وزارت خزانہ

مالی پالیسی ترسیل میں بہتری؛ریپوریٹ میں 115 بی پی ایس تک کی تخفیف


شیڈیولڈ کمرشیل بینکوں کے مجموعی غیر منفعت بخش اثاثہ جات کے تناسب میں کمی، مارچ 2020میں 8.21فیصد سے ستمبر 2020ء میں گھٹ کر 7.49فیصد پر پہنچا

سرکاری اور نجی دونوں طرح کے بینکوں کے نقصان کے امکانات والے اثاثہ جات کے سرمایہ میں بہتری

Posted On: 29 JAN 2021 3:36PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی ،29؍جنوری:

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں اقتصادی جائزہ 21-2020 پیش کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کی وباء کے غیر متوقع بحران کو دیکھتے ہوئے مارچ  2020ء سے مالی پالیسی کو کافی آسان بنادیا گیا ہے۔

مالی پالیسی ترسیل

اقتصادی جائزے کے مطابق مارچ 2020ء سے ریپوریٹ میں 115بی پی ایس (بیسک پوائنٹس)کی تخفیف کی گئی اور مارچ 2020ء میں پہلی مالی پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی میٹنگ میں 75 بیسک پوائنٹس کی اور مئی 2020ء میں دوسری میٹنگ میں 40 بیسک پوائنٹس کی تخفیف کی گئی۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے معیشت میں لکویڈٹی کی صورتحال کو منظم کرنے کی روایتی اور غیر روایتی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے 21-2020ء میں سسٹم پر مبنی ادائیگی کے ذرائع کی کثرت کو برقرار رکھا۔ اس سال جمع اور اُدھار شرحوں میں پالیسی ریپوریٹ کی منتقلی میں بھی بہتری دیکھی گئی اور نئے روپے قرض (فریش روپی لونس)اور بقایا روپے قرض(آؤٹ اسٹینڈنگ لونس)پر ویٹیڈ اوسط لینڈنگ ریٹ میں بالترتیب 64 بی پی ایس اور 67 بی پی ایس کی کمی درج کی گئی ہے۔ اسی طرح سے ، اسی مدت کے دوران ، ویٹیڈ اوسط گھریلو ٹرم ڈپازٹ ریٹ میں 21 پوائنٹ تک کی کمی ہوئی ۔

بینکنگ شعبہ

شیڈیولڈ کمرشیل بینکوں کی مجموعی غیر منفعت بخش اثاثہ جات کا تناسب بھی مارچ 2020ء کے آخر میں 8.21 فیصد سے ستمبر 2020ء کے آخر تک کم ہوکر 7.49فیصد پر پہنچ گیا۔ اقتصادی جائزے کے مطابق ساتھ ہی ساتھ وباء کے سبب قرض لینے والوں کو اسیٹ کلاسیفکیشن ریلیف  بھی دیا گیا۔

اس کے علاوہ اقتصادی جائزے کے مطابق شیڈیولڈکمرشیل بینکوں کی نقصا ن کے امکان والے اثاثہ جات  سے متعلق سرمایے میں بھی نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے بینکوں میں بہتری کے ساتھ مارچ 2020ء سے ستمبر 2020ء کے درمیان 14.7 فیصد سے 15.8 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔

دیوالہ اور دیوالیہ پن قانون

ماقبل بجٹ جائزے کے مطابق آئی بی سی کے توسط سے شیڈیولڈ کمرشیل بینکوں کے لئے ریکوری  کی شرح 45 فیصد سے زیادہ ہے۔ وباء کے سبب کارپوریٹ  اِنسولوینسی ریزیولوشن پروسیس(سی آئی آر پی)کی پہل کو ملتوی کردیا گیا تھا۔ التوا کے ساتھ جاری کلیئرنس کے سبب اِکیومولیٹیڈ ، یعنی زیر التوا معاملات میں ہلکی گراوٹ درج کی گئی۔

جائزے کے مطابق ، حالانکہ دونوں بینکوں اور غیر بینکنگ مالی کارپوریشنوں کے ذریعے بقایا قرض اضافے کے سبب حقیقی معیشت کے لئے مالی بہاؤ مستحکم رہے۔یکم جنوری 2021ء کو بینکوں کے قرض اضافے میں کمی آتے ہوئے یہ 6.7فیصد تک آگئی۔ بینکنگ شعبے میں کریڈٹ آف کے سبب بھی 21-2020ء وسیع پیمانے پر سلوڈاؤن کا گواہ رہا ۔

جائزے کے مطابق 20 جنوری 2021ء کو نفٹی 50 اور ایس اینڈ پی  ، بی ایس ای سینسیکس ریکارڈ چھلانگ لگاتے ہوئے بالترتیب 14644.4 اور 49792.12 پر پہنچا۔

 

*************

 

ش ح۔م م۔ ن ع

 (U: 938)




(Release ID: 1693318) Visitor Counter : 261