وزارت خزانہ

بھارت کی ترقی کا سفر جاری، ایف پی آئی، ایف ڈی آئی اور کارپوریٹ بونڈ مارکیٹ میں تیزی کا رجحان


نومبر 2020 میں 62782 کروڑ روپئے کا ایف پی آئی آیا

مالی سال 2019-21 میں ستمبر 2020 کے دوران 30004 امریکی ڈالر ایف ڈی آئی ایکویٹی کی شکل میں آیا، جو کہ 2019-20 کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے

مالی سال 2020-21 کی پہلی ششماہی میں 4.43 لاکھ کروڑ روپئے کے کارپوریٹ بونڈ جاری کئے گئے، جبکہ اسی مدت میں گزشتہ سال 3.54 لاکھ کروڑ روپئے کے کارپوریٹ بونڈ جاری کئے گئے تھے، اس طرح سے یہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے

Posted On: 01 DEC 2020 4:32PM by PIB Delhi

نئی دہلی،   یکم دسمبر  2020 ۔ کووڈ-19 نے دنیا بھر کی معیشتوں میں سرمایہ کاری کے ماحول کو بری طرح سے متاثر کیا ہے، جس کی وجہ سے سبھی معیشتوں میں ڈیمانڈ اور سپلائی کا توازن بگڑ گیا ہے۔ بھارت بھی اس اقتصادی جھٹکے سے اچھوتا نہیں رہا ہے۔ حالانکہ حکومت کے ذریعے مسلسل کی جارہی کوششوں کا یہ نتیجہ ہے کہ بھارتی معیشت میں سرمایہ کاری میں تیزی کا ماحول برقرار ہے، جبکہ پوری دنیا وبا سے نبردآزما ہے۔

ان مشکلات حالات میں بھی ایف پی آئی، ایف ڈی آئی اور کارپوریٹ بونڈ مارکیٹ میں تیزی نے بھارت کی ترقی کے سفر کے سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔ سرمایہ کاری میں تیزی کا سیدھا سیدھا مطلب ہے کہ بھارتی معیشت کی مضبوطی پر سرمایہ کاروں کا بھروسہ برقرار ہے۔

  1. بیرونی پورٹ فولیو سرمایہ کاری (ایف پی آئی)

گزشتہ دو مہینوں یعنی اکتوبر اور نومبر 2020 میں ایف پی آئی میں کافی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اس کی ایک خاص وجہ ایکویٹی کے ذریعے ایف پی آئی میں ریکارڈ تیزی آنا ہے، جو کہ کسی مہینے میں سب سے زیادہ ایف پی آئی کی آمد تھی۔ 28 نومبر 2020 کو، بھارت میں 62782 کروڑ روپئے کے ایف پی آئی کی آمد ہوئی۔ جس میں ایکویٹی کی آمد 60358 کروڑ روپئے رہی، جبکہ ڈیبٹ (قرض) اور ہائیبرڈ کے ذریعے 2424 کروڑ روپئے کا ایف پی آئی بھارت میں آیا۔

ایکویٹی مد میں نومبر 2020 کے دوران ہوئی ریکارڈ ایف پی آئی سرمایہ کاری کے اعداد و شمار نیشنل سکیورٹیز ڈیپوزیٹری لمیٹڈ کے ذریعے دستیاب کرائے گئے ہیں۔

ویسے تو ایف پی آئی سرمایہ کاری بازار کی بدلتی ہوئی صورت حال کو براہ راست متاثر نہیں کرتی ہے، تاہم ایف پی آئی اعداد و شمار سے کل سرمایہ کاری اور اس کی نکاسی کے حالات کا بھی پتہ چلتا ہے۔ اکتوبر و نومبر 2020 کے دوران بھارت میں نکاسی سے زیادہ ایف پی آئی کی آمد ہوئی ہے۔

اس کے علاوہ نومبر کے مہینے سے لے کر آج تک ایکویٹی سگمنٹ میں سرمایہ کاری میں تیزی برقرار ہے۔ سب سے زیادہ ایف پی آئی آمد کا ریکارڈ 12 نومبر کو درج کیا گیا۔ اس دن 11056 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JR8P.png

ذریعہ: این ایس ڈی ایل، * 28نومبر 2020 تک کےاعداد و شمار

 

  1. راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی)

مالی سال 2020-21 کی دوسری سہ ماہی (جولائی 2020 سے ستمبر 2020) کے دوران بھارت میں 28102 ملین امریکی ڈالر کل راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) ہوئی۔ اس کے تحت 23441 ملین امریکی ڈالر یعنی 174793 کروڑ روپئے کا ایف ڈی آئی ایکویٹی کی شکل میں آیا ہے۔ دوسری سہ ماہی کی سرمایہ کاری کی بنیاد پر رواں مالی سال 2020-21 کے ستمبر 2020 تک  پہلی ششماہی میں 30004 ملین امریکی ڈالر کا ایف ڈی آئی آیا ہے، جو کہ مالی سال 2019-20 کی اسی مدت کے مقابلے میں 15 فیصد زیادہ ہے۔ روپئے کے اعتبار سے دیکھا جائے تو اس مدت میں ایکویٹی کی شکل میں ایف ڈی آئی 224613 کروڑ روپئے کا آیا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔ اس دوران اگست 2020 کا مہینہ ایف ڈی آئی کے اعتبار سے قابل ذکر رہا ہے۔ اس مہینے میں 17487 ملین امریکی ڈالر کا ایف ڈی آئی ایکویٹی کی شکل میں آیا۔ ایکویٹی کے ذریعے ایف ڈی آئی اور کل ایف ڈی آئی سرمایہ کاری میں گزشتہ چند برسوں میں تیزی برقرار رہی ہے، جو گزشتہ 6 سال میں 2019-20 کے دوران سب سے زیادہ تھی۔ اس تیزی کی خاص وجہ حکومت کے ذریعے ایف ڈی آئی اصلاحات، سرمایہ کاری کے متعلق سہولتوں میں اضافہ، کاروبار کو آسان بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات ہیں، جس کا نتیجہ ہے کہ بھارت میں ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔

ایف ڈی آئی کی کل آمد (ملین امریکی ڈالر میں)

سال (مالی)

ایکویٹی کی شکل میں ایف ڈی آئی کی آمد

ایف ڈی آئی کی کل آمد

2014-15

29737

45148

2015-16

40001

55559

2016-17

43478

60220

2017-18 (P)

44857

60974

2018-19 (P)

44366

62001

2019-20 (P)

49977

74390

ذریعہ: ڈی پی آئی آئی ٹی

 

  1. بونڈ مارکیٹ

مالی سال 2020-21 کی پہلی ششمالی میں 4.43 لاکھ کروڑ روپئے کے کارپوریٹ بونڈ جاری کئے گئے، جبکہ اسی مدت میں گزشتہ سال 3.54 لاکھ روپئے کے کارپوریٹ بونڈ جاری کئے گئے تھے۔ اس طرح سے رواں مالی سال میں جاری کئے گئے کارپوریٹ بونڈ گزشتہ برس کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہیں۔ اس طرح سے کارپوریٹ بونڈ میں تیزی آئی ہے۔ اس سے واضح ہے کہ کارپوریٹ اب محفوظ سرکاری سکیورٹیز کی جگہ بونڈ مارکیٹ پر بھروسہ کررہے ہیں۔ اس قدم سے حکومت اور کارپوریٹ کے لئے بھی سرمایہ اکٹھا کرنے کی لاگت میں کمی آئے گی۔ اس کے ساتھ ہی آر بی آئی کی نرم مالی پالیسی سے لیکویڈیٹی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس وجہ سے قرض بازاروں کے متعدد سگمنٹ میں ییلڈس کم ہوئی ہے۔

 

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7713

 



(Release ID: 1677568) Visitor Counter : 188