وزارت اطلاعات ونشریات

ہماری فلم ’’دی برج‘‘ میں دیہی آسام میں ہر سال آنے والے سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو ہونے والی پریشانیوں کی عکاسی کی گئی ہے: آزاد فلمساز کرپال کلیٹا

’’ایک خاص شارٹ کے لیے عملے کے افراد کو 7 گھنٹے تک سیلاب کے پانی میں رہنا پڑا‘‘

میں ان کے خیالات سے بہت متاثر ہوں، میری فلم کا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے  ان کے وژن کو پہنچانا ہے: ڈائرکٹر بلیسی آئی بھی تھومس اپنی دستاویزی فلم بشوپ فلیپوزمار کریسوسٹم کے بارے میں

Posted On: 19 JAN 2021 4:05PM by PIB Delhi

 

پنجی ،19جنوری،2021، کرپال کلیٹا کی آسامی زبان کی فلم ’دی برج‘ میں ان تباہ کاریوں اور پریشانیوں کو دکھایا گیا ہے جو سیلاب کی وجہ سے ہر سال آسام کے گاؤوں کو درپیش ہوتی ہیں۔’’اس مسئلے کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔ میں دیہی آسام سے تعلق رکھنے والے ایک کسان کے بیٹے کی حیثیت سے خود اس کا سامنا کرچکا ہوں‘‘۔ یہ بات کلیٹا نے آج گوا میں 51ویں بھارت کے بین الاقوامی فلمی میلے کے بھارتی پنورما فیچر فلم  کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ قومی ایوارڈ  یافتہ فلم ڈائرکٹر اور اسکرپٹ رائٹر بلیسی آئی پی تھومس میڈیا کی بریفنگ میں موجود تھے تاکہ اپنی 2019 کی ڈاکومینٹری ’100 ایئرس آف کریسوٹم- اے بایوگرافیکل فلم‘، کے بارے میں بات کرسکیں جو آئی ایف ایف آئی 51 کے بھارتی پنورما نان فیچر فلم کے سیکشن میں دکھائی جارہی ہے۔

ہر سال زبردست برہم پتر اور اس کی معاون ندیا بہت سے گاؤوں میں سیلاب آنے کا باعث بنتی ہیں اور کھیتی کو تہس نہس کردیتی ہیں۔ کلیٹا نے کہا کہ کہ فلم کی خاص کردار جوناکی سیلاب سے ہونے غیر معمولی جدوجہد سے گزرتی ہے۔ اس کی حالت زار دریا پر پل نہ ہونے کی وجہ سے اور خراب ہوجاتی ہے لیکن آخر میں اس کو قوت مل جاتی ہے جس سے اس  بات کا اشارہ ملتا ہے کہ’’زندگی کو چلتے رہنا چاہیے‘‘۔

کلیٹا نے جو ایک آزاد فلمساز ہیں اور تھیٹر پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں، انھوں نے فلم میں عملے کے افراد اور کردار  کے طور پر  زیادہ تر نئے لوگوں کو لیا ہے۔ ’’شیوا رانی کلیٹا جو  ’جوناکی‘ کا رول ادا کرتی ہے اسے 300 کالج جانے والوں اور تھیٹر آرٹسٹوں کی اسکرین ٹیسٹنگ کے بعد منتخب کیا گیا۔ یہ فلم محدود وسائل سے بنائی گئی اور اسے اوپری آسام کی اصل سیلاب کی صورتحال میں فلمایا گیا۔ ایک خاص شارٹ کے لیے عملے کے افراد کو 7 گھنٹے تک سیلاب کے پانی میں رہنا پڑا‘‘۔ سیلاب کے پانی کے خلاف جدوجہد کرنے والے لوگوں کے اصل مناظر کو فلم میں استعمال کیا گیا ہے‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2RY2B.jpg

فلم ڈسٹری بیوشن کے سلسلےمیں درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کلیٹا نے کہا ’’بہت سے تھیٹر کووڈ-19 کی وجہ سے  لاک ڈاؤن کے سبب بند رہے‘‘۔

میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں  انھوں نے خواہش ظاہر کی کہ وہ اے ہوم بادشاہ چاؤلنگ سوکاپھا کے بارے میں ایک بڑے بجٹ کی فلم بنائیں گے جو تیرہویں صدی میں تھائی لینڈ سے آئے تھے۔ اور انھوں نے آسامی سلطنت قائم کی تھی۔خاص طور پر اس لیے بھی کہ بادشاہ کو بھی برہمپتر اور اس کی معاون ندیوں کے سیلاب سے مسائل درپیش ہوئے تھے۔

اپنی ریاست کو درپیش مسائل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بہتر روزگار کی تلاش میں مقامی لوگوں کا ترکوطن کرکے دوسری جگہوں پر چلا جانا آسام کی اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

بلیسی آئی پی تھومس کی 2019 ڈاکیومینٹری ’100 ایئر آف کریسوسٹم- اے بایو گرافیکل فلم‘ میں  103 سالہ بشپ فلیپوز مار کریسوسٹم مار تھوما ولیا  کے خیالات اور جذبات کو دکھایا گیا ہے۔ وہ ایشیا میں عیسائی گرجا گھر کے سب سے طویل مدت تک کام کرنے والے بشپ ہیں اور عیسائیت کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک کام کرنے والے بشپ صاحبان میں سے ایک ہیں۔ انھیں 2007 میں مار تھوما والیا میٹروپولیٹن بنایا گیا تھا اور انھیں 2018 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔ ان کی زندگی پچھلی صدی کی بھارت کی سیاسی اور سماجی تاریخی کا رزمیہ ہے۔ جس کی شروعات  پہلی عالمی جنگ کے آخری برسوں سے ہوتی ہے۔’’میں ان کے خیالات سے بہت زیادہ متاثر ہوں‘‘۔ یہ بات ڈائرکٹر نے کہی۔ انھوں نے مزید کہا ’’اس ڈاکیومینٹری کا مقصد آنے والی نسلوں کے لیے ان کے وژن کو آگے لے جانا ہے‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1MU9K.jpg

شری تھومس ڈاکیومینٹری کا پورا دورانیہ 48 گھنٹے 10 منٹ کا ہے۔ اور اسے ’لونگیسٹ فلم ڈاکیومینٹری‘ کے لیے  سال 2019 میں گنیز ریکارڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ فلم پانچ سال میں بنائی گئی۔

 

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.558



(Release ID: 1690228) Visitor Counter : 187