امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے دہلی میں کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جائزہ میٹنگ میں اہم ہدایات جاری کیں
دہلی میں آر ٹی- پی سی آر جانچ کے لئے ٹیسٹنگ کی صلاحیت دوگنی کی جائے گی
صحت عملے کی کمی کے پیش نظر سی اے پی ایف سے اضافے ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، انھیں جلد ہی ایئر لفٹ کرکے دہلی لایا جائے گا
جناب امت شاہ نے وزارت صحت اور دہلی حکومت کو بی آئی پی اے پی مشینوں اور ہائی فلو نسل کینولاز کی مطلوبہ تعداد میں دستیابی کے لئے آئندہ 48 گھنٹوں کے اندر انتظامات کرنے کی ہدایت دی
پوری دہلی میں گھر گھر سروے ایمس، دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشنوں (ایم سی ڈی) کی ٹیموں کے ذریعے کیا جائے گا
مرکزی وزارت صحت کووڈ-19 کے علاج کے لئے پلازما تھیریپی اور پلازما ایڈمنسٹریشن کے لئے جلد از جلد ایک معیاری پروٹوکول جاری کرے گی
ایسے علاقوں میں جہاں غریب اور سماج کے کمزور طبقات رہائش پذیر ہیں، ان علاقوں میں صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور آئی سی ایم آر کے ذریعے موبائل ٹیسٹنگ لیب تعینات کئے جائیں گے
دھولا کنواں واقع ڈی آر ڈی او کی موجودہ میڈیکل فیسیلٹی میں آئی سی یو کی سہولت والے 250-300 بیڈ اور شامل کئے جائیں گے
آکسیجن کی سہولت والے بستروں کی دستیابی میں
Posted On:
15 NOV 2020 8:36PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 15 /نومبر 2020 ۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے راجدھانی دہلی میں کووڈ-19 کے بڑھتے معاملات اور دہلی کے اسپتالوں کے میڈیکل انفرااسٹرکچر پر بڑھتے دباؤ کے تناظر میں کووڈ-19 کی صورت حال کا آج جائزہ لیا۔ میٹنگ میں مرکزی وزیر صحت، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر، دہلی کے وزیر اعلیٰ، دہلی کے وزیر صحت، مرکزی داخلہ سکریٹری، صحت و کنبہ بہبود کی مرکزی وزارت کے سکریٹری، ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وی کے پول، آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل، ڈی آر ڈی او کے سکریٹری، مسلح افواج طبی خدمات (ڈی جی اے ایف ایم ایس) کے ڈائریکٹر جنرل اور دیگر سینئر اہلکار موجود تھے۔
میٹنگ کے آغاز میں ڈاکٹر وی کے پول نے ایک پرزنٹیشن دیا جس میں دہلی میں کووڈ-19 کی بگڑتی صورت حال کو اجاگر کیا گیا۔ یہ بتایا گیا کہ دہلی میں روزانہ ایکٹیو معاملات کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ مریضوں کی شرح اموات (سی ایف آر) اب بھی قابو میں ہے، پھر بھی صحت و میڈیکل انفرااسٹرکچر جیسے ڈیڈیکیٹڈ کووڈ-19 بیڈ، وینٹی لیٹرس کی سہولت والے بیڈ اور آئی سی یو پر پہلے سے ہی دباؤ نظر آرہا ہے، لہٰذا نگرانی میں اضافہ کرنے، کانٹینمنٹ تدابیر کو نافذ کرنے، جانچ کی تعداد بڑھانے اور مطلوبہ طبی بنیادی ڈھانچہ تیزی سے تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے میٹنگ میں کئی اہم ہدایات جاری کہیں۔ سب سے پہلے یہ ہدایت دی گئی کہ دہلی میں آر ٹی- پی سی آر ٹیسٹ کے لئے ٹیسٹنگ کی صلاحیت دوگنی کی جائے۔ یہ کام دہلی میں لیب کی صلاحیت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے جن علاقوں میں سماج کے غریب اور ایسے لوگ رہتے ہیں جنھیں متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے، وہاں صحت و کنبہ بہبود کی وزارت اور آئی سی ایم آر کے ذریعے موبائل ٹیسٹنگ وین تعینات کرکے، ملک کے جن حصوں میں ٹیسٹنگ لیب کا استعمال نہیں ہورہا ہے، وہاں کی کچھ ٹیسٹنگ لیب کو عارضی طور پر دہلی میں منتقل کرکے اور دہلی کے پڑوسی علاقوں کی صلاحیت کا استعمال کرکے کیا جائے۔ دہلی میں حالیہ ہفتوں میں پوزیٹیو معاملات میں حددرجہ اضافہ کو کم کرنے کے لئے ایسا کرنا ضروری خیال کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی ہدایت دی کہ اسپتال کی صلاحیت اور دیگر طبی بنیادی ڈھانچے کی دستیابی میں کافی اضافہ کیا جانا چاہئے۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ دھولا کنواں میں واقع ڈی آر ڈی او کے موجودہ طبی مرکز میں آئی سی یو کی سہولت والے 250-300 بیڈ مزید شامل کئے جائیں۔ یہاں کل دستیاب 1000 کووڈ-19 بستروں میں سے تقریباً 250 بستروں پر آئی سی یو کی سہولت پہلے سے دستیاب ہے۔ آکسیجن کی سہولت والے بستروں کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے چھترپور میں واقع 10000 بیڈ والے کووڈ کیئر سینٹر کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔ جناب امت شاہ نے صحت کی وزارت اور دہلی حکومت کو بی آئی پی اے پی مشینوں اور ہائی فلو نسل کینولاز کی مطلوبہ تعداد میں دستیابی کے لئے آئندہ 48 گھنٹوں کے اندر انتظامات کرنے کی ہدایت دی۔
مودی حکومت نے دہلی میں صحت عملے کی کمی کے پیش نظر سی اے پی ایف سے اضافی ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انھیں جلد ہی ایئر لفٹ کرکے دہلی لایا جائے گا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ کووڈ -19 کے متعلق طبی بنیادی ڈھانچے کی دستیابی اور مریضوں کی بھرتی کی صورت حال کے معائنے اور پہلے لئے گئے فیصلے کے مطابق بستروں کی دستیابی کی صحیح صورت حال کو واضح طور پر بتانے کے لئے ڈیڈیکیٹڈ کثیر محکمہ جاتی ٹیمیں، دہلی کے سبھی پرائیویٹ اسپتالوں میں جائیں گی۔ میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے کچھ نشان زد اسپتالوں کو بھی بالخصوص ہلکی پھلکی علامات والے کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج کے لئے ڈیڈیکیٹڈ (مخصوص) اسپتالوں کی شکل دی جائے گی۔ طبی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے سے یہ یقینی بننا چاہئے کہ دہلی میں کووڈ-19 کے بڑھتے مریضوں کا علاج کرنے کے لئے خاطرخواہ تعداد میں بیڈ / وینٹی لیٹر / آئی سی یو دستیاب ہوں۔ یہ بھی طے کیا گیا کہ مرکزی وزارت صحت کووڈ-19 کے علاج کے لئے پلازما تھیریپی اور پلازما ایڈمنسٹریشن کے لئے جلد از جلد ایک معیاری پروٹوکول جاری کرے گی۔
وزیر داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پہلے شروع کی گئی سبھی کانٹینمنٹ تدابیر جیسے کہ کانٹینمنٹ زونوں کا قیام، کانٹیکٹ ٹریسنگ اینڈ کوارنٹائننگ اور اسکریننگ، بالخصوص سماج کے ایسے طبقات کے لوگ جنھیں متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ ہے، کا مسلسل جائزہ لیا جانا چاہئے، تاکہ انسدادی تدابیر کے نفاذ میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔ کانٹیمنٹ سے متعلق ان کارروائیوں کے سختی کے ساتھ نفاذ میں کوئی ڈھیل نہیں ہونی چاہئے۔ متعلقہ افسر بالخصوص ضلع سطح کے افسران اس سلسلے میں عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے ذاتی طور پر ذمے دار ہوں گے اور کسی طرح کی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کووڈ-19 کے ہوم آئیسولیشن والے مریضوں پر نظر رکھنے اور فوری طبی سہولت کی ضرورت پڑنے پر ان کو فوراً ریگولر اسپتالوں میں منتقل کرنے کی ضرورت پر خاص طور سے زور دیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پوری دہلی میں گھر گھر سروے، ایمس، دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کی ٹیموں کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس کے بعد سروے میں پائے گئے مرض کی علامات والے سبھی لوگوں کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور انھیں ضروری علاج دستیاب کرایا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے ہدایت دی کہ لوگوں کو کووڈ-19 سے متعلق مناسب برتاؤ کے بارے میں بتانے اور طویل مدتی طبی و صحت معیارات پر اس مرض کے پڑنے والے منفی اثرات کے بارے میں جانکاری دینے سے متعلق ٹھوس مواصلاتی حکمت عملی ہونی چاہئے۔ انھوں نے دہلی حکومت کی اتھارٹیز اور دہلی پولیس کمشنر (سی پی) کو بھی ہدایت دی کہ وہ ضروری تدابیر بالخصوص فیس ماسک پہننے کو سختی سے نافذ کرائیں، تاکہ کووڈ-19 کے متعلق مناسب برتاؤ پر عمل درآمد میں کوئی ڈھلائی نہ ہو۔
آخر میں وزیر داخلہ نے دہلی میں کووڈ-19 کے معاملات کو کم کرنے اور متاثرہ افراد بالخصوص غریب اور غیرمحفوظ لوگوں کا وقت پر ضروری علاج کرنے میں کمی نہیں ہونے دینے کی فوری ضرورت کا اعادہ کیا۔ انھوں نے جانکاری دی کہ دہلی اور قومی راجدھانی خطہ میں پڑوسی علاقوں میں کووڈ-19 کی صورت حال کا آنے والے ہفتوں میں مسلسل جائزہ لیا جاتا رہے گا۔
******
م ن۔ م م۔ م ر
U-NO. 7256
15.11.2020
(Release ID: 1673100)
Visitor Counter : 252