صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے گلوبل پریوینشن کولیشن (جی پی سی) سے خطاب کیا


’’بھارت کے روک تھام کے نمونے کو بہت سے ملکوں میں ان کے مقامی حالات کے مطابق اپنایا جاسکتا ہے‘‘
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اُن اقدامات کو اجاگر کیا جو بھارت نے کووڈ-19 وبائی بیماری کے دوران ایچ آئی وی کی روک تھام کے سلسلے میں حاصل شدہ فوائد کے تحفظ کے لیے کیے ہیں

Posted On: 18 NOV 2020 5:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،18 نومبر ،           صحت اور خاندانی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹرہرش وردھن نے آج  یہاں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایچ آئی وی کی روک تھام کے سلسلے میں گلوبل پریوینشن کولیشن (جی پی سی) کی وزارتی میٹنگ سے ڈیجیٹل اعتبار سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014ZZ7.jpg

گلوبل ایچ آئی وی پریوینشن کولیشن (جی پی سی) کی طرف سے یو این ایڈز اور یو این ایف پی اے کی میزبانی میں اس سال کی کانفرنس 2030 تک  ایڈز کو ختم کرنے کے لیے 2016 کے یو این جی اے عہد کو پورا کرنے میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔جی پی سی کے  ممبرملکوں نے  2010 کی سطح سے 2020 کے خاتمے تک بالغوں میں  ایچ آئی وی کے نئے انفیکشن 75 فیصد کم کرنے سے اتفاق کیا تھا۔

اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ نئے انفیکشن کو کم کرنے، ایچ آئی وی کے ساتھ زندگ گزارنے والوں کے لیے اہم آبادی اور علاج معالجے کی خدمات کے سلسلےمیں ، ایڈز سے متعلق اموات میں کمی کرنے، ماں سے ایچ آئی وی کے بچوں میں منتقل ہونے اور ایک اچھا ماحول پیدا کرنے میں عالمی  ایڈز کے رد عمل میں قابل لحاظ کامیابی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ تنظیم نے ’’دنیا کے سامنے ایک ماڈل پیش کیا ہے جہاں مختلف ساجھے دار ایک ساتھ آسکتے ہیں اور ایک مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے تال میل کے ساتھ کام کرسکتے ہیں‘‘۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح بھارت نے ایچ آئی وی کی روک تھام کے سلسلے میں جو فائدے حاصل کیے تھے ان کا  کووڈ-19 وبائی بیماری کے دوران تحفظ کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا ’’حکومت نے اے آر وی کے سلسلے میں منصوبے پر عمل درآمد کے لیے آخری کونے تک جانے میں طبقوں، سول سوسائٹی اور ترقیاتی ساجھے داروں کے ساتھ مل کر تیز رفتاری  کے ساتھ اور بروقت کارروائی کی۔ این اے سی او کی طرف سے وقتاً فوقتاً مشورے اور رہنما خطوط جاری کیے گئے جو عالمی رہنما خطوط کے مطابق تھے‘‘۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس سلسلے میں ہیومن  امیونو ڈیفی شینسی وائرس اینڈ ایکوائرڈ امیون ڈیفی شینسی سنڈروم (پریوینشن اینڈ کنٹرول) قانون مجریہ 2017 کا ذکر کیا جس نے متاثرہ افراد اور متاثرہ آبادی کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ایک قانونی فریم ورک فراہم کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ES5O.jpg

محترمہ آرتی آہوجا، ایڈیشنل سکریٹری (ہیلتھ) جناب آلوک سکسینہ، جوائنٹ سکریٹری (ہیلتھ) محترمہ شوبینی راجن، اے ڈی جی، این اے سی او بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

India-poster2020finalr2_page-0001ZNEO.jpg

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:7337      


(Release ID: 1673867) Visitor Counter : 296