پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ماہانہ پیداواری رپورٹ برائے نومبر 2020

Posted On: 22 DEC 2020 10:35AM by PIB Delhi

.1      خام تیل کی پیداوار

خام تیل کی پیداوار(1) نومبر 2020 کے دوران2486.01  ٹی ایم ٹی رہی ۔جو4.91 فیصد کے نشانے سے 7.25 فیصد کم رہی۔ نومبر 2019  کے مقابلے  میں یہ کمی 4.91 فیصد رہی۔ اپریل- نومبر 2020 کے دوران خام تیل کی مجموعی پیداوار 20426.50 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو بالترتیب جاری مدت اور پچھلے سال کی اسی مدت کی پیداوار سے 5.28 فیصد اور 5.98 فیصد کم رہی۔ یونٹ کے حساب سے اور ریاست وار خام تیل کی پیداوار کی تفصیل ضمیمہ۔I میں موجود ہے۔ نومبر 2020 کی یونٹ کے حساب سے خام تیل کی پیداوار اور اپریل تا نومبر 2020 کے دوران کی اجتماعی پیداوار  سابقہ برس کی پیداوار کے موازنہ کی تفصیل ٹیبل۔I اور  ماہانہ تفصیل  فیکر –I میں دی گئی۔

 

ٹیبل۔I:خام تیل کی پیداوار(ٹی ایم ٹی میں)

تیل کمپنی

نشانہ

نومبر( ماہ)

اپریل تا نومبر( مجموعی طور پر)

(اپریل تا مارچ

2020-21

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

 

او این جی سی

20931.54

1739.06

1647.62

1673.23

98.47

14022.87

13508.55

13638.31

99.05

آئل انڈیا لمٹیڈ

3268.00

273.97

243.20

260.17

93.47

2115.91

1985.34

2147.01

92.47

پی ایس سی

فیلڈ

8265.00

667.41

595.19

680.91

87.41

5426.93

4932.62

5939.42

83.05

میزان

32464.53

2680.44

2486.01

2614.31

95.09

21565.71

20426.50

21724.74

94.02

 نوٹ:I۔2021-2020 کانشانہ عبوری  ہے، ابھی طے نہیں۔* :عبوری

.2 راؤنڈ آف کئے جانے کی وجہ سے میزان میں فرق آسکتا ہے۔

 فیکر:I - ماہانہ خام تیل کی پیداوار

 یونٹ کے حساب سے پیداوار کی تفصیلات ، کمی کے اسباب کے ساتھ حسب ذیل ہیں:

.1      او  این جی سی کی خام تیل کی پیداوار نومی نیشن بلاک میں نومبر 2020 کے دوران1647.62 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو نشانے سے 5.26 فیصد  کم اور نومبر 2019 کے مقابلے میں35. فیصد کم ہے۔ او  این جی سی کی اپریل تا نومبر 2020 خام تیل کی مجموعی پیداوار 13508.55 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو موجودہ نشانے سے 3.67 فیصد اور پچھلے سال  کے اسی مدت کے نشانے سے 0.95 فیصد کم رہی۔ کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

V- ڈبلیو او-16 کلسٹر سے جو پیداوار کی جانی تھی وہ کووڈ کی پابندیوں/ لاک ڈاؤن کی وجہ سے جی پی سی یارڈ ابوظہبی میں سرگرمیوں سے متاثر ہونے سے ایم او پی یو( ساگر سمراٹ) میں تاخیر کی وجہ سے نہیں ہوسکی۔

-V رتنا فیلڈ میں نئے کنوؤں سے جو پیداوار کی جانی تھی اس میں کووڈ-19 کی وجہ سے خلل پڑا ۔ کیونکہ کنوؤں کو مکمل کرنے کے لئے کھدائی کے بجلی والے پمپ دستیاب نہیں ہوسکے تھے۔

-V کلسٹر 8 کے تحت جو نئے کنوئیں کھودنے کا منصوبہ تھا اس میں تنصیب کے دوران ڈی-2-30 پلیٹ فارم جیکٹ کے گرجانے سے تاخیر ہوئی اور کووڈ-19 کی وجہ سے نئے پلیٹ فارموں کی تنصیب میں مزید تاخیر ہوئی۔

-2   نومی نیشن بلاک میں آئل انڈیا لمٹیڈ کی خام تیل کی پیداوار نومبر 2020 کے دوران 243.20 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو ماہانہ نشانے سے 11.23 فیصد کم تھی اور نومبر 2019 کے مقابلے 6.53 فیصد کم رہی۔  اپریل تا نومبر 2020آئل انڈیا لمٹیڈ کی خام تیل کی مجموعی پیداوار 1985.34 ٹی ایم ٹی رہی۔جو موجودہ مدت اور پچھلے سال  کی اسی مدت سے بالترتیب 6.17 فیصد اور 7.53 فیصد کم رہی۔ اس کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

-V جن کنوؤں سے تیل نکالا جارہا ہے، جن کنوؤں میں ڈریلنگ چل رہی ہے اور جو کنویں پرانے ہے ان سب سے جتنا تیل نکالنا تھا اس سے کم نکالا جاسکا۔

-V  باگھ جان بلو آؤٹ احتجاج اور تحریک وغیرہ کے بعد مقامی لوگوں اور انجمنوں کی طرف سے بند  اور ناکہ بندیاں۔

-3   پرائیویٹ/ جے وی کمپنیوں کی طرف سے پیداوار ساجھے داری کے معاہدے کے تحت خام تیل کی پیداوار نومبر 2020 میں 595.19 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو ماہانہ نشانے سے 10.82 فیصد اور نومبر 2019 کے مقابلے میں 12.59 فیصد کم رہی۔ اپریل تا نومبر  2020  پرائیویٹ/ جے وی کمپنیوں کی خام تیل کی مجموعی پیداوار4932.62 ٹی ایم ٹی رہی۔ جو موجودہ نشانے اور پچھلے سال کے اسی مدت کے نشانے سے بالترتیب 9.11 فیصد اور 16.95 فیصد کم رہی۔ اس کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

  •  آ ر جے-او این- 1/90 (سی ای آئی  ایل: (1)  منگلا- پیداوار میں کمی کے یہ ا سباب رہے۔ ہائڈرولک کھدائی پمپ خراب ہوگیا، نئے انزیکٹر( منگلا) لگانے میں تاخیر ہوئی، پالیمر انجکشن( ایشوریا) شروع کرنے میں دیر ہوئی۔  دریائے سرسوتی میں پانی کے  اچھال میں کمی ا آئی  ورگوڈا ندی میں بہاؤ کم رہا۔
  •  سی بی- او این این -1/2003 ( او  این جی سی) :   کووڈ-19 کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئی۔رِگ پر نقل وحمل کی وجہ  سے نئے کنوؤں کی کھدائی کرنی پڑی اور خام تیل کم نکل سکا۔
  • سی بی- او این این -2/2004 ( او این جی سی):  مالی سال 2021-2020  میں  بالترتیب  کیو-1 اور کیو-2  میں منصوبے کے مطابق ڈیولپمنٹ کنوؤں کی کھدائی نہیں ہوپائی۔
  •  سی بی- او این این-1/2000 (جی ایس پی سی):  ریزوائر معاملات اور کنوؤں کو بند کردیئے جانے کی وجہ سے پیداوار کم ہوئی۔

-2       قدرتی گیس کی پیداوار

نومبر2020 کے دوران قدرتی گیس کی پیداوار 2331.25 ایم ایم ایس سی ایم  رہی۔ جو ماہانہ نشانے سے 20.56 فیصد اور نومبر 2019 کے مقابلے میں 9.6 فیصد کم رہی۔ اپریل تا نومبر 2020 قدرتی گیس کی مجموعی پیداوار18704.02 ایم ایم ایس سی ایم رہی۔ جو      موجودہ مدت کے نشانے سے 14.79 فیصد اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11.81 فیصد کم رہی۔ یونٹ کے حساب سے اور ریاست وار قدرتی گیس کی پیداوار کی تفصیل ضمیمہ۔ II میں دی گئی ہے۔ یونٹ کے حساب سے نومبر 2020 میں قدرتی گیس کی پیداوار اور اپریل تا نومبر 2020 کی مجموعی پیداوار کا پچھلے سال سے موازانہ کرتے ہوئے ٹیبل۔ 2 میں اور ماہانہ حساب سے فیکر نمبر2 میں تفصیلات پیش کی گئی۔

ٹیبل۔ 2: قدرتی گیس کی پیداوار( ایم ایم ایس سی ایم میں)

تیل کمپنی

 نشانے

 نومبر(ماہ)

اپریل تا نومبر( مجموعی طور پر)

 

 اپریل تا مارچ

2020-21

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

 

 

او این جی سی

24437.08

2005.53

1823.53

1893.85

96.29

16299.03

14686.59

15919.91

92.25

او آئی ایل

3181.54

276.29

203.91

228.20

89.36

2126.41

1668.20

1851.81

90.08

پی ایس سی فلیڈ

6826.82

652.73

303.81

441.36

68.84

3524.72

2349.23

3437.85

68.33

میزان

34445.44

2934.54

2331.25

2563.40

90.94

21950.17

18704.02

21209.56

88.19

نوٹ:I۔2021-2020 کانشانہ عبوری  ہے، ابھی طے نہیں۔* :عبوری

.2 راؤنڈ آف کئے جانے کی وجہ سے میزان میں فرق آسکتا ہے۔

 فیکر:2 - ماہانہ قدرتی گیس کی پیداوار

-1     نومی نیشن بلاکوں میں نومبر 2020 کے دوران  او این جی سی کی قدرتی گیس کی پیداوار1823.53  ایم ایم  ایس سی  ایم رہی۔ جو نشانے سے 9.07 فیصد کم اور نومبر 2019 کے مقابلے میں 3.71 فیصد کم رہی۔  اپریل تا نومبر 2020 کے دوران او  این جی سی کی قدرتی گیس کی مجموعی پیداوار14686.59 ایم ایم سی ایس  ایم  رہی جو جاری مدت اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 9.89 فیصد اور 7.75 فیصد کم رہی۔ اس کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

.V    24 ستمبر 2020 کو ہازیرا پلانٹ بند ہوجانے سے مغربی ساحل سمندر سے دور  گیس کے کنوؤں کو بند کرنا پڑا بعد میں حالات معمول پر آگئے۔

.V    موبائل آف شور پروڈکشن یونٹ (ایم او پی یو)  میں تاخیر کی وجہ سے ڈبلیو او 16 کلسٹر سے گیس کی پیداوار کم ہوئی اور کووڈ-19 کی پیچیدگیوں کی وجہ سے نئے ذیلی سمندری کنوؤں سے اتنی گیس حاصل نہ کی جاسکی جتنی منصوبے میں شامل تھی۔

.V    ای او اے (ایسٹرن  آف شور  ایسٹس )  میں  وسیتشٹھ/ ایس آئی کنوؤں میں سے اتنی پیداوار نہیں ہوسکی جتنی منصوبے میں شامل تھی۔ایسا ریزوائر سے متعلق بعض امور کی وجہ سے ہوا۔

.2     نومی نیشن بلاکوں میں نومبر 2020 کے دوران  آئل انڈیا لمٹیڈ  کی قدرتی گیس کی پیداوار 203.91  ایم ایم  ایس سی  ایم رہی۔ جو نشانے سے 26.20   فیصد کم اور نومبر 2019 کے مقابلے میں 10.64فیصد کم رہی۔  اپریل تا نومبر 2020 کے دوران آئل انڈیا لمٹیڈ کی قدرتی گیس کی مجموعی پیداوار1668.20 ایم ایم سی ایس  ایم  رہی جو جاری مدت اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 21.55 فیصد اور 9.92 فیصد کم رہی۔ اس کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

.V       بڑے گاہکوں کی طرف سے گیس لینے اور اس کی مانگ میں کمی۔

.V      باگھ جان بلو آؤٹ احتجاج اور تحریک وغیرہ کے بعد مقامی لوگوں اور انجمنوں وغیرہ کی طرف سے  بند اور احتجاج وغیرہ۔

.3     نومبر 2020 کے دوران  پرائیویٹ / جے وی کمپنیوں  کی قدرتی گیس کی پیداوار 303.81  ایم ایم  ایس سی  ایم رہی۔ جو نشانے سے 53.46   فیصد کم اور نومبر 2019 کے مقابلے میں 31.16فیصد کم رہی۔  اپریل تا نومبر 2020 کے دوران  پرائیویٹ/ جے وی کمپنیوں کی قدرتی گیس کی مجموعی پیداوار 2349.23 ایم ایم سی ایس  ایم  رہی جو جاری مدت اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 33.35 فیصد اور 31.67 فیصد کم رہی۔ اس کمی کے اسباب حسب ذیل ہیں:

.V    کے جی- ڈی ڈبلیو این-3/98 ( آر آئی ایل) : کے جی- ڈی ڈبلیو این-3/98  کے ڈی-34 فیلڈ آر۔ سیریز پروجیکٹ کی پیش رفت پر کووڈ کااثر ۔ اسٹارٹ اپ  کی کوشش جاری۔

.V    آر جے- او این/6( ایف ای ایل) :  گیس ٹربائن بند ہوجانے سے پاور پلانٹ کے کسٹمروں کی طرف سے گیس کی حصول میں کمی۔

.V    آر جے- او این-1/91 ( سی ای آئی ایل) :  آر ڈی جی- کووڈ-19 کی وجہ سے نئے آر ڈی پلانٹ کے اسٹارٹ  اپ میں تاخیر۔

.V    کے جی- ڈی ڈبلیو این-2/98 ( او این جی سی) :  کنواں  یو۔3- بی میں پیداوار اندازے سے کم ہے اور کنویں میں پانی کی قلت بڑھ جانے سے  درازیں پڑ گئی اور پانی کا بہاؤ متاثر  ہے۔

.V    رانی گنج ایسٹ( ایس ایس ایس آر) :  جی اے آئی ایل  پائپ لائن اینڈ لمٹیڈ  کی فروخت میں تاخیر اور آگ بھڑک اٹھنے کااندیشہ ٹالنے کی وجہ سے پیداوار کم کی گئی۔

.3      پروسیس کیا ہوا خام تیل( خام پیداوار)

 نومبر2020 کے دوران 20781.77 ٹی ایم ٹی خام تیل پروسیس کیا گیا جو جاری مہینے کے نشانے سے 1.57 فیصد زیادہ لیکن نومبر 2019 کے مقابلے میں 5.11 فیصد کم تھا۔ اپریل تا نومبر 2020 کے دوران مجموعی خام  پیداوار 139337.10  ٹی ایم ٹی تھی جو موجودہ نشانے اور پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بالترتیب 15.94 فیصد اور 17.82 فیصد کم رہی۔ ریفائنریوں کے حساب سے نومبر 2020 اور نومبر 2019 کے دوران خام پیداوار  کی  تفصیلات ضمیمہ 3 اور 4 میں موجود ہیں۔کمپنیوں کے حساب سے نومبر 2020  اور مجموعی طور پر اپریل تا نومبر 2020 کی خام پیداوار کی تفصیل ٹیبل۔3 اور مہینے کے حساب سے فیکر۔3 میں دیکھیں۔

 

ٹیبل۔3:  خام یل پروسیس کیا ہوا خام تیل( خام پیداوار)( ٹی ایم ٹی میں)

 

تیل کمپنی

 نشانے

 نومبر(ماہ)

اپریل تا نومبر( مجموعی طور پر)

 

اپریل تا مارچ

2020-21

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

2020-21

2019-20

فیصد گزشتہ برس کے مقابلے میں

 

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

نشانہ

*پیداوار

.پیداوار

 

 

سی پی ایس ای

148031.12

12223.69

12191.32

12572.54

96.97

96410.26

77587.58

96230.25

80.63

آئی او سی ایل

72499.86

6049.23

6209.68

6090.08

101.96

47700.91

38771.00

46952.98

82.57

بی پی سی ایل

30499.95

2629.42

2584.71

2700.98

95.70

20518.21

15365.83

20585.96

74.64

ایچ پی سی ایل

17867.47

1067.63

1419.24

1520.37

93.35

11175.45

10741.22

11393.18

94.28

سی پی سی ایل

9000.00

900.00

729.45

788.63

92.50

5370.00

4838.02

6688.48

72.33

این آر ایل

2700.00

222.00

230.12

118.71

193.85

1804.00

1730.72

1759.48

98.37

ایم آر پی ایل

15400.00

1350.00

1011.44

1346.26

75.13

9800.00

6089.40

8791.63

69.26

او این جی سی

63.83

5.42

6.69

7.53

88.82

41.69

51.39

58.55

87.78

جے وی

14772.00

640.00

1631.92

1730.29

94.31

9175.00

10871.81

13141.41

82.73

 بی او آر  ایل

7800.00

640.00

593.93

657.83

90.29

5200.00

3666.24

5103.57

71.84

ایچ ایم ای ایل

6972.00

0.00

1038.00

1072.46

96.79

3975.00

7205.57

8037.85

89.65

پرائیویٹ

89515.16

7597.78

6958.53

7597.78

91.59

60183.37

50877.70

60183.37

84.54

اآر آئی ایل

68894.99

5939.81

5482.03

5939.81

92.29

46340.49

39922.60

46340.49

86.15

این ای ایل

20620.18

1657.97

1476.50

1657.97

89.05

13842.89

10955.10

13842.89

79.14

میزان

252318.28

20461.47

20781.77

21900.62

94.89

165768.63

139337.10

169555.04

82.18

                         

 

 

******

 

 

م ن۔  ع س۔ ر ض

U-NO.8308




(Release ID: 1682648) Visitor Counter : 228