عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

جموں وکشمیر سے متعلق مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کی ایکشن کمیٹی نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے نئی دلّی میں ملاقات کی اور ایک میمورنڈم پیش کیا


کمیٹی نے 7 دہائیوں سے بھی زیادہ کے انتظار کے بعد انھیں شہریت کے حقوق دینے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا

Posted On: 07 JAN 2021 5:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7/جنوری ،مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں نے آج سات دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے کے انتظار کے بعد انھیں شہریت کے حقوق دینے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی  وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت عملے، عوامی شکایات،پنشن، ایٹمی توانائی  اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کی ایکشن کمیٹی کے صدر لابھا رام گاندھی نے ایک میمورنڈم پیش کیا اور کہا ’’ان 70 برسوں میں ہماری نسل ختم / برباد ہوگئی ہے کیونکہ جموں وکشمیر کی اُس وقت کی حکومت نے  ہمیں شہریت ، ذات اور دیگر سرٹیفکیٹ سے محروم رکھا گیا کیونکہ وہ ہمیں بیرونی باشندے سمجھتی تھی۔ نتیجے کے طور پر ان دستاویزات کی عدم موجودگی میں ہم اسکولوں ، کالجوں اور پیشہ وارانہ کالجوں میں داخلہ نہیں لے سکے اور یہاں تک کہ ہمیں ریاستی اسمبلی کے لیے ووٹ دینے کا بھی حق حاصل نہیں تھا۔ہمارے لوگوں نے ریاستی حکومت اور یہاں تک کہ مرکزی حکومت کو بھی مختلف درخواستیں دیں لیکن ہماری حالت زار کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی‘‘۔

میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ دفعہ 370 اور 35-اے ختم کرنے اور جموں وکشمیر کا ریاست سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں درجہ تبدیل کرنے سے تمام حقوق بے یارو مددگار مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کو خود بخود حاصل  ہوگئے ہیں۔ اب ان  پناہ گزینوں میں خوشی کی ایک لہر دوڑ گئی ہے جس کے لیے مرکز میں مودی جی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت شکریے کی مستحق ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019E9F.jpg

ان لوگوں کے ساتھ آدھے گھنٹے کی ملاقات کے دوران ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ نہ صرف آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ ان پناہ گزینوں کے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے جنھیں 70 سال تک صرف اس لئے شہریت سے محروم رکھا گیا کہ انھوں نے جموں وکشمیر میں سکونت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ ان کے دو ساتھی پناہ گزیں جنھوں نے بھارت کے دوسرے حصوں میں قیام کرنے کا انتخاب کیا تھا، وزیر اعظم تک بن گئے۔ یعنی اندر کمار گجرال اور ڈاکٹر منموہن سنگھ۔ انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم مودی جی کے جرأتمندانہ فیصلےکے بعد اب ان لوگوں  کو بھی بھارت کے کسی دوسرے شہری کی طرح کے حقوق حاصل ہوں گے اور ان کے بچوں کو روزگار  اور ان دیگر نئے مواقع سے فائدہ اٹھانے کا موقع  ملے  گا جو  مودی حکومت دستیاب کرا رہا ہے۔

پنچایت حلقہ تریوا، کی سرپنچ  بلویر کور اور کونسلر آرنیا نے سرحدی سنگھرش سمیتی ا ٓرنیا کی طرف سے پیش کئے گئے ایک اور میمورنڈم میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی)  سے متصل علاقوں میں رہنے والے  لوگوں کو ایل او سی (لائن آف کنٹرول)  سے متصل علاقے میں رہنے والے لوگوں کی طرح ریزرویشن دینے پر مودی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔اس فیصلے پر پہنچنےمیں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جو ا ہم رول ادا کیا ہے، اس کی خاص طور پر تعریف کی گئی۔ اس کے علاوہ، یہ  درخواست بھی کی گئی کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت سے کہا جائے کہ وہ بین الاقوامی سرحد سے متصل علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے راحت کے کچھ اور اقدامات  فراہم کرے۔ سرحدی لوگوں کی مشکلات پر غور کرتے ہوئے یہ درخواست کی گئی کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت اِس خطے میں ایک ڈگری کالج منظور کرنے پر غور کرے اور کچھ دیگر سہولتیں فراہم کرنے پر بھی غور کرے۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:190        



(Release ID: 1686982) Visitor Counter : 89