وزارت خزانہ

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے تمام متعلقہ وزارتوں / محکموں کے سکریٹریوں کے ساتھ آتم نربھر بھارت پیکیج کے نفاذ کا جائزہ لیا

Posted On: 13 DEC 2020 11:56AM by PIB Delhi

نئی لّی ، 13 دسمبر/ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  12 مئی ، 2020 ء کو  بھارت میں کووڈ – 19 وباء سے لڑنے کے لئے ایک خصوصی جامع اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا تھا  ۔ انہوں نے  ایک آتم نربھر بھارت  یا خود کفیل بھارت  تحریک  کا نعرہ دیا تھا ۔  وزیر اعظم نے   آتم نربھر بھارت کے پانچ ستونوں  کو بھی اجاگر کیا تھا  ، جن میں  معیشت ، بنیادی ڈھانچہ ، نظام ، فعال آبادی اور مانگ شامل ہیں ۔

          معزز وزیر اعظم   کی اپیل پر  عمل کرتے ہوئے  خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے   آتم نربھر بھارت پیکیج – 1.0 کی 13 مئی ، 2017 ء سے 17 مئی ، 2020 ء تک سلسلہ وار پریس کانفرنس سے کے ذریعے تفصیلات پیش کیں ۔ اس  کے بعد وزیر خزانہ نے  12 اکتوبر کو آتم نربھر بھارت پیکیج 2.0 کا اعلان کیا اور  12 نومبر ، 2020 ء  کو  آتم نربھر  بھارت پیکیج 3.0 کا اعلان کیا ۔ 

          متعلقہ وزارتوں اور محکموں نے تینوں آتم نربھر بھارت پیکیج کے تحت  کئے گئے اعلانات کو نافذ کرنا شروع کر دیا  ۔ اِن پیکیجوں کے نفاذ کا  جائزہ  اور نگرانی تقریباً یومیہ بنیاد پر کی جا رہی ہے ۔ 

          وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے  جمعہ کے روز متعلقہ وزارتوں / محکموں  کے سکریٹریوں کے ساتھ  آتم نربھر بھارت پیکیج  ( اے این بی پی ) کا تین دن تک مسلسل جامع جائزہ لیا ۔ آتم نربھر بھارت کی جاری  اسکیم میں  اب تک کئے گئے نفاذ  سے مندرجہ ذیل پیکیجوں کے تحت   کلیدی عناصر کی ، جو پیش رفت ہوئی ہے ، وہ مندرجہ ذیل ہے :

1 ۔ ایم ایس ایم ای سمیت  کاروبار کے لئے ضمانت  کے بغیر  3 لاکھ کروڑ روپئے  کے خود کار قرضے  :

          جیسا کہ سرکاری بینکوں کے سیکٹر  نے رپورٹ دی ہے  ، 4 دسمبر ، 2020 ء کو  ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم  ( ای سی ایل جی ایس ) کے تحت  23 پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں اور 31 این بی ایف سیز  نے 8093491 کروڑ  قرض خواہوں کے لئے  205563 اضافی  قرضوں  کی منظوری دی ہے ، جس میں 4049489 قرض خواہوں کو 158626 کروڑ روپئے  تقسیم کئے گئے ہیں ۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019XV4.jpg

          اسکیم میں  26 نومبر ، 2020 ء کو  مزید ترمیم کی گئی اور  اسکیم کی مدت کو  31 مارچ ، 2021 ء تک توسیع دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ، اس میں دی گئی  لین دین کی حد کو بھی ختم کر دیا گیا ہے ۔  ای سی ایل جی ایس 2.0 کے لئے  کام کرنے کے رہنما خطوط 26 نومبر ، 2020 ء کو جاری کئے گئے ۔ 

          امید ہے کہ  اِس اسکیم کے ذریعے  45 لاکھ یونٹ  اپنی کاروباری  سرگرمیاں پھر شروع کر سکتے ہیں اور  روزگار کا تحفظ کر سکتے ہیں ۔

2 ۔ این بی ایف سیز کے لئے 45000 کروڑ روپئے کی قرضوں کی  جزوی  ضمانت  کی اسکیم 2.0 :

          4  دسمبر ، 2020 ء کو سرکاری  سیکٹر کے بینکوں ( پی ایس بیز ) نے 27794 کروڑ روپئے کے پورٹ فولیو کی خریداری کی منظوری دی ہے  اور سر دست 1400 کروڑ روپئے کی خریداری کے لئے   منظوری  کا عمل  شروع کر دیا گیا ہے ۔  بانڈ یا تجارتی تمسکات  کی خریداری کے لئے  وقت پر  تجارتی  کاغذات ( سی پیز ) کو مزید 31 دسمبر ، 2020 ء تک منظوری دے دی گئی ہے ۔

3 ۔  نبارڈ کے ذریعے 3000 کروڑ روپئے کے اضافی ورکنگ کیپٹل کے لئے فنڈنگ  :

4 دسمبر ، 2020 ء کو 25000 کروڑ روپئے  ، اِس خصوصی سہولت کے لئے تقسیم کئے گئے ہیں ۔  باقی 5000 کروڑ روپئے  خصوصی رقم کی سہولت  (ایس ایل ایف  ) کے تحت   نبارڈ   کو آر بی آئی کے ذریعے مختص کئے گئے  اور  آر بی آئی نے غیر بینکنگ مالی کمپنیوں  اور   غیر مالی کمپنیوں  کے لئے مالی اداروں  سے امداد فراہم کی گئی ہے  ( این بی ایف سیز – ایم ایف آئیز ) ۔

          اس کے علاوہ ، نبارڈ نے  چھوٹے این بی ایف سیز  اور این بی ایف سی – ایم ایف آئی کے لئے ایس ایل ایف سے  6 اکتوبر ، 2020 ء کو  تقسیم کاری کے لئے  رہنما خطوط جاری کئے ہیں ۔

          اس کے علاوہ ، 690 کروڑ روپئے  کی لاگت والی  تجاویز کو 6 این بی ایف سیز – ایم ایف آئیز کے لئے منظوری دی گئی ہے ۔ اِن این بی ایف سیز نے اب تک  5000 کروڑ روپئے تقسیم کئے ہیں  ، جس میں 130 کروڑ روپئے  کی  تقسیم  4 دسمبر ، 2020 ء تک کی جا چکی ہے ۔

4 ۔ کسان کریڈٹ کارڈوں کے ذریعے تقریباً ڈھائی کروڑ کسانوں کو رعایتی  شرح میں اضافہ  کرنا  :

          وزارتِ خزانہ کے تحت  مالی خدمات کے محکمے نے   ایک خصوصی مہم  شروع کی ہے ، جس کا مقصد پی ایم کسان سے فائدہ حاصل کرنے والوں کو کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعے  رعایتی قرض فراہم کرنا ہے ۔

          پہلے مرحلے میں ، 58.83  لاکھ کے سی سی کارڈ  جاری کئے گئے  ، جن میں کے سی سی کی حد 46532 کروڑ روپئے منظور کی گئی ۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020GZ4.jpg

          دوسرے مرحلے میں ، ( 4 دسمبر ، 2020 ء  تک ) 107417 کروڑ روپئے  کے کے سی سی حد کے ساتھ  110.94 لاکھ کے سی سی کو منظوری دی گئی ۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LRIE.jpg

 

          دوسرے مرحلے میں  ، 110.94 لاکھ کے سی سی میں سے  92.40 لاکھ کے سی سی کو  فصلوں کے قرض کے لئے منظوری دی گئی  ۔ 2.73 لاکھ  فصلی قرضوں کو اے ایچ یا ماہی پروری  کی سرگرمیوں کے لئے ، 4.75 لاکھ کو ڈیری  کے لئے ، 46786 کو پولٹری  ، مویشی اور بھیڑوں کی افزائش وغیرہ کے لئے  ، 15037 ماہی پروری کے لئے اور 10.44 لاکھ  معاملات کو پہلے ہی   بینک کے ذریعے   کے سی سی کی منظوری دی گئی ہے ۔

5 ۔  رہائشی زمین جائیداد کے لئے مانگ میں اضافے کی خاطر ڈیولپرس اور  گھر  کے خریداروں کے لئے انکم ٹیکس  میں راحت :

          زمین جائیداد کے سیکٹر کی مانگ میں تیزی لانے اور   ریئل اسٹیٹ کے   ڈیولپرس کو   نقد رقم کی  فراہمی کی خاطر   گھر خریدنے والوں کو علاقے کے سرکل  ریٹ سے  کم پر فروخت کرنے  کی  اجازت دی گئی ہے تاکہ اس سے لوگوں کو فائدہ ہو سکے ۔ اس سلسلے میں  فیصلہ کیا گیا ہے کہ  12 نومبر ، 2020 ء سے 30 جون ، 2021 ء تک   2 کروڑ روپئے تک کی قیمت والے  رہائشی  یونٹوں کی فروخت پر    قانون کی  43 سی اے دفعہ کے تحت  10 سے 20 فی صد  کی رعایت دی جائے گی ۔

          اس اعلان کے بعد  براہِ راست ٹیکس کے مرکزی بورڈ  ( سی بی ڈی ٹی  ) نے  13 نومبر ، 2020 ء کو ، اِس سلسلے میں ایک  پریس  نوٹ جاری کیا ہے ۔

6 ۔ انکم ٹیکس ریفنڈ

          براہِ راست ٹیکسوں کے مرکزی بورڈ ( سی بی ڈی ٹی ) نے یکم اپریل ، 2020 ء سے  8 دسمبر ، 2020 ء کے دوران 89.29 لاکھ ٹیکس دہندگان  کو  145619 کروڑ روپئے سے زیادہ  کے ریفنڈ   جاری کئے ہیں ۔ 

7 ۔ کیپٹل اخراجات  : ریاستوں کے لئے خصوصی امداد   :

          آتم نربھر بھارت کے تحت اعلان کیا گیا تھا کہ  ریاستوں کے کیپٹل  اخراجات  کے لئے 12000 کروڑ روپئے کے 50 سالہ قرض  سود کے بغیر دیئے جائیں گے ۔

          اسکیم کے پہلے اور دوسرے حصے کے طور پر  8455.61 کروڑ روپئے کے پروجیکٹوں کو ، اب تک اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے اور   ریاستوں کو  پہلی قسط کے طور پر   4227.80 کروڑ روپئے  کی رقم جاری  کی جا چکی ہے ۔

8 ۔ پردھان منتری آواس یوجنا   - شہری ( پی ایم اے وائی – یو ) کے لئے اضافی  18000 کروڑ روپئے کی رقم مختص کی گئی :

          ہاؤسنگ اور زمین جائیداد کے سیکٹر کی بحالی کے لئے پچھلے  کچھ مہینوں میں کئی اقدامات کئے گئے ہیں ۔ ان اقدامات سے ، اِس سیکٹر میں  بحالی  میں کافی تعاون ملا ہے ۔  مثال کے طور پر  اوسط درجے کی آمدنی والے  سستے مکانوں  کی  خصوصی اسکیم  ( ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ ) کے تحت  135 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے ، جس پر 13200 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی ۔ اس کے نتیجے میں  87000 مکان / فلیٹ  مکمل ہوں گے اور  18000 کروڑ روپئے کی رقم   ( پی ایم اے وائی – یو ) کے لئے  سال 21-2020 ء کے لئے فراہم کی جائے گی ۔

9 ۔ انفرا ڈیبٹ فائنانسنگ  کے لئے 1.10 لاکھ کروڑ روپئے  کا پلیٹ فارم  - این آئی آئی ایف کے قرض کے  پلیٹ فارم  6000 کروڑ روپئے کی حصہ داری جمع

          حکومت نے اسیم انفرا اسٹرکچر   فائنانس لمیٹیڈ  اور این آئی آئی ایف انفرا اسٹرکچر فائنانس لمیٹیڈ   پر مشتمل   نیشنل انویسٹمنٹ  اینڈ  انفرا اسٹرکچر فنڈ  (این آئی آئی ایف ) میں  6000 کروڑ روپئے  کے حصص  کے اضافے کے لئے منظوری دی ہے ۔

10 ۔ دباؤ والے ایم ایس ایم ایز کے لئے 20000 کروڑ روپئے کے ذیلی قرضے

          یہ اسکیم 24 جون ، 2020 ء کو شروع کی گئی ۔  اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے  8502 کھاتہ داروں کی نشاندہی کی اور   انہیں قرض دینے  کا عمل جاری ہے ۔

11 ۔ فنڈس کے فنڈ    کے ذریعے  ایم ایس ایم ای  میں 50000 کروڑ روپئے  کے حصص  کی فروخت

          ایم ایس ایم ای کی وزارت نے 5 اگست ، 2020 ء کو خود کفیل بھارت  ( ایس آر آئی ) فنڈ کے لئے رہنما  خطوط جاری کئے تھے ۔  نیشنل اسمال انڈسٹری کارپوریشن لمیٹیڈ  (  این ایس آئی سی )  کی ذیلی کمپنی  این ایس آئی سی  وینچر  کیپٹل  فنڈ لمیٹیڈ  کو  کمپنی ایکٹ ، 2013 کے تحت قائم کیا گیا ہے ۔ یہ خصوصی مقصد کی کمپنی  ( ایس پی وی ) اصل فنڈ  کو مختص کرے گی ۔ 

12 ۔ ایم ایس ایم ایز کے لئے  ادائیگی کی خاطر  حکومت کی  مسلسل کوششیں

          مئی ، 2020 ء سے  ایم ایس ایم ای کی وزارت کے ذریعے مسلسل کوششوں کے نتیجے میں  پچھلے 7 ماہ  کے دوران   مرکزی حکومت کی  ایجنسیوں  اور مرکزی سرکاری سیکٹر کی کمپنیوں  ( سی پی ایس ایز ) کے ذریعے  ایم ایس ایم ای کے  21000 کروڑ روپئے سے زیادہ  کے واجبات کی ادائیگی کی گئی ۔

13 ۔ کسانوں کے لئے  فارم گیٹ  بنیادی ڈھانچے کی خاطر 1 لاکھ کروڑ روپئے  کا زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ

          مرکزی کابینہ نے  8 جولائی ، 2020 ء کو زرعی بنیادی ڈھانچے کے فنڈ کو  منظوری دی تھی ۔  اس  اسکیم کا  باضابطہ آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 9 اگست ، 2020 ء کو کیا ۔

          اسکیم کو کابینہ کے ذریعے  با ضابطہ طور پر  منظور کئے جانے کے 30 دن کے اندر  2280 کسان سوسائٹیوں کو 1128  کروڑ روپئے سے زیادہ  کے فنڈ  کو منظوری دی گئی ۔

14 ۔  مویشی پروری  کے بنیادی ڈھانچے کے فروغ کا فنڈ  ( اے ایچ  آئی ڈی ایف ) – 15000 کروڑ روپئے

          کابینہ نے  24 جون ، 2020 ء کو   اے ایچ آئی ڈی ایف اسکیم کو منظوری دی تھی ۔  آن لائن پورٹل  کے لئے  اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا ( سڈبی  ) کے ساتھ  27 جولائی ، 2020 ء کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ۔

          9 دسمبر، 2020 ء تک کل 313 درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، جو  ابھی زیر عمل ہیں ۔

15 ۔  پردھان منتری  متسیہ  سمپدا یوجنا  ( پی ایم ایم ایس وائی )  کے ذریعے ماہی گیروں کے لئے 20000 کروڑ روپئے

          مئی ، 2020 ء میں حکومت نے کل 20250 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ساتھ پی ایم ایم ایس وائی  کو منظوری دی تھی ۔  پی ایم ایس ایس وائی  کے نفاذ کے لئے  ریاستوں / یو ٹیز کے ذریعے  24 جون ، 2020 ء کو رہنما خطوط جاری کئے گئے ، جس میں  مچھلیوں کی پیداوار کے لئے  5 سالہ اہداف  مقرر کئے گئے تھے ۔

16 ۔   ہاؤسنگ سیکٹر اور  اوسط  درجے کی آمدنی والے گروپ کے لئے قرض سے منسلک سبسڈی اسکیم  میں اضافے کے لئے 70000 کروڑ روپئے

          8 دسمبر ، 2020 ء تک اسکیم کے تحت سال 21-2020 ء  کے دوران   104354 نئے ایم آئی جی فیض کنندگان  کے لئے سبسڈی جاری کی گئی ہے ۔

17 ۔ روز گار میں اضافے کے لئے آتم نربھر  بھارت روز گار یوجنا

          کابینہ نے  9 دسمبر ، 2020 ء کو ، اِس تجویز کو منظوری دی ہے  اور اس کے نفاذ کے لئے  طریقۂ کار / رہنما خطوط  تیار کئے جا رہے ہیں ۔

18 ۔ روز گار میں اضافے کی خاطر  ایم جی نریگا  کے لئے مختص رقم میں  40000 کروڑ روپئے کا اضافہ

          10 دسمبر ، 2020 ء کو  سال 21-2020 ء کے مطالباتِ زر کے لئے  پہلی سپلیمنٹری  کے تحت  40000 کروڑ روپئے  موصول ہوئے ہیں۔  اب تک 273.84 کروڑ افرادی دہاڑی  لگائی گئی ہیں ، جو پچھلے سال کے مقابلے  49 فی صد زیادہ ہے ۔

19 ۔  ڈسکومس کے لئے 90000 کروڑ روپئے  کی نقد رقم کی فراہمی

          10 دسمبر ، 2020 ء کو  118273 کروڑ روپئے کے قرضوں  کے پیکیج  کے تحت 31136 کروڑ روپئے  پہلے ہی جاری  کئے جا چکے ہیں ۔  مختلف ریاستوں کو  مزید 30000 کرو ڑروپئے  جاری کرنے کا عمل  جاری ہے ۔

20 ۔  کوئلے کے سیکٹر میں  تجارتی کانکنی  کا تعارف 

          اہم متبادل : ایک بین وزارتی کمیٹی ( آئی ایم سی ) تشکیل دی گئی ہے ، جو  فیصلوں پر ماہانہ  جائزہ لے گی ۔  اس کے لئے ایک اہم نگرانی پورٹل  تیار کیا جا رہا ہے  ۔ 10 دسمبر ، 2020 ء کو ایف وائی 21 میں کوئلے کی در آمدات میں بجلی کے سیکٹر کے لئے 33  فی صد کی کمی ہوئی ، جب کہ مجموعی در آمدات میں 27 فی صد کی کمی آئی ۔

21 ۔ کوئلے کے سیکٹر میں نرم روی

          کوئلے کی وزارت  / کول انڈیا لمیٹیڈ   24-2023 ء تک ایک ارب ٹن  کوئلے کی پیداوار کے سی آئی ایل کے ہدف  کو پورا کرنے کے  لئے  پرائیویٹ بلاکوں سے کوئلے کی پیداوار کو فروغ دے رہی ہے ۔

          کول بیڈ میتھین  ( سی بی ایم ) نکالنے کے حقوق کی نیلامی  : سی آئی  ایل کے  کمان علاقے میں   بی او او بنیاد پر   3 پروجیکٹوں کو منصوبہ ہے ۔ 2 کے لئے این آئی ٹی جاری کر دیا گیا ہے ۔ نیلامی کے لئے بولی 28 دسمبر ، 2020 ء کو داخل کی جائے گی ۔

          10 دسمبر ، 2020 ء کو  سی آئی ایل  نے 2 دسمبر ، 2020 ء تک کے لئے  6663.78 کروڑ روپئے کی تجارتی  رعایتوں کو پہلے ہی جاری کر دیا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No. 8052


(Release ID: 1680434) Visitor Counter : 257