صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر ہرش وردھن نے عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکیٹو بورڈ کے 148 ویں اجلاس کی قیادت کی
‘‘2020 ایک ایسا سال رہا جس میں سائنس کی حکمت اورثبوت کو انصاف کے ساتھ اپنایا گیا’’
‘‘سال 2021 عالمی یکجہتی اور بقا کا سال ہوگا۔ یہ سال عمل کی دہائی کا نقیب ہوگا’’
Posted On:
18 JAN 2021 4:22PM by PIB Delhi
خاندانی فلاح و بہبود اور صحت کے مرکزی وزیر ڈاکٹر حرش وردھن نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایگزیکیٹو بورڈ کے 148 ویں اجلاس کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ڈیجیٹل رابطہ سے قیادت کی۔
ان کے ابتدائی کلمات مند رجہ ذیل تھے:
ڈبلیو ایچ او ایگزیکٹو بورڈ کے ممتاز ممبران ، معزز وزرا، ایکسی لینسیزاور ممبر ریاستوں کے نمائندے ،عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل، جنوبی-مشرقی ایشیا کےعلاقائی ڈائریکٹر اور دیگر علاقائی ڈائریکٹر ، اقوام متحدہ ایجنسیوں اور پارٹنر اداروں کے سربراہان اور نمائندگان۔
ڈبلیوں ایچ او ایگزیکٹو بورڈ کے 148 ویں اجلاس میں آپ سبھی کا تہ دل سے استقبال ہے۔ 2021 میں یہ ہماری پہلی ملاقات ہے اور ہم سبھی دیکھ سکتے ہیں کہ امید کی ایک صبح روشن ہو رہی ہے۔
آپکی اور آپ کے کنبہ اور آپ کے ملک کے عوام کے لیے صحت مند ، محفوظ اور کامیاب نئے سال 2021 کے لیے میری نیک خواہشات ہیں۔
جب ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں تو یہ قدرت ہی ہے کہ ہم ان کنبوں اور معاشروں کے تئیں تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کریں جن کے لوگوں نے اس بیماری سے اپنی جان گوائی ہیں، وہ جو اپنی زندگی سے لڑ رہیں ہیں۔
ہمیں کبھی بھی ان افراد کا شکریہ ادا کرنے کا موقع نہیں کھونا چاہئے جنھوں نے پوری دنیا میں عالمی وبا کے دوران مشکل اور چیلنج سے بھرے حالات میں اپنا کام جاری رکھا۔ جن میں طبی عملہ، سائنس داں، تحقیق کار اور دیگر اہم اہلکار شامل ہیں۔
ہم سبھی جانتے ہیں کہ سال 2020 پوری دنیا اور انسانیت کے لیے کس حد تک مشکل رہااور اس وبا سے انسانیت نے اپنی پوری قوت کے ساتھ لڑائی لڑی، لیکن یہ وہ سال بھی رہا جس میں سائنس کی حکمت اور اس کے ثبوت کو انصاف کےساتھ اپنایا گیا۔ میں سال 2020 کو سائنس کا سال اور زبردست سائنسی کامیابی کا سال کہتا ہوں۔ 12 مہینوں سے بھی کم مدت میں تحقیق کار وں نے ایک نئی بیماری کی خصوصیات کا پتہ لگایا، نئے وائرس کے جنوم کی ترتیب کی، اس کی جانچ کا طریقہ تلاش کیا، علاج دریافت کیا اور ادویات کی افادیت میں اضافہ کیا اور ٹیکہ کاری کے ٹرائل کی بے ترتیبی پر کابو پایا ۔
یہ ہمارے سائنسدانوں اور تحقیق کاروں کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے۔ ہم نے وقت کے خلاف عالمی سائنسی صلاحیتوں کی ایک دوڑ دیکھی ہے اور تاریخ میں ممکن حد تک سب سے کم وقت میں وادے کے مطابق ٹیکہ کاری کو فراہم کرتے دیکھا ہے۔
جہاں 2020 کی تشریح سائنس کے سال کے طور پر کی جاتی ہے وہیں سال 2021 عالمی یکجہتی اور بقا کا سال ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ یہ سال عمل کی دہائی کا نقیب ہوگا۔
جس رفتار سے کووڈ ۔19 ویکسین کامیابی کے ساتھ بہت سارے ممالک میں تیار کی جارہی ہے ، نمایاں کامیابیاں رونما ہورہی ہیں ، ایک ٹیک انوسٹمنٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنایا جارہا ہے۔ یہ سب مل کر ترقی کی امیدوں کا ایک نیا دور تشکیل دے رہے ہیں۔
میں مکمل طور پر پُر امیدہوں کہ اس سال کووڈ-19 وبائی امراض کی وجہ سے پیش آنے والے بے مثال بحران کو کم اور کامیابی کے ساتھ پُرعزم سیاسی قیادت اور پائیدار عالمی تعاون اور یکجہتی کے ذریعے پلٹ دیا جائے گا۔
اس سال ہم وابستہ سائنسی علم اور بہترین طریقہ کاروں کا استعمال کرتے ہوئے ، وبائی امراض پر قابو پانے ، اس کو کم کرنے اور اس کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو تیز تر ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔
یہ سال امیدلےکر آیا ہے۔ کووڈ-19 ویکسینوں کی حالیہ کامیابیاں امید کی کرن بن کر ابھری ہیں۔لیکن امید کی یہ کرن ہر ایک تک پہنچنی چاہئے۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ غریب ترین اور سب سے زیادہ کمزور لوگ وبائی مرض سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اوریہ کہ بحران کے اثرات نے سخت کامیابی سے حاصل کئے گئے ترقیاتی فوائداور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کو مسترد کردیا۔ لہٰذا ہمیں کووڈ -19 ویکسین کی شفاف اور مساوی تقسیم کو یقینی بنانا ہوگا۔
جبکہ اظہار تشکر کے طور پر ، میں عالمی ادارہ صحت اور اس کے تمام عملے اور ممبروں کے ذریعہ عالمی سطح پر کووڈ-19 کے پھیلاؤ پر قابو پانے اور مربوط کرنے میں اہم کردار کو بھی تسلیم کرنا چاہوں گا۔
آج یہاں آپ کی موجودگی ڈبلیو ایچ او کی حکمرانی میں فعال طور پر شامل ہونے کے آپ کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
صحت عامہ کے عالمی رہنماؤں کی حیثیت سے ، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ایگزیکٹو بورڈ کا یہ پلیٹ فارم انتہائی اہم ہے کیونکہ یہ ہم سب کو ایک ساتھ باندھتا ہے اور ہمیں سمتوں اور ایجنڈوں کو طے کرنے کے قابل بناتا ہے اور صحت کے ہمارے مقصد جس میں مکمل جسمانی، ذہنی اور سماجی بہتری شامل ہے، کو حاصل کرنے میں مسلسل کوشاں ہے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ عالمی ادارہ صحت کے ممبران ممالک کے عزم اور محنت نےسیکڑوں جانے بچائی ہیں اور عوامی صحت میں بہتری اور زندگی کی امید میں اضافہ کیا ہے۔
یکجہتی اور تعاون جس نے سات دہائیوں سے ہمارے کام کا ثبوت پیش کیا ہے، کووڈ -19 کے سلسلے میں مرکزی حیثیت حاصل کی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کی قرارداد میں "کووڈ-19ردعمل" کے بارے میں جن اقدار کا اظہار کیا گیا ہے انھوں نے ڈبلیو ایچ او اور اس کے ممبر ممالک کے کاموں کی رہنمائی جاری رکھی ہے اور ہم اس سیشن کے دوران اس پر عمل درآمد میں ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کریں گے۔
جہاں کووڈ -19نے صحت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی ضرورت کو اجاگر کیا ہےاور عالمی ادارہ صحت کے لیے فنڈنگ کی اپیل کی ہے۔ تاکہ اس بات کہ یقینی بنایا جا سکے کہ تنظیم عوامی صحت کی ضرورتوں اور بجٹ میں کووڈ -19 سے عالمی معیشت پر ہونے والے اثرات کے سلسلے میں بجٹ میں اضافے کی تجویز کو پیش کر سکے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ وبائی بیماری نے عالمی سطح پر ممالک کی معیشتوں کو متاثر کیا ہے۔ تاہم ، اس نے ہمیں ایک موقع بھی پیش کیا ہے جس کے تحت حکومتوں ، شراکت داروں اور ڈونرز کے عالمی ایجنڈے میں ’صحت‘ کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔
کووڈ-19 نے ایک نیا نظریہ فراہم کیا ہے جس کے ذریعے یہ دیکھنا ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کس طرح کی جاتی ہے ، اور کیا حاصل کرنا ممکن ہے۔ ہم کس طرح نسل در نسل اس موقع کو اپنی خامیوں کو محسوس کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ساتھ مواقع سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
میں نے پہلے کے مواقع پر تذکرہ کیا ہے اور یہ اعادہ کرنا چاہتا ہوں کہ ایگزیکٹو بورڈ کے چیئرپرسن کی حیثیت سے ، میری توجہ خاص طور پر دولت سے محروم افراد کی صحت کی حفاظت کے لئے سب کے لئے مساوی ، سستی اور قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال پر ہے۔
آپ مجھ سے اتفاق کریں گے کہ ہمارے کاموں میں ہمیشہ بہتری کی گنجائش رہتی ہے۔ ہم ماضی سے سبق سیکھ کر اور مستقبل کا تصور کرکے اپنے آپ کو بہتر بناتے ہیں۔ ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کل کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے کیا بہتر کام کیا اور ہمیں کیا اصلاحات لانی چاہئے۔
ہمیں اس حقیقت سے اطمینان حاصل ہوسکتا ہے کہ ہم نے اجتماعی طور پر لچک کے ساتھ بے مثال چیلنجوں کا سامنا کیا ، یہاں تک کہ جب ہم غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے تھے اور یہ حقیقت ہے کہ ابتدائی رد عمل کی مدت میں ناکامیوں کے باوجود ضروری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات جاری ہیں۔
تاہم ، ہمیں آگے بڑھنے کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگرچہ ہر ملک عوامی صحت سے متعلق اپنے موجودہ صحت کے نظاموں اور قومی پالیسیوں اور پروگراموں کی طاقتوں کی بنیاد پر انفرادیت اختیار کرتا ہے ، لیکن مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اپنی اجتماعی گفتگو سے ہم آہنگ بہتری لاتے رہیں گے۔
اس وبائی مرض کا ردعمل دباؤ بھرا اور چیلنجنگ رہا ہے اور ہم سے بازیابی کے مرحلے اور مسلسل رد عمل میں اپنا بہتر سے بہتر ین دینے کے لیے کہا جائےگا۔
اپنی بات ختم کرنے سے پہلے ،میں ڈبلیو ایچ او ورک فورس کے تمام ممبروں کو 2020 ڈی جی کے ایوارڈ برائے ایکسیلینس دینےکے فیصلے پر ڈائریکٹر جنرل اور ریجنل ڈائریکٹرز کی تعریف کرنا چاہوں گا۔
واقعی یہ ایک بہت ہی سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا گیا ہے اور ، وبائی امداد کے تمام عملے کی طرف سے اس غیر معمولی شراکت کے لئے جو وبائی ردعمل کی حمایت میں ایک مستحق کامیابی ہے۔
میرے دوستو ، اس سال کا آغاز ایک بہت ہی خراب تجربہ رہا۔ پچھلے 20 دن سائنس اور انسانیت کے لیے کامیابی کے رہے ہیں۔ دنیا کے متعدد ملکوں میں لوگوں کی ٹیکہ کاری مہم جاری ہے اور یہ بہت خوشی کی بات ہے۔
امیدیں بلند ہیں ، لیکن سیکھنے کے لئےابھی بہت کچھ ہے اور ابھی پار کرنے کے لیے بہت سی رکاوٹیں ہیں۔ کووڈ ۔19 کے نئے کیسز ریکارڈ کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ خوشی کی ابھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
آج ، میں آپ سب سے اپیل کرتا ہوں کہ خصوصی حالات میں لوگوں اور معاشروں کی مدد کے لیے اپنے عہد کی تجدید کریں ، خاص طور پر کمزور اور انتہائی کمزورکو اور یہ تسلیم کریں کہ بہت سی حکومتوں نے یکجہتی اور باہمی تعاون کے جذبے کے تحت دوسروں کو اپنی مدد اور حمایت کی پیش کش کی ہے۔
آج ، ہم پائیدار ترقی کے لیے عمل اور ترسیل کی دہائی سے بھی وابستگی کا عہد کریں اور وبائی مرض کے لئے مربوط عالمی ردعمل کو متحرک کرنے کے لئے مستقل طور پر کام کرتے رہیں۔
آج ، تمام حکومتوں کو اس چیلنج کا مقابلہ کرنا ہوگا تب ہی تیز رفتار ترقی اور اعلی معیار زندگی تک رسائ ممکن ہوگی ۔ 2020 کی دہائی کا آغازضرور درد کے رونے سے ہوا تھا لیکن صحیح پالیسیوں کی مدد سے دہائی کا خاتمہ مثبت انداز میں ہوگا۔
میں ایک بار پھر آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ مجھ پر اپنے اعتماد اور بھروسے کو دوہراتے ہیں اور اس سیشن میں ہماری گفتگو کا منتظر ہیں۔
آپ سب کو مخاطب کرنے کی سعادت عطا کرنے کے لئے بہت بہت شکریہ۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(م ن۔ام ۔ ج د(
(19.01.2021)
U-536
(Release ID: 1689960)
Visitor Counter : 358