نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

 نائب صدر جمہوریہ نے کارپوریٹ شعبے کو مشورہ دیا کہ وہ بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والے نظام کی حوصلہ  افزائی  کریں


نائب صدرجمہوریہ نے امید ظاہر کی ہے کہ معیشت  آئندہ مہینوں میں بحال ہوجائے گی

 بھارت نے کورونا وائرس کے  خلاف لڑائی اور معیشت کی بحالی  میں اچھی کارکردگی کامظاہرہ کیا: نائب صدرجمہوریہ

 نائب صدرجمہوریہ نے انڈیا ان کارپوریشن سے اصرار کیا ہے کہ وہ معیشت کو مضبوط بنانے میں قائدانہ کردار ادا کریں

نائب صدرجمہوریہ نے کمپنی سکریریز سے کہا ہے کہ وہ بہترین پیشہ وارانہ طور طریقے اپنا کر اچھی کارپوریٹ حکمرانی کو یقینی بنائے

 سرمایہ کاری کے فیصلے کرتے ہوئے ماحولیاتی تحفظ کو اعلی ترین ترجیح دیں: نائب صدرجمہوریہ

  انہوں نے بھارت کے کمپنی سکریٹریز کے ادارے میں سالانہ خطبہ دیا

Posted On: 18 JAN 2021 1:23PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج سبھی کارپوریٹ اداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والے نظام کی، خاص طور پر حوصلہ افزائی کریں اور بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والوں کے تحفظ کے لئے وافر حفاظتی انتظامات کریں۔

بھارت کے کمپنی سکریٹریز کے  ادارے میں اپنے سالانہ خطبے میں نائب صدرجمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ کارپوریٹ حکمرانی کے سبھی معاملات میں شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنانے کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ شیئر ہولڈرز سمیت سبھی متعلقین فریقوں کے اعتماد میں اضافہ کیاجائے۔

سرکاری پیسے کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ نظام خامیوں سے پاک ہونا چاہئے تاکہ کسی بھی بدعنوانی کی گنجائش نہ رہے۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ کچھ لوگوں کے غلط کاموں سے بھارتی تجارت بدنام ہوتی ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ نے نئے کمپنی سکریٹریز سے زور دے کر کہا کہ وہ رہنمائی  کرکےاور سہارا دے کر کارپوریٹ حکمرانی میں اخلاقیات اور جواب دہی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ان سے کہا ‘‘ اس پیشہ کو ایک مشن کے طور پر سمجھا جائے’’۔

یہ امید ظاہر کرتے ہوئے کہ معیشت آئندہ دنوں میں بحال ہوجائے گی۔ انہوں نے انڈیا ان کارپوریشن سے اصرار کیا کہ وہ اسے ایک بڑی معیشت بنانے میں قائدانہ کردار ادا کریں۔

یہ رائے ظاہر کرتے ہوئے کہ بھارت نے نویل  کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں  اور معیشت کی بحالی کے اقدامات میں  ترقی یافتہ ملکوں سمیت ، دیگر بہت سے ملکوں کی بہ نسبت بہتر کارکردگی انجام دی ہے،انہوں نے بین الاقوامی مالی فنڈ کے سربراہ محترمہ کرسٹا لینا جیورجیوا کی حالیہ رائے زنی کا ذکر کیا جنہوں نے کہا  تھا کہ بھارت نے عالمی وباء سے نمٹنے اور اس کے اقتصادی نتائج سے نمٹنے کے لئے بہت ہی فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں۔

 معیشت کو دوبارہ ایک بڑی معیشت بنانے میں سبھی متعلقہ فریقوں کی مربوط کوششوں پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ آئی سی ایس آئی جیسے ادارے معیشت کو واپس معمول پر لانے میں اہم رول ادا کریں گے جس میں اچھی کارپوریٹ حکمرانی پر توجہ دی جائے گی۔

 یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کارپوریٹ حکمرانی کے مضبوط  حصول، کسی بھی کمپنی کو آگے لے جانے کے لئے بے حد ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ شفافیت ، دیانت داری اور  ایمانداری، ہر وقت برقرار رہنی چاہئے اور یہ بزنس سے متعلق ہر سرگرمی میں ظاہر ہونی چاہئے۔

بھارت کے شاندار ماضی کے بارے میں طلباء کو بتاتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ملک میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے۔ وقت کی ضرورت یہ ہے کہ اس صلاحیت کو شناخت کیاجائے اور فروغ دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت  کے پاس، جو130 کروڑ سے زیادہ آبادی والی دنیا کی سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت ہے، ایک خود کفیل ملک بننے کی صلاحیت موجود ہے۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کمپنی سکریٹریز جیسے پیشہ ور افراد معیشت کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ کیونکہ بھارت مختلف شعبوں میں خود کفیل بننے کے اپنے راستے پر گامزن ہے، نائب صدرجمہوریہ نے ان سے اصرار کیا کہ وہ اعلی اخلاقی قدروں اور اخلاقیات کو برقرار رکھنے کے تئیں ہمیشہ پر عزم رہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘‘ آپ کو صحیح ہونے کے راستے سے کبھی علیحدہ نہیں ہونا ہے’’۔

 کمپنی سکریٹریز کو کارپوریٹ کے باضمیر افراد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ صحیح راستے گامزن رہے اور مینجمنٹ کی طرف سے کسی دباؤ کے آگے نہ جھکیں۔

 جناب نائیڈو نے کہا کہ آئی سی ایس آئی جیسے پیشہ ور اداروں کو لازمی طور پر یقینی بنانا چاہئے کہ  کارپوریٹ کمپنیاں، نہ صرف پیشہ ورانہ صلاحیت کی حامل ہیں بلکہ قانون کی  بھی پابند ہے۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کمپنی سکریٹریز کا، بھارت کے اقتصادی منظر نامے میں  ایک امتیازی مقام ہے ۔ نائب صدرجمہوریہ نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ بہترین پیشہ ورانہ طریقے اپنا کر اچھی کارپوریٹ حکمرانی کو یقینی بنائے۔

 نا دہندگی  اوردیوالیہ پن کے ضابطے کا ذکر کرتے ہوئے کہ اس کی وجہ سے اقتصادی  اصلاحات کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ یہ  خوشی  کی بات ہے کہ کمپنی سکریٹریز کارپوریٹ کے نادہندگی کے معاملات نمٹانے کے عمل میں ایک کلیدی کردار ادا کررہے ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ مرکز، ریاستوں اور مقامی اداروں سبھی کو، ملک کی ترقی کے لئے ٹیم اندیا کے طور پر کام کرناچاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون پارلیمنٹ میں بنائے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کاانحصار مقامی انتظامیہ پر ہوتا ہے اور وہی ان قوانین اور پالیسیوں کے موثر ہونے کا فیصلے کرتی ہیں۔ لہذا ہمیں اچھی حکمرانی کو زمینی سطح پر لے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے خوشی کااظہار کیا کہ گرام پنچایت کی حکمرانی اور خیراتی حکمرانی کے آئی سی ایس آئی کے مثالی ضابطوں کا 12 علاقائی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے اور اسے گاؤں کی سطح پر حکمرانی کے دائرے عمل کو مستحکم کرنے کی سمت، ادارے کے عظم کا ایک ثبوت قرار دیا۔

یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ کوئی بھی ملک اپنے ماضی کو بھول کر آگے نہیں بڑھ سکتا۔ نائب صدرجمہوریہ نے نوجوان نسل پر زور دیا کہ وہ اپنی مالا مال تاریخ اور عظیم تہذیبی اقدار سے واقف رہے۔

یہ اشارہ دیتے ہوئے کہ آب وہوا میں تبدیلی، ایک بڑی تشویش بن کر ابھری ہے اور اس تشویش کو دور کیاجاناچاہئے۔ جناب نائیڈو نے ہر کارپوریٹ کمپنی سے اصرار کیا کہ وہ  سرمایہ کاری سے متعلق فیصلے کرتے ہوئے ماحولیات کے تحفظ کو اعلی ترین ترجیح دیں۔

 تلنگانہ نے وزیر داخلہ جناب محمد محمود علی، آئی سی  ایس آئی کے صدر جناب آشیش گرگ ،آئی سی  ایس آئی کے سکریٹری جناب آشیش موہن اور آئی سی  ایس آئی کے جوائنٹ سکریٹری انکر یادو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

******

 

ش  ح ۔ا س۔ ر ض

U-NO.506



(Release ID: 1689651) Visitor Counter : 135