نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ہندوستان کو اپنی عالمی دسترس بڑھانے کے لئے نرم طاقت کی بے پناہ صلاحیتوں کو استعمال کرنا چاہئے


موسیقی، ڈانس اور ڈرامہ ہندوستان کی طرف سے دنیا کو عظیم ترین تحائف ہیں: نائب وینکیا نائیڈو

نائب صدر کی خواہش ہے کہ موسیقی اور ڈانس کو اسکولی تعلیم کا اٹوٹ حصہ بنایا جائے

نوجوانوں کو اپنی جڑوں اور ورثے کو فراموش نہیں کرنا چاہئے

نائب صدر نے  فنکاروں پر زور دیا کہ وہ عملی میڈیم  کی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ کریں

نائب صدر نائیڈو نے کہا کہ چنئی ایک بے نظیر میٹرو پولیٹن شہر ہے، جو جدید عہد کو روایات کے ساتھ متوازن کرتا ہے

نائب صدر نے  عملا منعقد ‘ یورس ٹرولی مارگزی’ کا افتتاح کیا

ہندوستانی موسیقی اور ڈانس  اتحاد ، امن اور ہم آہنگی کے ہندوستانی فلسفے سے عبارت ہیں

Posted On: 15 DEC 2020 6:30PM by PIB Delhi

نئی دلی،15؍ دسمبر،ہندوستان کے نائب صدر جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج فنکاروں سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کی عالمی دسترس کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے ملک کی نرم طاقت  کی بے پناہ صلاحیتوں کو استعمال کریں۔ انہوں نے فنکاروں پر اس بات کے لئے بھی زور دیا کہ وہ اپنے سامعین تک پہنچنے کے لئے عملی میڈیم کے امکانات سے مکمل طور پر استفادہ کریں ۔

‘ یورس ٹرولی مارگزی’ میلے کا حیدرآباد سے عملاً افتتاح کرتے ہوئے نائب صدر نے ہندوستان میں موسیقی اور ڈانس کی شاندار روایات کو اجاگر کیا اور موجودہ تناؤ سے بھرے ماحول میں  ان کے احیا کی اہمیت پر زور دیا۔ ‘یورس ٹرولی مارگزی’میلہ آن لائن میڈیم کے ذریعے چنئی  کی دسمبر کے مہینے کی موسیقی اور ڈانس کی مشہور زمانہ روایت کو زندہ رکھنے کی ایک کوشش ہے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں نائب صدر نے کہا کہ  عالمی سوچ  منظم کرنے میں نرم طاقت کی فطرت  کس طرح کام کرتی ہے۔ اپنے رقص اور موسیقی کے ذریعے ہم دنیا بھر میں  عدم تشدد، امن اور ہم آہنگی کے نظریات کو ہندوستانی فلسفے  ‘وسودھیو کٹم بکم’ کے مطابق پھیلا سکتے ہیں۔ اس کوشش میں حکومت کی محدود گنجائشوں کے مشاہدے کے ساتھ نائب صدر نے  عاملوں، سرپرستوں اور منتظمین پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی تہذیب، سوچ اور طرز زندگی کو نمایاں کریں۔

چنئی کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر نے اسے ملک کی کرناٹکی موسیقی کی راجدھانی قرار دیاانہوں نے چنئی کی بے نذیر خصوصیت  زندگی سے بھرپور جدید شہر کانام دیا، جو اپنے تہذیبی اور روایتی کردار کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔

جناب نائیڈو نے یہ بھی کہاکہ فنکاروں کو  بھی عالمی وبائی بیماری کے دوران  تکلیفوں سے گزرنا پڑا ہے،جو ‘ یورس ٹرولی ’ جیسی  اختراعی عملی کوششوں  کے ذریعہ دنیا بھر میں نئے سامعین تک پہنچ سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں حقیقی ا ور عملی میڈیم   کے بقائے باہم کا امکان ہے اور فنکاروں کو چاہئے کہ وہ عملی میڈیم کی صلاحیتوں سے مکمل طور پر استفادہ کریں۔

لوگوں کی ذہنی   پریشانیوں کو دور کرنے، رقص اور موسیقی کی اہمیت کو محسوس کرتے ہوئے نائب صدر نے کووڈ سے متاثر عہد میں خاص طور پر اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی اور رقص اس توازن کو سامنے لاتا ہے، جس کی ہمیں زندگی میں تلاش رہتی ہے۔ انہوں نے مشاہدے کی روشنی میں کہا کہ ہمارا کلاسیکی آرٹ تقدس، اتحاد اور ہم آہنگی کے اصولوں سے عبارت ہے اور یہ چیزیں انسانی زندگی اور فطرت سے ہم آہنگ ہیں۔

نائب صدر نےسماویدا اورنٹراجا کی مثالوں کے ذریعے ہندوستان کی قدیم موسیقی اور رقص کی روایات کا ذکر کیا۔ نٹراجا کے حوالےسے جناب نائیڈو نے اس مشاہدے سے کام لیا کہ  کاسمک ڈانسر کے طور پر کس طرح شیواکا انداز زائد از ایک ہزار سال سے ہمارے سامنے ہے اور آج  بھی وہ اپنی اصل شکل میں موجود ہے۔

نائب صدر نے زور دے کر کہا کہ ڈانس ، ڈرامہ اور موسیقی کا ہمارا ثقافتی سرمایہ دنیا کے لئے ہندوستان کی طرف سے عظیم ترین تحفہ ہے اور ہر ممکن کوشش یہ ہونی چاہئے کہ اسے تحفظ فراہم کیا جائے اور اس کی تشہیر کی جائے۔

انہوں نے اس بات کا بھی نوٹس لیا  کہ ہمارے کلاسیکی آرٹ سے دنیا کو زبردست دلچسپی ہے۔

جنا ب وینکیا نائیڈو نے اس ترجمانی کے ساتھ کہ کلاسیکی آرٹ ہماری قدیم تعلیم سے کس طرح مربوط ہے کہاکہ اس روایت کی بڑے پیمانے پر احیا کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیاکہ موسیقی اور ڈانس کو   تعلیمی نصاب کا اٹوٹ حصہ بنایا جائے اور کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی اس رُخ پر ایک ترقی یافتہ قدم ہے۔ نائب صدر نے اس بات پر بھی زور دیاکہ کلاسیکی آرٹ بچوں کے لئے انتہائی سودمند ہے۔ اس سے  بچوں میں توجہ کا دائرہ وسیع ہوتا ہے۔ انہیں منضبط بناتا ہے، اعتماد پیدا کرتاہے، صبرکرنے کی طاقت بڑھاتا ہے اور  کئی دیگر اقدار کے تحفظ کی اہمیت سے بہرہ ور کرتا ہے۔

آخر میں نائب صدر نے اپنا یہ مشاہدہ پیش کیا کہ آج کے نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر مختلف تہذیبوں کا سامنا ہے۔ دوسرے ملکوں کی تہذیبوں سے آگاہ ہونے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ بہر حال ضروری ہے کہ اپنی تہذیب، ورثے اور روایات سے جڑا رہا جائے۔

مشہور صنعت کا ر جناب نلّی کُپّا سوامی چیٹّی، شہری سبھاؤں کے  صدر جناب ایم کرشنا مورتی، فیڈریشن کے سکریٹری جناب کے ہری شنکر، جناب ایس روی چندرن، فیڈریشن کے خازن جناب آر سندر ، کلا کیندر ڈاٹ کام کے بانی جناب کے ایس سدھاکران خاص شخصیات میں شامل تھے، جنہوں نے اس عملی تقریب کو نوازا، جس میں 100پروگراموں کے 500فنکاروں نے حصہ لیا۔

************

( م ن ۔ع س۔  ک ا(

U. No. 8121



(Release ID: 1680994) Visitor Counter : 104