وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر تعلیم نے ہیموتی نندن گڑھوال یونیورسٹی کے 8 ویں کنووکیشن میں طلبا سے ورچوئل طریقہ سے خطاب کیا

Posted On: 01 DEC 2020 8:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 01دسمبر 2020: مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال  ‘نشنک’ نے ہیموتی نندن گڑھوال یونیورسٹی کے 8 ویں کنووکیشن میں آج بطور مہمان خصوصی طلبا سے ورچوئل طریقہ سے خطاب کیا۔ اس پروگرام کی صدارت یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر یوگیندر نارائن نے کی جبکہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈی پی سنگھ نے بطور مہمان اعزازی  اس پروگرام میں شرکت کی۔ کنووکیشن کا تھیم تھا  ‘‘2020 آن لائن تعلیم اور لچک ’’ جو کہ یونیورسٹی کے ذریعہ ‘‘ تدریس ، آموزش اور ہنرمندی کا فروغ ۔ہمالیائی جذبہ کی جانب’’ کے فارمولہ کو نافذ کرنے کا ایک خاکہ ہے۔

اس سال  آن لائن کنووکیشن کے لئے 155 طلبا نے رجسٹریشن کرایا تھا،72 طلبا کو پی ایچ ڈی سے نوازا گیا، متعدد موضوعات میں 59 گولڈ میڈل دئے گئے جس  میں سے 15 گولڈ میڈل اسپانسرز کے ذریعہ فراہم کئے گئے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ یونیورسٹی کو قائم ہوئے 47 سال ہوچکے ہیں اور اس نے مشکل چنوتیوں کا سامنا کرتے ہوئے بھی اپنے ترقی کے سفر کو جاری رکھا اور 2009 میں مرکزی یونیورسٹی کا درجہ حاصل کیا۔

انہوں نے یونیورسٹی میں نیتی آیوگ کے ذریعہ ہندوستانی ہمالیائی مرکزی یونیورسٹی کنسورٹیئم (آئی ایچ سی یو سی) کے قیام پر خوشی کا اظہار کیا اور امید  کی کہ یہ کنسورٹیئم پہاڑی علاقوں میں خواتین کارکنوں کے اقتصادی اثرات کا جائزہ لے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کنسورٹیئم کو ہمالیائی ریاستوں کی زرعی ایکولوجی پر کام کرنا چاہیے اور مارکٹنگ ، پہاڑی علاقوں میں سستی اور ماحولیات دوست سیاحت کے فروغ ، پہاڑی علاقوں سے ہجرت پر قابو پانے کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے جیسے امور پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

وزیرموصوف نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں  کہ انہوں نے اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور اب انہیں یونیورسٹی کے کنووکیشن میں مہمان خصوصی بننے کا موقع حاصل ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بہت سی یادیں اس یونیورسٹی سے جڑی ہوئی ہیں اور یونیورسٹی کے طالب علم ہونے سے لے کر آج مہمان خصوصی بننے تک وہ بہت  سی مشکلوں اور چنوتیوں سے گزرے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی ملک کے سب سے خوبصورت کیمپس میں سے ایک ہے اور سائنس ، ماحولیات یا روحانیت  جیسا کوئی بھی شعبہ ہو یونیورسٹی  میں بے پناہ امکانات ہیں۔ یہ یونیورسٹی ‘‘ مہارت کے مرکز ’’ کے طور پر پورے ملک کی قیادت کرسکتی ہے۔انہوں نے شرکا کو مبارکباد دی اور اسے طلبا کی زندگی کا سب سے شاندار موقع قرار دیا۔

وزیرموصوف نے کہا  ، ‘‘ہمیں کردار سازی سے قوم کی تعمیر کی طرف قدم بڑھانا ہوگا ’’۔انہوں نے ‘نیشن فرسٹ ، کریکٹر مسٹ’ کا منتر دیا۔ نئی تعلیمی پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اسی نظریہ پر مبنی ہے جو نہ صرف پیشہ وار افراد پیدا کرے گی بلکہ ایسے عالمی شہری بھی بنائے گی جن کے اندر ہندوستانی قدریں اور عالمی وژن ہوگا، ایک ایسا شہری جو ‘نیشن فرسٹ ’ (ملک پہلے) کو سمجھتا ہے اور وسودھیو کٹمب کم کے اصول پر عمل کرتا ہے۔

انہوں نے ہمالیائی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی توجہ مبذول کرتے ہوئے کہا کہ ان یونیورسٹیوں کو پہاڑی زراعت، باغبانی ، جڑی بوٹیوں کی پیداوار ، پھولوں کی پیداوار ، آرگینک زراعت ، ایکو ٹورزم  اور ٹکنالوجی میں تحقیق کرانی چاہیے۔ اس سے ہمالیائی خطہ میں گزربسر کے ذرائع پیدا ہوں گے۔

اس پروگرام کے مہمان اعزازی اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر دھیریندر پرتاپ سنگھ نے ممبران ، شرکا اور ان کے والدین کو مبارکباد دی۔ ایچ این بی میں اپنی طالب علم کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے یونیورسٹی کو تعلیم حاصل کرنے کا بہترین مقام قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ ‘‘ ڈگری حاصل کرنے والے تمام طلبا کے لئے کنووکیشن ایک اہم دن ہوتا ہے، جس کے بعد انہیں یہاں سے حاصل کئے گئے علم کو سماج کی بہتری کے لئے استعمال کرنا ہوتا ہے’’۔ انہوں نے طلبا کو بہتر مستقبل کی دعائیں دینے کے ساتھ انہیں مبارکباد پیش کی۔

یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر یوگیندر نارائن نے اس تقریب میں شریک ہونے والے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا ، خاص کر حکومت ہند کے وزیرتعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک کا شکریہ ادا کیا۔

یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر انّاپورنا نوٹیال نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال یونیورسٹی نے کووڈ-19 عالمی وبا کے باوجود تعلیم کے جذبہ کو فروغ دینے کے لئے آن لائن میڈیم کے ذریعہ کنووکیشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے لئے انہوں نے یونیورسٹی سے وابستہ تمام افراد اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

وائس چانسلر نے یونیورسٹی کا تعارف پیش  کیا اور اس کی حصولیابیوں کا ذکرکیا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد جغرافیائی پریشانیوں اور وسائل کی کمی کے باوجود یونیورسٹی نے کامیابی کے ساتھ کووڈ-19 سے پیدا ہونے والی چنوتیوں کو آن لائن میڈیم کے استعمال کے موقع میں تبدیل کردیا۔ انہوں نے بتایاکہ فی الحال یونیورسٹی کے تین کیمپس میں 11 اسکولوں میں79 شعبے کام کررہے ہیں اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے نفاذ کے لئے مناسب تبدیلیاں کرنے اور ماحول بنانے میں مصروف ہیں۔

اس موقع پرموجود دیگر شرکا میں آف لائن کنوینر پروفیسر رمولا، میڈیا کمیٹی کے کنوینر ، پروفیسر وائی پی رحمانی ، پروفیسر ایم ایم سیموال، پروفیسر آر سی بھٹ، ڈاکرانا، راجندر پرساد، پروفیسر پی ایس نیگی، پرفیسر اندو کھنڈوری، ڈاکٹر پریتم سنگھ نیگی، ڈاکٹر نریش رانا، ڈاکٹر نریش کمار، پروفیسر ارون بہوگنا، شویتا ورما، پردیپ مال،ہم شکھا گوسائیں وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔

****

(م  ن  ۔ ق  ت ۔  م ص)

 (2020 01.12.)

U- 7725



(Release ID: 1677615) Visitor Counter : 107