیہ کیا جائے گا۔ انہوں نے سرنگوں کی بورنگ مشین پر سے محصول چھوٹ کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے 7.5 فیصد کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ ہوگا اور اس کے سازوسامان پر 2.5 فیصد محصول کا اضافہ ہوگا جبکہ بعض آٹوپارٹس پر کسٹم ڈیوٹی کو 15 فیصد کردینے سے وہ عام آٹوپارٹس کی صف میں شامل ہوجائے گی۔
ایم ایس ایم ای مصنوعات
چھوٹی اور گھریلو صنعتوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بعض تبدیلیوں کی تجویز بھی بجٹ میں موجودہے جن میں اسٹیل اسکرو، پلاسٹک فلٹر، تار اور دوسری کئی چیزوں پر محصول میں اضافہ کرتے ہوئے 15 فیصد کردیا گیاہے۔ اس سے گارمینٹ ، چمڑے کی اشیا اورہاتھ سے بنی ہوئی مصنوعات کی برآمد کاروں کو نہ صرف فائدہ پہنچے گا بلکہ ڈیوٹی فری اشیا کی درآمد پر بھی آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔
زرعی پیداوار
کسانوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے وزیرمالیات نے سود پر 10 فیصد کچے سلک اور سلک دھاگوں پر 15 فیصد کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
زراعت کے بنیادی ڈھانچہ اور ترقیاتی محصول
وزیرمالیات نے اشیا کی کم تعداد کو زراعتی بنیادی ڈھانچہ اور ترقیاتی محصول لگانے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ محصول نافذ کرکے ہم نے اس بات کا خیال رکھا ہے کہ اہم اشیا کے حوالے سے صارفین پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے ۔ کسٹم کے زمرے میں اے آئی ڈی سی کے دائرے میں جو چیزیں آتی ہیں ان میں سونا، چاندی، شراب، کچا پام تیل ، کچا سویابین، سورج مکھی کا تیل ، سیب ، کوئلا وغیرہ شامل ہیں۔ ان اشیا کو لے کر صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔
اے آئی ڈی سی کے تحت پیٹرول پر 2.5 فیصد فی لیٹر اور ڈیژل پر 4 روپئے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی گئی ہے۔تاہم پیٹرول اور ڈیژل پر بیسک ایکسائز ڈیوٹی (بی ای ڈی) اور خصوصی اضافی ایکسائز ڈیوٹی (ایس اے ای ڈی) شرحوں میں بجٹ میں کمی کی گئی ہے تاکہ عام طور پر صارفین کو اس سے کوئی اضافی بوجھ نہ پڑے۔ ان برانڈیڈ پیٹرول اور ڈیژل پر بی ای ڈی بالترتیب 1.4 روپئے اور 1.8 روپئے فی لیٹر ہوگی جبکہ ان پر ایس اے ای ڈی کی شرح بالترتیب 11 اور 8 روپئے فی لیٹر ہوگی۔
سہل رجعت کاری اور عمل آوری کو آسان بنانے کی غرض سے وزیرمالیات نے اے ڈی ڈی اور سی وی ڈی لیوی کے ضابطے میں بعض تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ تورنت کسٹم اقدامات سے جو 2020 میں شروع کیا گیا ہے ا س سے ایف ٹی اے کے غلط استعمال کی نشاندہی میں بڑی مدد ملی ہے۔
****
(ش ح ۔ ج ق ۔ م ص)
U- 1011
(Release ID: 1693957)
Visitor Counter : 299