سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ماہرین نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح ایس ٹی آئی پی 2020 ملک کو مستقبل کے لئے تیار رہنے اور کووڈ 19 جیسے حالات کا سامنا کرنے میں مدد کر سکتی ہے


ایس ٹی آئی پی 2020 علم کو جمہوری بنانے ، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے، عالمی سطح پر مسابقتی مصنوعات کو زیادہ تیزرفتار اور معیار کے مطابق بنانے میں مدد کرے گی اور تحقیق اور اختراع میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ہماری صنعتوں کو بااختیار بنائے گی: پروفیسر آشوتوش شرما، سکریٹری، ڈی ایس ٹی

کووڈ۔ 19 نے دنیا پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے ، لیکن اس نے ہمیں آگے کا راستہ بھی دکھایا ہے: ڈاکٹر وی کے سرسوت ، ممبر، نیتی آیوگ

Posted On: 03 DEC 2020 3:49PM by PIB Delhi

بنیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سرسوت نے ایک ویبنار میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح کووڈ۔ 19 نے مواقع پیدا کئے اور اس کے طویل مدتی نتائج مرتب ہوں گے جبکہ پروفیسر آشوتوش شرما ، سکریٹری ، محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) ، نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نئی سائنس ، ٹکنالوجی اور انوویشن پالیسی (ایس ٹی آئی پی) 2020 کیسے ہمیں ایسے حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے مستقبل کے لئے تیار کرے گی۔

ڈاکٹر سرسوت نے ڈی ایس ٹی گولڈن جوبلی ڈسکورس سیریز ۔ آن دی ادر سائڈ آف دی پینڈمک کے موضوع پر نیشنل کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیونکیشن اور وگیان پرسا کے زیر اہتمام حال ہی میں منعقدہ ایک ویبنار میں کہا کہ کووڈ۔ 19 نے دنیا پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے لیکن اسی کے ساتھ اس نے ہمیں آگے کا راستہ بھی دکھایا ہے۔

ڈاکٹر سرسوت نے مزید کہا کہ اپنے اقربا اور عزیزوں کو کھو دینے، ذریعہ معاش میں خسارہ پیدا کرنے اور عالمی معیشت میں جمود لا کر اس بحران نے سبھی کو متاثر کیا ہے لیکن اسی کے ساتھ اس نے تنظیمی اصولوں اور طریقوں کے بارے میں ہمارے کچھ بنیادی مفروضوں پر نظر ثانی کرنے پر بھی ہمیں مجبور کیا ہے اور ترقی پذیر ممالک کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو دوبارہ فروغ دے کر خود کفیل بنیں۔

اس اہم موڑ پر ایس ٹی آئی پی 2020 کے ذریعہ ادا کئے گئے رول پر زور دیتے ہوئے پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ پالیسی مستقبل میں چیلینجز کا مقابلہ کرنے اور ملک کو خود کفیل بنانے میں مدد دینے کے لئے اچھی طرح سے رول ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے علم کو جمہوری بنانے ، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی تاکہ عالمی سطح پر مسابقتی مصنوعات کو زیادہ تیزرفتار اور معیار کے مطابق بنایا جاسکے اور تحقیق اور اختراع میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ہماری صنعتوں کو تقویت ملے گی۔

"سائنس وٹیکنالوجی محکمہ کے سکریٹری نے کہا کہ ماضی میں چند شعبوں میں ہم مواقع کھو چکے ہیں اور یہ ان شعبوں میں آتم نربھر بننے میں رکاوٹ ثابت ہوئے ہیں۔ اب ہم اس موقع کو کھو نہیں سکتے ۔ ایس ٹی آئی پی 2020 نے ہر چیز کو مدنظر رکھا ہے اور سائنس ، ٹکنالوجی اور اختراع کا استعمال کرکے یہ ہمارے ملک کو آتم نربھر بنانے میں بڑی مدد فراہم کرے گی۔

 

***************

 

 

م ن ۔ ن ا۔ م ف

U.No:7795

 



(Release ID: 1678198) Visitor Counter : 136