سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کثیر رخی اشتراک وتعاون کووڈ-19 جیسے عالمی چیلنجوں پر قابو پانے کی کلید ہے: ڈاکٹر ہرش وردھن


ڈاکٹر ہرش وردھن نے کورونا کی موجودہ وبا سمیت عام سماجی چیلنجوں کے حل کیلئے ایس سی او نوجوان سائنسدانوں سے آگے آنے اور ہاتھ ملانے کی اپیل کی

Posted On: 24 NOV 2020 4:29PM by PIB Delhi

نئی دہلی:24 نومبر، 2020:‘‘ہمارا اعلیٰ ترین ادارہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) – کووڈ-19 کے ٹیکوں کے تجربے میں شامل ہے۔ ہندوستان ٹیکو کے سبھی اہم دعویداروں کیلئے کلینیکل ٹرائل بھی کررہا ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 30 ٹیکے کی تیاری مختلف مراحل میں ہیں۔ ان میں سے دو ترقی کے سب سے زیادہ ایڈوانس اسٹیج میں ہیں -  آئی سی ایم آر- بھارت بایوٹیک ساجھیداری کے ذریعے تیار کردہ کوویکسین اور ہندوستان کے سیرم ادارے کے ذریعے تیار کردہ کووی شیلڈ۔

یہ ادارہ جو کہ دنیا کا سب سے بڑا ویکسین مینوفیکچرر ہے، آکسفورڈ یونیورسٹی کے ذریعے تیار کردہ ٹیکوں کے لئے  ٹرائل کررہا ہے۔ دونوں ٹیکے کلینیکل ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں ہیں۔ ہماری سرکردہ فارما کمپنیوں میں سے ایک ڈاکٹر ریڈیز لیباریٹریز، آخری مرحلے کے انسانوں پر آزمائش اور قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعد ہندوستان میں روسی ٹیکوں کو تقسیم کرے گی’’۔ یہ باتیں صحت اور خاندانی بہبود ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ورچوول طریقے سے منعقدہ پہلے ورچول ایس سی او نوجوان سائنسدانوں کے کنکلیو میں اپنی افتتاحی تقریر میں کہیں۔ انہوں نے کہا ، ‘‘اس کنکلیو کا وسیع تر مقصد تحقیق اور اختراعات کے ذریعے مشترکہ معاشرتی چیلنجوں کا حل کرنے کیلئے ایس سی او (شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن) سے ذہین ترین نوجوان اذہان کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم لانا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ‘‘کووڈ-19 کےخلاف جوابی ردعمل میں، ہندوستان اپنی اہم سائنسی صلاحیت کا استعمال کررہا ہے۔ گھریلو سطح پر ٹیکوں کی تیاری، روایتی معلومات پر مبنی دیکھ بھال کے نئے ڈائیگنوسٹک اور ادویاتی مرکبات سے لیکر تحقیقی وسائل، تحقیق وترقی سے متعلق ہندوستانی سرکاری اور نجی اداروں کو قائم کرنے تک جیسے اقدامات وبا کا مقابلہ کرنے میں کارگر اقدامات کرنے کیلئے کام کررہے ہیں’’۔ انہوں نے بتایا ، ‘‘حکومت کے تعاون سے 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپ نے کووڈ-19 سے نمٹنے کیلئے اختراعی پروڈکٹس اور حل پیش کیے ہیں’’۔

مرکزی وزیر نے ایس سی  او  کے نوجوان سائنسدانوں سے ایک خصوصی گزارش کی کہ دنیا اور انسانیت کی فلاح وبہبود کیلئے انہیں آگے آنا چاہئے اور کورونا کی موجودہ وبا سمیت ہمارے عام معاشرتی چیلنجوں کے حل کیلئے ہاتھ ملانا چاہئے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ کووڈ-19 وبا ایک آزمائش ہے ، اس بات پر زور دیا کہ اس نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ کثیر رخی اشتراک وتعاون ایسے عالمی چیلنجوں پر قابو پانے کی کلید ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ حکومت ہند نےکووڈ-19 ٹیکے کی تحقیق کیلئے 12 کروڑ امریکی ڈالر کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مالی امداد کووڈ تحفظاتی مشن کیلئے فراہم کی جارہی ہے اور اس کا استعمال خاص طور سے اس سیکٹر میں تحقیق وترقی کیلئے کیا جانا ہے۔ یہ کہتے ہوئے کہ پیداواریت اور خوشحالی بڑھانے کیلئے اختراع کلیدی محرک ہیں، انہوں نے حاضرین سے کہا، ہندوستان اسٹارٹ اپ اور ا ختراع کا ایک مرکز بن کر ابھرا ہے۔ہندوستانی نوجوانوں نے اپنے مستقبل کی انوکھی سوچ کے سبب ایک الگ شناخت بنائی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوان صلاحیتوں کو سائنس کے چیلنج سے بھرپور سیکٹر میں مواقع اور قیادت فراہم کرنے کیلئے ہندوستان نے پانچ خصوصی تحقیقی لیباریٹریاں قائم کی ہیں۔ ہر ایک لیباریٹری سائنس کے ایک مرکوز شعبے آرٹیفیشیل انٹلی جنس کوانٹم ٹیکنالوجی، ادراکی ٹیکنالوجی اور اسمارٹ میٹریل سے متعلق ہے۔ انہوں نے کہا ، مقررہ حصول کے مطابق ان لیباریٹریوں میں ڈائرکٹر سمیت سبھی افراد 35 برس کے کم کی عمر کے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے یاد دلایا کہ حال ہی میں 10 نومبر2020 کو منعقدہ ایس سی او کے رکن ملکوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں ہندوستان نے اسٹارٹ اپ نظام میں ہمارے وسیع تجربے کو ساجھا کرنے کیلئے اختراع اور اسٹارٹ اپ پر ایک خصوصی ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دی تھی۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا ہم نے روایتی ادویہ پر ایک ورکنگ گروپ کی بھی تجویز دی ہے تاکہ روایتی اور قدیم دواؤں کی معلومات ایس سی او ملکوں میں پھیلے اور معاصر دواؤں میں پیش رفت ایک دوسرے کے موافق ہوسکے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے ہندوستان کے ذریعے منعقدہ اس پہلے ایس سی او نوجوان سائنسدانوں کے کنکلیو کیلئے نامزد کیے گئے سبھی نوجوان سائنسدانوں کو مبارکباددی اور انہوں نے کووڈ-19 وبا سے پیدا شدہ چیلنجوں اور روکاوٹوں کے باوجود اس کنکلیو کے انعقاد کیلئے اپنے اداروں ، سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمےاور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی اور وزارت خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ نوجوان سائنسدانوں کا شعار نئی دریافت، پیٹنٹ، پیداواریت  اور خوشحالی ہونا چاہئے۔ یہ چار قدم ہمارے رکن ملکوں کو تیزی سے ترقی کی طرف لے جائیں گے۔

جناب ولادیمیر نورو، سکریٹری جنرل ، شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن، ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، ڈائرکٹر ، سی ایس آئی آر- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل ٹیکنالوجی ، حیدرآباد، انڈیا، جناب وکاس سوروپ، سکریٹری (ویسٹ)، اُمور خارجہ کی وزارت، حکومت ہند، پروفیسر آسوتوش شرما، سکریٹری محکمہ برائے سائنس وٹیکنالوجی حکومت ہند، جناب سنجیو کمار وارشنے، ہیڈ انٹرنیشنل کو آپریشن ڈویزن، سی ایس ٹی، ایس سی او ممبرملکوں سے نامزد نوجوان سائنسدا، ایس سی او ممبر ملکوں سے سینئر ماہرین/ مربین، ایس سی او ممبر ملکوں کی سائنٹفک وزارتوں کے نمائندگان، ایس سی او ممالک میں ہندوستانی مشنوں کے سربراہان/ سفیر، سائنس قونصلرکے علاوہ دیگر معززین نےورچوول طریقے سے منعقدہ اس پروگرام میں شرکت کی۔

ایس سی او کے پس منظر کے بارے میں جانکاری کیلئے یہاں کلک کریں:

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 7514



(Release ID: 1676017) Visitor Counter : 156