پارلیمانی امور کی وزارت

کیوڑیا میں یومِ آئین کے موقع پر خصوصی ملٹی میڈیا نمائش کی ارکانِ پارلیمنٹ اور قانون سازوں نے ستائش کی

Posted On: 27 NOV 2020 1:56PM by PIB Delhi

 

نئی لّی ، 27 نومبر  / صدرِ جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند کی قیادت میں پورے ملک میں  آئین کی تمہید  پڑھے جانے کے ساتھ ، جہاں ایک  طرف پورے جوش و خروش سے 71 ویاں یومِ آئین منایا گیا ، وہیں گجرات کے کیوڑیا میں  آئین کے موضوع  پر لگی  ایک  خصوصی  نمائش کی ارکانِ پارلیمنٹ اور قانون سازوں نے زبردست ستائش کی ہے ۔

          اطلاعات و نشریات کی وزارت  کے بیورو آف آؤٹ ریچ کمیونی کیشن کے ذریعے   پارلیمنٹ کے میوزیم اور   محافظ خانے  کے  تعاون سے گجرات میں  اسٹیچو آف یونٹی کے مقام پر  پریزائڈنگ افسران کی 80 ویں کل ہند  کانفرنس کے تحت  منعقد ، اِس نمائش کا  آغاز لوک سبھا کے اسپیکر   جناب اوم برلا کے  ہاتھوں بدھ کے روز کیا گیا تھا ۔ نمائش میں  ویدک دور سے لے کر لچھوی جمہوریت  سے جدید  بھارت   کی تعمیر تک ملک میں  جمہوری  روایتوں کے سفر  کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ 

image003AZXS (1).jpgimage002UDTR (1).jpg

 

          1600 مربع فٹ میں لگی  ، اِس ملٹی میڈیا نمائش میں   پلازما ڈسپلے  ،   انٹریکٹیو  ڈجیٹل   فلپ بک ، آر ایف آئی ڈی کارڈ ریڈر  ، انٹریکٹیو اسکرین  اور ڈجیٹل ٹچ وال وغیرہ کے ساتھ  50 پینل شامل تھے ۔

          لوک سبھا کے  اسپیکر نے  ملٹی میڈیا کے استعمال  کی ستائش کی  اور کہا کہ  انٹریکٹیو نمائشیں دلچسپ طریقے سے معلومات   فراہم کرتی ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ  نمائش  موثر طور سے آئین کی  تعمیر  کو  مرحلہ وار  دکھا تی ہے اور  ہماری جمہوری   روایتوں کے بارے میں  بیداری پیدا کرنے کے لئے ملک کے مختلف حصوں میں ایسی نمائشوں کا انعقاد ہونا چاہیئے ۔

          نمائش میں بھارت کے آئین  کا خاکہ تیار کئے جانے کو بڑی تفصیل کے ساتھ پیش کیا گیا ہے  ۔ ممبئی میں قائم   بھارتی فلم  کے شعبے کے  محافظ خانے سے آئین کا خاکہ  تیار کرنےسے جڑے کچھ  واقعات پر فلموں  کے حصے  اور  آئینی  کمیٹی کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر ، ڈاکٹر راجیندر  پرساد ، پنڈت جواہر لال نہرو ، سردار ولبھ بھائی پٹیل ، شیاما پرساد مکھرجی  سمیت  دیگر اہم ارکان کی تقریریں   وغیرہ پیش کئے گئے  ۔

          اس میں شامل پلازما ڈسپلے میں  آئین کی تمہید  کو   ہندوستان کی مختلف  زبانوں میں پڑھا جا سکتا  ہے ۔ ایک ڈجیٹل  فلپ بک میں  آئین میں  دی گئی مثالوں کی جھلک دکھائی گئی ہے ۔ ڈجیٹل ٹچ وال  میں ہمارے  مختلف قومی   نشانات کے بارے میں   جانکاری ہے  ، جب کہ ایک دوسری ڈجیٹل  اسکرین پر آئین کا خاکہ تیار کئے جانے کی مرحلہ وار تفصیلات موجود ہیں ۔

          آر ایف آئی ڈی کارڈ ریڈر ، جو کہ مباحثے کا ڈسپلے ہے ، اس پر  آئینی کمیٹی کے کسی  بھی رکن کے نام کا کارڈ  رکھنے پر    ، اُس کی شخصیت  اور اس کے تعاون کے بارے میں اسکرین  پر پڑھا جا سکتا ہے ۔ یہ بھی  دلچسپی کا ایک بڑا مرکز ہے ۔ اس کے لئے  تین زمروں کے کارڈ دیئے گئے ہیں – مسودہ کمیٹی کے رکن  ، آئینی کمیٹی  کی خاتون رکن اور  آئینی کمیٹی میں  گجرات کے ارکان  ۔ ان میں  ہنسا مہتا اور کنہیا لال منشی اہم ہیں ۔

image0054FPE (1).jpgimage0045TXV (1).jpg

 

          گجرات کے گورنر اچاریہ دیووبرت نے ڈجیٹل بک میں لکھا ہے کہ ‘‘ گیلری سینکڑوں دور اندیش لیڈروں کی زبردست کوششوں میں ایک باطنی نظارہ پیش کرتی ہے ۔ نمائش میں ماضی کے فن پاروں کو  خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے اور اس کے لئے  ڈجیٹل کوشش کو  ہر ممکن  طریقے سے استعمال کیا گیا ہے ۔ نمائش کا دورہ کرنے والے  اہم افراد میں  مرکزی پارلیامانی امور ، کوئلہ اور کانکنی کے وزیر   جناب پرہلاد جوشی  اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت   جناب ارجن رام میگھوال  اور مختلف  ریاستی اسمبلیوں  کے صدر شامل ہیں ۔

          محافظ خانے کی نمائش کے دیگر اہم  پینل میں مسودہ کمیٹی کے ارکان ، حکومت اور پارلیمنٹ کے  اہم عہدیداروں کے دستخط  ،   سابق اور موجودہ  صدر وغیرہ کی تصاویر لگائی گئی ہیں ۔ نمائش کی ایک اور دلچسپی ریاستی اسمبلیوں کا حصہ ہے ، جہاں  شائقین  مختلف  ریاستی اسمبلیوں  کی تعمیری خوبصورتی  اور تنوع کو دیکھ  سکتے ہیں اور ستائش کر سکتے ہیں ۔

          کووڈ کے پیش نظر  معقول رویہ کو پروٹوکول میں شامل کیا گیا ہے اور صاف صفائی کو یقینی بنانے کے لئے  ، خاص طور سے  ٹچ اسکرین کے تعلق سے ، خاص انتظام کیا گیا ہے ۔

          کیوڑیا میں  پریزائڈنگ افسران کی دو روزہ  کل ہند کانفرنس  جمہوریت  کے اداروں کو  مضبوط کرنے  اور بھارت کے آئین  اور جمہوری  روایتوں کے بارے میں عوام میں  بیداری  پھیلانے کے عہد کے ساتھ  ختم ہوئی ۔

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 27-11-2020 )

U. No. 7620

 


(Release ID: 1676568) Visitor Counter : 157