جل شکتی وزارت

پنجاب میں جل جیون مشن کا نفاذ زوروں پر، پانی کی بربادی کو کم کرنے کے لئے ولیومیٹرک ٹیرف پر خصوصی زور دینے کے ساتھ ریاست نے 2022 تک یونیورسل کوریج کا منصوبہ تیار کیا

Posted On: 13 NOV 2020 4:00PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13 /نومبر 2020 ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002QRZ0.jpg

پنجاب نے 2022تک سبھی دیہی کنبوں کو گھریلو نل کا پانی دستیاب کرانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ریاست نے 2020-21 میں 7.60 لاکھ گھریلو کنیکشن کا منصوبہ بھی تیار کیا ہے۔ جل جیون مشن کے ساتھ یہ ریاست دیہی باشندوں، بالخصوص خواتین اور بچوں کی زندگی کو بہتر بنانے اور انھیں بہتر معیار زندگی دینے کی سمت میں کام کررہی ہے۔

مرکزی حکومت کے اہم پروگرام – جل جیون مشن (جے جے ایم) کو ریاستوں کی شراکت داری کے تحت نافذ کیا جاتا ہے، جس کا مقصد 2024 تک ہر ایک دیہی کنبے کو فنکشنل ہاؤس ہولڈ ٹیپ کنیکشن (ایف ایچ ٹی سی) دینا ہے۔ یہ مشن ہر دیہی کنبے کو یومیہ فی کس (ایل پی سی ڈی) اور مستقل طریقے سے اور طویل مدت کی بنیاد پر طے شدہ معیار والے 55 لیٹر پینے کے لائق پانی کی دستیابی کو یقینی بنائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012VVK.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0032T5F.jpg

ہوشیارپور ضلع کے کنڈی علاقے کے تخنی گاؤں میں واقع ’تخنی ایس وی ایس‘ اسکیم ایک سنگل ولیج اسکیم ہے۔ یہ ایک زیر زمین پانی پر مبنی ایس وی ایس جون 2020 میں شروع کیا گیا ہے اور گاؤں کے سبھی 165 گھروں اور ساتھ ہی اسکولوں اور آنگن باڑیوں کو نل کے ذریعے پانی کا کنکشن دیتی ہے۔ اس اسکیم کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ زیادہ اونچائی پر واقع تقریباً 40 گھروں میں پانی کی سپلائی کی جاتی ہے، جہاں بوسٹر پمپنگ کے ذریعے پانی اٹھایا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے توسط سے 40 سال کے بعد زیادہ اونچائی والے کنبوں کو خاطرخواہ مقدار میں پینے کے لائق پانی ملا۔  بنیادی واٹر کوالٹی معیارات کی جانچ کے لئے فیلڈ ٹیسٹ کٹ کا استعمال کرکے پانی کی کوالٹی کی کمیونٹی کی سطح پر نگرانی کی جارہی ہے۔ جی پی واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی (جی پی ڈبلیو ایس سی) پوری طرح سے اسکیم کو چلانے اور اس کے رکھ رکھاؤ کا کام کرتی ہے۔ جی پی ڈبلیو ایس سی ہر مہینے 150 روپئے بطور فیس جمع کرتی ہے، جو ماہانہ آپریشن اور رکھ رکھاؤ خرچ کو پوری طرح سے کور کرتا ہے۔ یہ جل جیون مشن کی روح ہے، کیونکہ لوگ طویل مدتی استحکام کے لئے گاؤں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور بندوبست کی ذمے داری لیتے ہیں۔

جل جیون مشن کے اعلان کے بعد تانا اور نولکھا گاؤں سنگل ولیج واٹر سپلائی اسکیم، اس کے نفاذ، آپریشنز اور رکھ رکھاؤ کے لئے کمیونٹی شراکت داری کی ایک اچھی مثال ہے۔ جی پی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل پانچ برس قبل کی گئی اور یہ عمدگی کے ساتھ کام کررہی ہے۔ دونوں اسکیموں میں جی پی ڈبلیو ایس سی میں اس کی تشکیل میں 50 فیصد سے زیادہ خواتین شامل ہیں اور سبھی دیہی باشندے سرگرم طریقے سے گاؤں کی ترقی کے کاموں میں حصہ لے رہے ہیں۔ گاؤں میں پانی سپلائی کی اسکیم کو 24 گھنٹے، ساتوں دن پانی کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اس کا منبع زیر زمین پانی ہے، جسے ایک اوور ہیڈ ٹینک میں پمپ کیا جاتا ہے۔ لیول سیسنگ ٹیکنالوجی کے استعمال سے پمپوں کو خودکار طریقے سے چلایا جاتا ہے۔ اووہینڈ ٹینک میں لگائے گئے لیور سینسر کے ذریعے پمپ کی رننگ اور اسٹاک کو کنٹرول کیا جاتا ہے، جس سے آپریٹر کی حصے داری کم ہو۔ آپریٹر میٹر ریڈنگ، ریوینیو جمع کرنے اور صارفین شکایات کو کم کرنے جیسی سرگرمیوں میں لگا ہوا ہے۔ ان دونوں گاؤں میں پانی کے سپلائی نظام کا ڈیزائن اس طرح سے تیار کیا گیا ہے کہ اووہیڈ ٹینک سے پانی ہر ایک کی چھت پر پہنچتا ہے، جس سے گاؤں کے سب سے دور کے گھر میں بھی پانی کا دباؤ قائم رہتا ہے۔ ہر ایک گھر کے روف ٹاپ ٹینک میں ایک فلوٹ والو لگایا جاتا ہے جو پانی کے ضرورت سے زیادہ بہاؤ کو روکتا ہے اور جس سے پانی کی پانی رکتی ہے۔ اس کے علاوہ گھر کا نل روزمرہ استعمال کے لئے چھت کے ٹینک سے جڑا ہوا ہے، جو پورے دن گھر کے لئے پانی کی دستیابی یقینی بناتا ہے اور سسٹم میں سب سے دور واقع ٹینک میں پانی منتقل کرنے کے لئے بھی دباؤ برقرار رہتا ہے۔

پنجاب کے زیادہ تر گاؤں میں گرام پنچایت واٹر اینڈ سینی ٹیشن کمیٹی (جی پی ڈبلیو ایس سی) کے ذریعے اسکیموں کے آپریشن اور بندوبست میں سرگرم کمیونٹی شراکت داری ہے۔ 12030 گاؤں میں سے 7871 گاؤں میں پہلے ہی جی پی ڈبلیو ایس سی کی تشکیل کی گئی ہے۔

پنجاب میں کئی گاؤں میں گھریلو سطح پر پانی کے میٹر لگے ہوئے ہیں۔ کچھ گاؤں میں واٹر میٹر ریڈنگ کی بنیاد پر ولیومیٹرک ٹیرف وصول کیا جاتا ہے۔ حالانکہ زیادہ تر گاؤں اب بھی ایک فلیٹ ٹیرف وصول کرتے ہیں۔  جی پی ڈبلیو ایس سی کے ذریعے چلائی جانے والی زیادہ تر پانی سپلائی کی اسکیمیں مالی اعتبار سے پائیدار ہیں اور وہ گھریلو سطح پر ٹیرف کے ذریعے آپریشن اور رکھ رکھاؤ کی لاگت وصول کرتی ہیں۔ ریاست نے اب ولیوٹیرف پر زور دینے کا منصوبہ بنایا ہے جو یقیناً پانی کی بربادی کم کرنے میں مددگار ہوگا۔

پنجاب کے ان گاؤں میں کامیابی کی کہانیاں سرکاری پروگرام کے کامیاب نفاذ میں کمیونٹی شراکت داری کے رول پر زور دیتی ہیں۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7224



(Release ID: 1672833) Visitor Counter : 123