ایٹمی توانائی کا محکمہ

بھابھا ایٹومک ریسرچ سینٹر(بی اے آر سی) نے  بینائی  سے متعلق ٹیومر کے علاج کے لئے ملک میں ہی تیار کردہ  پہلی روتھینیم106 پلیک کی شکل میں آنکھوں کے کینسر کی علاج کی تھراپی تیار کی

Posted On: 29 DEC 2020 5:09PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملے عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بینائی سے متعلق ٹیومر کے علاج کے لئے ملک میں ہی تیار کردہ پہلی روتھینیم 106 پلیک کی شکل میں آنکھوں کے کینسر کی علاج کی تھراپی تیار کرنے کے لئے بھابھا ایٹومک ریسرچ سینٹر ، ممبئی کی تعریف کی ہے۔سرجن کے لئے اس پلیک کو سنبھالنا بہت آسان اور سہولت مند ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پلیک کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق مانا گیا ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایٹمی توانائی کے محکمے(ڈی اے ای) کے چیئر مین کم سیکریٹری ڈاکٹر کے این ویاس نے آنکھوں سے جڑی اس بیماری کے علاج کے امکانات پر پچھلے اکتوبر میں ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتندر سنگھ سے آنکھوں سے متعلق تفصیل سے گفتگو کی تھی اور وزیر موصوف کو یہ بتایا تھا کہ ایٹمی توانائی کا محکمہ اس میں کیا رول نبھا سکتا ہے۔اس سلسلے  میں ڈاکٹر جتندر سنگھ کی تجویز پر ایٹمی توانائی کے محکمے نے اس سمت میں آگے بڑھنے کے لئے نئی دہلی میں واقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس)کے آنکھوں سے متعلق  ڈاکٹر راجندر پرساد سینٹر فار سائنسز کا تعاون لینا شروع کیا ۔کچھ مدت بعد ایمس نئی دہلی اس بات پر متفق ہوا کہ وہ بھابھا ایٹمی ریسرچ سینٹر کے ذریعے آنکھوں کے کینسر علاج کے لئے تیار کئے گئے پلیک کا استعمال مریضوں کے علاج کے دوران کرے گا۔ستمبر 2020ء میں ایمس نے پہلی بار اس پلیک کا استعمال ایک ایسے مریض کی آنکھوں پر کیا ، جسے کورائیڈل ہیمن جیوما تھا۔ اس علاج کے نتائج کافی حوصلہ افزا اور اطمینان بخش رہے ہیں۔

نئی دہلی کے ایمس میں واقع ڈاکٹر راجندر پرساد سیٹر فار اوپتھل مک سائنسز کے سربراہ اور پروفیسر ڈاکٹر اَتُل کمار کے مطابق اب تک ایٹمی توانائی کے محکمے کے ذریعے ہندوستان میں ہی تیار کئے گئے بی اے آر سی پلیکس کا آنکھوں کے کینسر سے متاثر 7 مریضوں پر استعمال کیا گیا۔ان میں دو رِٹینو بلاسٹوما(Retinoblastoma)، دو کورائیڈل میلانوما(Choroidal Melanoma)، دو اوکیولر سرفیس اسکوئمس نیوپلاسیا(Ocular Surface Squamous Neoplasia) اور ایک کورائیڈل ہیمن جیوما(Choroidal Hemangioma) کے مریض شامل ہیں۔اس کے مطابق سرجن کے لئے پلیک کو سنبھالنا نہایت آسان اور اطمینان بخش ہے اور یہ سرجن دوست بھی ہےاور ابتدائی نتائج انتہائی اطمینان بخش رہے ہیں۔

اس اہم کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں ایٹمی توانائی کے محکمے نے عام شہریوں کے فائدے کے لئے اپنی سرگرمیوں اور ایپلی کیشنز کو مزید وسعت دینے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آنکھ کے کینسر کے مریضوں کے لئے ملک میں ہی تیار کی گئی پلیک  بریچی تھراپی تیار کرنا میڈیکل مینجمنٹ کے شعبے میں ایک جدید پہل بھی ہے۔انہوں نے کہا اس علاج کے طریقے نے مریضوں کو ایک آسان اور کم لاگت والا متبادل دیا ہے۔

اسی دوران ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ گواہاٹی میں برووا کینسر اسپتال نے ٹاٹا میموریل کینسر اسپتال ممبئی کے ساتھ تعاون کیا ہے، جو ایٹمی توانائی کے محکمے کی نگرانی میں کام کاج کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں پہلی بار اس ادارے میں کیسنر کے ڈی این  اور ایم سی ایچ سپراسپیشلٹی کورسیزبھی شروع ہوگئے ہیں۔

ایٹمی توانائی کا محکمہ دیگر شعبوں میں بھی اپنا تعاون دے رہا ہے۔مثال کے طورپر بھابھا ایٹومک ریسرچ سینٹر سیکورٹی عملے کے لئے بلڈ پروگف جیکٹیں تیار کررہا ہے  اور زراعت کے سیکٹر میں سبزیوں اور خوراک کی پیداوار کو جمع کرنے کی مدت کو بڑھانے کے لئے ریڈیئشن تکنیک کا استعمال کررہا ہے۔

 

*****

 

م ن۔ح ا۔ ن ع

U NO: 8515



(Release ID: 1684552) Visitor Counter : 184