پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

او اے ایل پی نیلامی کے پانچویں دور کے تحت منظور کیے گئے ای اینڈ پی بلاکوں کے لیے کنٹریکٹ پر دستخط کیے جانے کی تقریب


بازار دوست او اے ایل پی توانائی کے سیکٹر میں خود کفالت حاصل کر رہی ہے: جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 17 NOV 2020 2:52PM by PIB Delhi

نئی دہلی،17 نومبر ،           پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج کہا ہے کہ  اوپین ایکری ایج لائسنسنگ پالیسی (او اے ایل پی) ایک بازار دوست پالیسی ہے جو توانائی کے سیکٹر میں خود کفالت حاصل کر رہی ہے۔ وہ او اے ایل پی  نیلامی کے پانچویں دور کے منظور کیے گئے 11 تیل اور گیس بلاکوں کے لیے کنٹریکٹوں پر دستخط کرنے کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001T72I.jpg

جناب پردھان نے بتایا کہ او اے ایل پی نیلامی کے  ادوار کے نتیجے میں  ایچ ای ایل پی سلسلے کی کامیاب شروعات سے بھارت میں  تلاش کے رقبے میں اضافہ ہوا ہے۔ تلاش کا رقبہ  جو پہلے تقریباً 80000 مربع کلو میٹر تھا او اے ایل پی کے نیلامی کے پانچویں دور کے تحت فراہم کیے گئے بلاکوں کے بعد تقریباً 237000 مربع کلو میٹر ہوگیا ہے۔

اسے ایک بدلاؤ والی پالیسی قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ او اے ایل پی نے سرخ فیتا شاہی کا سلسلہ ختم کردیا ہے اور تلاش اور پیداوار کے سیکٹر میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے  جو ہوگا دیکھا جائے گا کے طریقے کو ختم کرنے اور  تیز رفتار ترقی اور پیشرفت کے لیے کوشش کرنے کی حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کامیاب بولی لگانے والوں سے کہا کہ وہ نئی ٹیکنالوجی اور نئے کاروباروی طریقوں کا استعمال کریں تاکہ ان علاقوں سے تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کی رفتار میں تیزی لائی جاسکے۔

ٹیکنالوجی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ زیادہ ڈیجیٹائیزیشن اور ڈاٹا میپنگ کی مدد سے  ای اینڈ پی میدان میں بنیادی تبدیلی آئی ہے۔ انھوں نے  ٹیکنالوجی اور جدید ڈاٹا منیجمنٹ سسٹم کے اور زیادہ استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔

جناب پردھان نے  مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے متعلقہ منظوریاں دلواکر کام میں آسانی پیدا کرنے کے سلسلے میں او ایل اے پی کی کامیابی بولی لگانے والوں کو مکمل حمایت کی پیش کش کی۔ جناب پردھان نے کہا کہ  انھیں تلاش کی سرگرمیاں انجام دینے اور کاروبار کو پیشہ ورانہ طریقے پر چلانے کے لیے بین الاقوامی کمپنیوں کو مدعو کرنا چاہیے۔جناب پردھان نے یہ بھی تجویز کیا کہ ڈاٹا کو جمع کرنے اور ڈاٹا کے بندوبست کے لیے ایک خود مختار ادارہ قائم کیا جانا چاہیے تاکہ تمام بولی لگانے والوں کو متعلقہ معلومات تک رسائی حاصل ہوسکے اور وہ سرمایہ کاری کے سلسلے میں ٹھوس فیصلے کرسکیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00242YH.jpg

او اے ایل پی  بولی کے پانچویں دور کے تحت کل ملاکر 19789.04 مربع کلو میٹر کا رقبہ فراہم کیا گیا ہے جس میں آٹھ گدیلے طاس والے علاقوں کے 11 بلاک شامل ہیں۔ جس کی لاگت 465 کروڑ روپئے ہے۔ اس میں فوری تلاش کا کام شروع کیا جائے گا۔ او این جی سی کو 7 بلاک اور آئل انڈیا لمیٹڈ  (او آئی ایل) کو 4 بلاک دیئے گئے ہیں۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003VJRL.jpg

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:7306      

 


(Release ID: 1673550) Visitor Counter : 217