وزارت خزانہ

آتم نربھر بھارت پیکیج-اب تک کی پیش رفت

Posted On: 01 OCT 2020 5:28PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  16/نومبر 2020 ۔  عزت مآب وزیراعظم جناب نریندرمودی نے 12 مئی 2020 کو بھارت میں کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے کے لیے بھارت کی جی ڈی پی کے دس فیصد کے برابر 20 لاکھ کروڑ روپے کے خصوصی اور جامع اقتصادی پیکیج کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے ایک  آتم نربھر بھارت یا خود پر انحصار کرنے والے بھارت کی اپیل کی تھی۔انہوں نے آتم نربھر بھارت کے لیے پانچ ستونوں-معیشت، بنیادی ڈھانچہ، نظام، فعال آبادی اور مانگ کو بھی اجاگر کیا تھا۔

وزیراعظم کی اپیل کے بعد خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے 13 مئی سے 17 مئی 2020 کے دوران سلسلے وار پریس کانفرنس کرکے آتم نربھر بھارت پیکیج کی تفصیلات فراہم کیں۔

خزانہ اورکارپوریٹ کی وزارتوں نے آتم نربھر بھارت (اے این بی پی) کے تحت اقتصادی پیکیج سے متعلق اعلانات پر فوری طور پر عمل درآمدشروع کردیا تھا۔اس کے بعدوزیرخزانہ نے ذاتی طور پر اس اقتصادی پیکیج کے نفاذ پر جائزہ اور نگرانی کا کام کیا ہے۔

حال ہی میں تازہ ترین جائزے میں محترمہ نرملا سیتارمن نے خزانے اورکارپوریٹ امور کی وزارتوں سے متعلق مندرجہ ذیل پیش رفت کا جائزہ لیا۔

  1. ایم ایس ایم ای سمیت کاروبار کے لیے ضمانت کے بغیرتین لاکھ کروڑ روپےکے خودکار قرضے

29 فروری 2020 تک بقایہ قرضوں کے 20 فیصد کے برابر ورکنگ کیپٹل فراہم کرکے کاروبار کو راحت فراہم کرنے کی خاطر رعایتی شرح سود پر مقررہ مدت کے قرض فراہم کیے جائیں گے۔ یہ قرضے 100 کروڑ روپے کے لین دین والے یونٹوں کے لیے 25 کروڑ روپے کی دین داری پر دستیاب کرائے جائیں گے۔ ان یونٹوں کو اپنی جانب سے کوئی ضمانت دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔45 لاکھ سے زیادہ ایم ایس ایم ای کو بغیر ضمانت کے تین لاکھ کروڑ روپے کے قرض کی شکل میں نقد فراہم کی جائے گی، جس کی ضمانت حکومت ہند کی طرف سے دی جائے گی۔

کابینہ کی منظوری کے بعد 25 مئی 2020 کو مالی خدمات کے محکمے نے 23 مئی 2020 کو اس اسکیم کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تھے جب کہ ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم (ای سی ایل جی ایس) فنڈ کو 26 مئی 2020 کو رجسٹر کرایا گیا۔اس کے بعد کاروبار کے لیے انفرادی قرضوں کوشامل کرنے کی خاطر 250 کروڑ روپے کے سالانہ لین دین کرنے والوں کے لیے زیادہ سے زیادہ 50 کروڑ روپے تک کے قرض کو شامل کرنے کے لیے 4 اگست 2020 کو رہنما خط میں ترمیم کی گئی۔

29 ستمبر 2020 کو 12 سرکاری سیکٹر کے بینکوں اور 24 پرائیویٹ سیکٹر کے بینکوں اور 31 این بی ایف سی کی جانب سے دی گئی رپورٹ کے مطابق سوفیصد ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم کے تحت غیر انفرادی اور انفرادی قرضوں کی کل منظور شدہ رقم 186469کروڑ روپے تھی جس میں سے 2709027قرضداروں کو 132246کروڑ روپے کے قرضے پہلے ہی جاری کیے جاچکے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017ZRD.jpg

  1. ایم ایس ایم ای اور افراد کو تازہ قرضے فراہم کرنے کی خاطر این بی ایف سیز، ایچ ایف سیز اور ایم ایف آئی کے لیے 45000 کروڑ روپے کی جزوی قرض گارنٹی اسکیم-2

17 اگست 2020 کو جاری کردہ نئے رہنما خطوط کے تحت پورٹ فولیو تیارکرنے اور اے اے/اے اے درجہ بندی کے 50فیصد پورٹ فولیو سے 25 فیصد بانڈ تیارکرنے کے لیے 19.11.2020تک مزید تین ماہ کی اجازت دی گئی ہے۔

25 ستمبر 2020 تک بینکوں نے 25505 کروڑ روپے کے پورٹ فولیو کے خریداری کو منظوری دی ہے اور مزید 3171 کروڑ روپے کے لیے منظوری/مذاکرات کا عمل جاری ہے۔25 ستمبر 2020 تک پی ایس بیز کے مطابق، 16401 کروڑ روپے کے پورٹ فولیو کی خریداری کی جاچکی ہے۔

3        نابارڈ کے ذریعہ کسانوں کے لیے 30000کروڑ روپے کی اضافی ایمرجنسی ورکنگ کیپٹل کی فنڈنگ۔

25ستمبر 2020 تک خصوصی سہولت کے تحت 25000کروڑ روپے فراہم کیے جاچکے ہیں بقیہ 5000کروڑ روپے کی رقم آر بی آئی کے ذریعہ نابارڈ، چھوٹے این بی ایف سیز اور ایم ایف آئی کو دیے جاچکے ہیں۔

نابارڈ کی سہولت کی فراہمی کے لیےعملی رہنما خطوط تیار

4        این بی ایف سیز /ایچ ایف سیز/ایم ایف آئی کے لیے نقد رقم کی 30000کروڑ روپے کی خصوصی اسکیم

 

اس اسکیم کے نفاذ کے لیے ایک ایس پی وی قائم کرنے کا کام ایس بی آئی سی اے پی کو دیاگیا ہے۔یہ اسکیم یکم جولائی 2020 کو ایک پریس ریلیز کے ذریعہ شروع کی گئی۔اسی دن آربی آئی نے بھی اس اسکیم کے لیے این بی ایف سیز اور ایچ ایف سیز کو سرکلر جاری کیا۔

5        مدرا –شیشو قرضوں کے لیے 1500 کروڑ روپے کے سود کی معافی

مدرا-شیشوقرض کے لیے موجودہ رقم سردست 1.62لاکھ کروڑ روپے ہے۔(زیادہ سے زیادہ قرض کی رقم 50000 روپے) کابینہ نے 24 جون 2020 کو اسکیم کو منظوری دی تھی اور اس کے لیے 26 جون 2020 کو رہنما خطوط جاری کیے گئے۔31 اگست 2020 تک 86فیصدکھاتے داروں کو رقم دی گئی۔مالی سال 2021-2020 کے 1232کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیاگیا جس میں 120کروڑ روپے سڈبی کو 7 ستمبر 2020 کو جاری کیےگئے۔

6        ایک خصوصی مہم میں کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ 2.5کروڑ کسانوں کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے کا رعایتی قرض

پہلے مرحلے میں کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) کے ذریعہ 58.12لاکھ کسانوں کو کے سی سی حد کے ساتھ 46330کروڑ روپے منظور کیے گئے۔

دوسرے مرحلہ میں 25 ستمبر 2020 کو 83.03لاکھ کسانوں کوکے سی سی کے حد کے ساتھ 78999.80کروڑ روپے منظور کیے گئے جو مندرجہ ذیل طریقے سے دیے گئے۔

کے سی سی کی منظوری والے شعبے      منظورشدہ کے سی سی کی تعداد

فصل کا قرض                                                      70.31لاکھ

اے ایچ یا ماہی گیری کی سرگرمیوں کے ساتھ فصل قرض                   1.92لاکھ

ڈیری                                                        2.97لاکھ

پولٹری،مویشی اوربھیڑوں کی افزائش                                   21961

ماہی گیری                                                           10622        

 

7        ٹی ڈی ایس –ٹی سی ایس کی شرح میں کمی کے ذریعہ 50000کروڑ روپے کی نقدرقم کی فراہمی

اس اعلان کے لیے قانونی ترمیم کو ٹیکس اور دیگر قوانین (رعایت اور کچھ ضابطوں میں ترمیم) بل 2020 میں شامل کیا گیا جسے18 ستمبر 2020 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔صدر جمہوریہ کی منظوری کے بعد ٹیکسیشن اور دیگر قوانین (رعایت اور کچھ ضابطوں میں ترمیم)قانون2020 کو 29 ستمبر 2020 کو نوٹیفائی کیا گیا۔

8        براہ راست ٹیکس کے اقدامات

رواں مالی سال کے دوران 118324کروڑ روپے کی رقم کے 3353898 ریفنڈ جاری کیے گئے۔بقیہ ریفنڈ زیر عمل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HGLE.png

اے این بی پی کے تحت مندرجہ ذیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

  1. مالی سال 2020-2019کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی آخری تاریخ کو 31 جولائی 2020 اور 31 اکتوبر 2020 سے بڑھاکر  30 نومبر 2020 کیا گیا اور 30 ستمبر 2020 کے ٹیکس آڈٹ کو بڑھاکر 31 اکتوبر 2020 کیا گیا۔
  2. 30 ستمبر 2020 کو ٹیکس اسسمنٹ کی تاریخ میں توسیع کرکے 31 دسمبر2020کی گیا۔
  3. وواد سے وشواس اسکیم کی مدت کو کسی اضافی رقم کی ادائیگی کے بغیر 31 دسمبر2020 تک توسیع دے دی گئی ہے۔
  4.  
  5. قانون سازیہ کی ترامیم ان اعلانات کونافذ کرنے کے لئے ، ٹیکس اور دیگرقوانین (بعض گنجائشوں میں راحت اورترامیم ) کے بل 2020میں شامل کی گئی ، جسے 18ستمبر ، 2020کو متعارف کرایاگیا۔ صدرجمہوریہ ہند کی منظوری کے بعد ، قانون سازیہ کی ترامیم ان اعلانات کونافذ کرنے کے لئے ، ٹیکس اور دیگرقوانین (بعض گنجائشوں میں راحت اورترامیم ) کے بل 2020کو 29ستمبر ، 2020کو نوٹیفائی کردیاگیاہے ۔
  6. ۔آئی بی سی سے متعلق اقدامات کے ذریعہ آسانی کے ساتھ کاروبار کرنے کی مزید توسیع : 9
  7.  
  8. حکومت نے آئی بی سی 2016کی دفعہ 4کے تحت بذریعہ نوٹیفیکیشن بتاریخ 24.06.2020،   مقررہ حدکو ایک کروڑروپے کردیاہے ( ایک لاکھ روپے کی موجودہ حد سے )
  9. ایم ایس این ایز کو راحت فراہم کرانے کی غرض سے کوڈ کی دفعہ 240اے کے تحت ایک خصوصی قرارداد کو حتمی شکل دی جارہی ہے اوراسے جلد ہی نوٹیفائی کیاجائے گا۔
  10. ڈوبے ہوئے قرضوں اوردیوالیہ پن کوڈ ( دوسری ترمیم ) قانون ،2020کو 23ستمبر، 2020کو نوٹیفائی کردیاگیاجو کہ 5جون ، 2020سے موثرالعمل رہااس طرح ڈوبے ہوئے قرضوں اوردیوالیہ پن کوڈ 2016( کوڈ ) میں دفعہ 10اے کو شامل کیاگیا۔ یہ اقدام 25مارچ ، 2020سے 6مہینے کی مدت اور اسی طرح کی مزید مدت جو ایک سال سے زیادہ نہ ہو،کے لئے دفعہ 7، 9اور 10کے تحت  کارپوریٹ ڈوبے ہوئے قرضوں کو حل کرنے کے عمل (سی آئی آرپی )کے نفاذ کو عارضی طورپرمعطل کردیاگیا۔

10-کمپنیز ایکٹ کی منظوری

کمپنیز ( ترمیمی ) بل 2020کو لوک سبھا میں 19ستمبر ،2020کو منظوری دی گئی جب کہ راجیہ سبھا یہ بل 22.09.2020کو منظورکیاگیا۔ صدرجمہوریہ کی منظوری کے بعد کمپنیز ( ترمیمی) ایکٹ 2020کو 28ستمبر ، 2020کو نوٹیفائی کیاگیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00425NU.jpg

 

******

م ن۔  و ا /اع۔ ج ا/ع آ

U-NO.7271


(Release ID: 1673185) Visitor Counter : 336