وزارت خزانہ
جی ایس ٹی کے نفاذ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے پنجاب نے متبادل-1 کا انتخاب کیا
26 ریاستوں اور قانون ساز اسمبلی والے سبھی مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے متبادل-1 کی حمایت کی ہے
جی ایس ٹی کے نفاذ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ادھار لینے کے خصوصی ونڈو کے ذریعے پنجاب کو 8359 کروڑ روپئے ملیں گے
پنجاب کو جاری کردہ اُدھار کے ذریعے اضافی 3033 کروڑ روپئے اکٹھا کرنے کی اجازت
Posted On:
28 NOV 2020 2:39PM by PIB Delhi
نئی دہلی:28 نومبر، 2020:پنجاب سرکار نے جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والے ریونیو کی کمی کو پورا کرنے کیلئے متبادل -1 کو تسلیم کرنے کی بات کہی ہے۔ جن ریاستوں نے اس متبادل کو منتخب کیا ہے ان کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔ قانون ساز اسمبلی والے سبھی تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں(یعنی دہلی جموں وکشمیر اور پڈوچیری)نے بھی متبادل-1 کے حق میں فیصلہ کیا ہے۔
ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جو متبادل-1 کا انتخاب کرتے ہیں انہیں حکومت ہند کے ذریعے لگائے گئے ایک خصوصی اُدھار ونڈو کے توسط سے جی ایس ٹی کے نفاذ سے پیدا ہونے والی کمی کی رقم مل رہی ہے۔ 23 اکتوبر 2020 کو ونڈو شروع کیا گیا اور حکومت ہند پہلے ہی چار قسطوں میں ریاستوں کی جانب سے 24000 کروڑ روپئے کی رقم اُدھار لے چکی ہے اور اسے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سونپ دیا گیا ہے، جنہوں نے 23 اکتوبر 2020، 2 نومبر 2020، 9 نومبر2020 اور 23 نومبر 2020 کو متبادل-1 کو چنا تھا۔ اب پنجاب کی ریاست بھی اس ونڈو کے ذریعے جمع کی گئی رقم سے اگلے دور سے اُدھار لینا شروع کرے گی۔
متبادل-1 کی شرطوں کے تحت، جی ایس ٹی نفاذ سے پیدا ہونے والی کمی کو پورا کرنے کیلئے اُدھار کیلئے ایک خصوصی ونڈو کی سہولت حاصل کرنے کے علاوہ 17 مئی 2020 کو آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت حکومت ہند کے ذریعے اجازت دیے گئے 2فیصد اضافی اُدھار میں سے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کے 0.50 فیصد کی آخری قسط اُدھار لینے کیلئے ریاستوں کو ایک ساتھ بغیر شرط اجازت دینے کا بھی حق ہے۔ یہ 1.1 لاکھ کروڑ روپئے کے خصوصی ونڈو کے اوپر اور زائد ہے۔ پنجاب سرکار کے متبادل-1 کے منتخب کرنے کی بنیاد پرحکومت ہند نے پنجاب حکومت (پنجاب کے جی ایس ڈی پی کا 0.5 فیصد)کو 3033 کروڑ روپئے کے اضافی اُدھار کی اجازت دی ہے۔
26 ریاستوں کو دی گئی اضافی اُدھار اجازت کی رقم اور خصوصی ونڈو کے ذریعے سے اکٹھا کی گئی رقم اور 18 ریاستوں اور تین مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لئے جاری کی گئی رقم اب تک ضمیمے میں ہے۔
28 نومبر 2020 تک رقم ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جی ایس ڈی پی کی 0.50 فیصد اضافی ادھار کی ریاست وار اجازت اور خصوصی ونڈو کے ذریعے اکٹھا کی گئی رقم دی گئی۔
(روپئے کروڑ میں)
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام
|
ریاستوں کو اجازت دی گئی 0.50 فیصد کا اضافی اُدھار
|
خصوصی ونڈو سے جو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دی گئی
|
1
|
آندھرا پردیش
|
5051
|
672.61
|
2
|
اروناچل پردیش*
|
143
|
0.00
|
3
|
آسام
|
1869
|
289.54
|
4
|
بہار
|
3231
|
1136.27
|
5
|
گوا
|
446
|
244.39
|
6
|
گجرات
|
8704
|
2683.88
|
7
|
ہریانہ
|
4293
|
1266.68
|
8
|
ہماچل پردیش
|
877
|
499.74
|
9
|
کرناٹکا
|
9018
|
3611.17
|
10
|
کیرالا#
|
4,522
|
0.00
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
4746
|
1321.98
|
12
|
مہاراشٹرا
|
15394
|
3486.24
|
13
|
منی پور*
|
151
|
0.00
|
14
|
میگھالیہ
|
194
|
32.51
|
15
|
میزورم*
|
132
|
0.00
|
16
|
ناگالینڈ*
|
157
|
0.00
|
17
|
اڈیشہ
|
2858
|
1112.42
|
18
|
پنجاب #
|
3033
|
0.00
|
19
|
راجستھان
|
5462
|
645.06
|
20
|
سکم*
|
156
|
0.00
|
21
|
تملناڈو
|
9627
|
1816.66
|
22
|
تلنگانہ
|
5017
|
164.41
|
23
|
تریپورہ
|
297
|
66.04
|
24
|
اترپردیش
|
9703
|
1748.29
|
25
|
اتراکھنڈ
|
1405
|
674.27
|
26
|
مغربی بنگال#
|
6787
|
0.00
|
|
کُل (اے):
|
103273
|
21472.16
|
1
|
دہلی
|
غیرقابل اطلاق
|
1706.93
|
2
|
جموں وکشمیر
|
غیرقابل اطلاق
|
661.21
|
3
|
پڈوچیری
|
غیرقابل اطلاق
|
159.70
|
|
کُل (بی):
|
غیرقابل اطلاق
|
2527.84
|
|
کُل میزان(اے+بی)
|
103273
|
24000.00
|
*ان ریاسوں میں جی ایس ٹی نفاذ کا فرق صفر ہے
# اُدھار کے اگلے مرحلے کے بعد فنڈز جاری ہوناشروع ہوگا۔
-----------------------
م ن۔م ع۔ ع ن
U NO: 7656
(Release ID: 1676940)
Visitor Counter : 173