وزارت خزانہ

کلیدی خدمات اشاریوں سے لاک ڈاؤن کے دوران رونما ہوئی تیکھی تخفیف کے بعد ‘ وی ’ شکل کی بحالی کا اظہار ہوتا ہے


بھارت کے خدمات شعبے میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی آمد میں عالمی رخنہ اندازیوں کے باوجود 34 فی صد کی نمو درج کی گئی
11-2020 ء میں جہاز رانی میں صرف ہونے والا وقت ، جو 4.67 دنوں پر مشتمل تھا ، وہ 20-2019 ء میں تقریباً گھٹ کر 2.62 دنوں کے بقدر رہ گیا
بھارت نے گذشتہ سال 12 یونیکورن حاصل کئے ہیں ۔ اس طرح سے اب یونیکورنوں کی مجموعی تعداد 38 کے بقدر ہو گئی ہے

Posted On: 29 JAN 2021 3:29PM by PIB Delhi

نئی دلّی ، 29 جنوری / کلیدی اشاریے مثلاً خدمات  کی خریداری  کے منتظم کاروں کا اشاریہ ،  ہوائی مسافروں کی نقل و حمل ،  ریل مال بھاڑہ نقل و حمل ، بندر گاہ نقل و حمل ، غیرملکی سیاحوں کی آمد اور غیر ملکی زر مبادلہ    نے  ،  جو نتیجہ دیا ہے ، وہ اچھا ہے اور اِن سے ‘ وی ’ شکل کی بحالی ظاہر ہوتی ہے ۔  خزانہ اور کمپنی امور کی وزیر محترمہ سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں 21-2020 ء کا ، جو اقتصادی پیش کیا   ہے ، اُس میں اِس  امر کی جانب اشارہ کیا گیا ہے ۔  اس سروے میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ بھارت کے خدمات  کے شعبے نے  کوو ڈ- 19 وبائی مرض  اور اپنی چھوت کی نوعیت کی وجہ سے پھیلنے والے ، اِس مرض کی روک تھام کے لئے  عائد کئے گئے  لازمی لاک ڈاؤن کے دوران قابلِ ذکر   تخفیف   مشاہدہ کی تھی  ۔   اس شعبے نے   21-2020 ء کے مالی سال کے پہلے  6 مہینوں کے دوران تقریباً 16 فی صد کی بحالی درج کی ۔ گھریلو ہوائی مسافروں کی نقل و حمل بھی آہستہ آہستہ ماہانہ  بنیاد پر بہتر ہو رہی ہے ۔ اگرچہ مجموعی مطالبہ گذشتہ برس کے مقابلے میں اتنا نہیں ہے ۔ سروے میں توقع ظاہر کی گئی ہےکہ   خدمات سے متعلق شعبوں میں یقیناً بہتری رونما ہو گی اور جاری ٹیکہ کاری مہم کے ساتھ یہ شعبے  احیاء سے ہمکنار ہوں گے ۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011QFT.jpg

 

بھارت میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی آمد کی صورتِ حال :

          سروے کے مطابق ، عالمی پیمانے پر رونما ہونے والی رکاوٹوں اور رخنہ اندازی کے باوجود بھارت کے خدمات کے شعبے میں غیر ملکی براہ سرمایہ کاری   ،  مساوی سرمایہ حصص میں  اپریل – ستمبر ، 2020 ء کے دوران سال بہ سال 34 فی صد کا مضبوط اضافہ درج کیا گیا اور یہ 23.6 بلین امریکی ڈالر کے بقدر تک پہنچ گئے ۔  یہ نمو  کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے ذیلی شعبے میں   رونما ہونے والی مضبوط   آمد   کی وجہ سے  درج کی گئی ، جہاں  غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں  اسی مدت کے دوران 336 فی صد سے زائد کی نمو درج کی گئی ۔  سروے میں خیال  ظاہر کیا گیا ہے کہ   دیگر ذیلی شعبوں ، مثلاً خردہ تجارت، زرعی خدمات  اور تعلیم وغیرہ کے   شعبوں میں  غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں اعلیٰ نمو  کار فرما رہی ۔  عالمی سرمایہ کاری رپورٹ ، 2020 ء کے مطابق  بھارت نے   دنیا کی سب سے بڑی غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری حصولیابیوں کی فہرست میں 2019 ء میں حاصل  کئے گئے نویں مقام کے مقابلے میں     2018 ء میں  اپنا مقام بہتر  بناتے ہوئے  12 واں مقام حاصل کیا ۔  

مجموعی قدر و  قیمت اضافہ ( جی وی اے ) :

          سروے میں کہا گیا ہے کہ  خدمات کا شعبہ فی الحال   معیشت کے لئے از حد اہمیت کا حامل ہو گیا ہے کیونکہ بھارت کی 54 فی صد   جی وی اے  اور مجموعی  غیر ملکی  براہ راست سرمایہ کاری کا تقریباً چوتھا – پانچواں حصہ  یعنی اِس نوعیت کی سرمایہ کاری اِسی شعبے سے آتی ہے ۔  مجموعی ریاستی   بہ لحاظِ قدر و قیمت اضافے کے معاملے میں  ، اِس شعبے کا حصہ   33 ریاستوں میں سے 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں   50 فی صد سے زیادہ تجاوز کر گیا ہے ۔ بطور ِ خاص  دلّی اور چنڈی گڑھ میں اضافہ درج کیا گی اہے ۔ 

          جائزے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی ریاستیں  ، جن کا جی ایس وی اے میں  نسبتاًکم حصہ ہے ،  ان میں بھی  حالیہ برسوں میں   مضبوط خدمات شعبہ نمو درج کی ہے ۔  سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ  خدمات کا شعبہ  مجموعی بر آمدات میں تقریباً 48 فی صد کا تعاون دیتا ہے اور اس نے حالیہ برسوں میں اچھی بر آمدات کا ثبوت دیا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RG4B.jpg

 

سیاحتی شعبہ :

          سروے میں کہا گیا ہے کہ   سفر پر عائد ہونے والی بندشوں  ،  صارفین کے اعتماد میں  رونما ہونے والی تخفیف اور   کووڈ – 19 وائرس سے نمٹنے کی عالمی جدو جہد کے نتیجے میں   عالمی  سیاحت  اور سفر   پر  زبردست برعکس اثرات مرتب ہوئے ۔  سروے میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ  جاری ٹیکہ کاری  مہم کے ساتھ احیاء کا عمل   وقوع پذیر ہو گا ۔  اس میں مزید کہا گیا ہے کہ   2014 ء میں   46 ممالک کے ساتھ  ای – ٹورسٹ ویزا نظام  کی شروعات ہوئی تھی  اور اب اس میں   اضافہ ہوا ہے اور فی الحال 169 ممالک کے لئے ای ٹورسٹ ویزا  سہولت دستیاب ہے ۔  اس کے نتیجے میں  ای ویزا پر بھارت آنے والے سیاحوں کی آمد ، جو 2015 ء میں 4.45 لاکھ کے بقدر تھی ، وہ 2019 ء میں بڑھ کر  29.28 لاکھ کے بقدر ہو گئی ہے ۔

آئی ٹی – بی پی ایم خدمات :

          سروے کے مطابق  21-2020 ء کے سال نے متعدد  اہم   ڈھانچہ جاتی اصلاحات مشاہدہ کیں ۔  ٹیلی مواصلات سے متعلق قواعد و ضوابط   ، آئی ٹی – بی پی ایم شعبے سے ہٹا لئے گئے اور ای کامرس کے لئے  صارفین کو تحفظ  فراہم کرنے والے قواعد نافذ کئے گئے ۔   آئی ٹی – بی پی ایم صنعت نے حالیہ پالیسی اصلاحات بھی اپنائی  ہیں ، جن کے تحت او ایس پی رہنما خطوط میں نرمی فراہم کی گئی ہے اور نئی سر پرست ادارے کی پالیسی متعارف ہوئی ہے تاکہ افزوں  اختراع اور اثر انگیزی کا راستہ ہموار ہو سکے ۔ 

اسٹارٹ اَپ  ایکو نظام  :

سروے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا اسٹارٹ اَپ ایکو نظام   کووڈ – 19 وبائی مرض کے دوران بھی اچھی  پیش رفت حاصل کر رہا ہے ۔   اس ایکو نظام نے  تمام تر رکاوٹوں اور چنوتیوں کا ڈَٹ کر سامنا کیا اور   گذشتہ برس اِس نے    12 اسٹارٹ اَپ یونیکورن کی فہرست میں جوڑے ہیں اور اس طرح  مجموعی تعداد بڑھ کر 38 ہو گئی ہے ۔

جہاز رانی :

سروے میں  زور دے کر کہا گیا ہے کہ   بندر گاہوں پر صرف ہونے والا شپنگ ٹرن اراؤنڈ وقت  ، جو 11-2010 ء میں  4.67 دن کے بقدر تھا،   وہ 20-2019ء میں گھٹ کر  2.62 ایام کے بقدر ہو گیا ہے ۔  حالیہ یو این سی ٹی اے ڈی ڈاٹا کے مطابق   میڈیا شفٹ ٹرن اراؤنڈ  وقت عالمی پیمانے پر  0.97 ایام پر مشتمل ہے ۔  اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت میں  بندر گاہوں کی اثر انگیزی کو مزید  بہتر بنانے کے امکانات موجود  ہیں ۔

خلائی شعبہ :

سروے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے خلائی  شعبے کی نمو گذشتہ 6 دہائیوں کے دوران مثالی رہی ہے ۔  بھارت نے 20-2019 ء میں خلائی پروگراموں پر  1.8  بلین امریکی ڈالر کے بقدر رقم صرف کی ۔ تاہم ، ملک اب بھی اِس شعبے کے اہم  شرکائے کار  مثلاً امریکہ ، چین اور روس کے مقابلے میں پیچھے ہے ، جو اس سے تقریباً 6 گنا زیادہ   سرمایہ صرف کرتے ہیں ۔  اس میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کا خلائی ایکو نظام نجی شراکت داروں  کو شامل کرنے اور اختراع اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے متعدد پالیسی اصلاحات کے عمل سے  گزر رہا ہے ۔  

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔      ۔۔           ۔۔۔۔   ۔۔۔

U. No. 955

 


(Release ID: 1693321) Visitor Counter : 212