ا قتصادی امور کی کابینہ کمیٹی
کابینہ نے بنیادی ڈھانچے وایابلیٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) اسکیم میں سرکاری اور نجی شراکتداری کی مالی امداد کی اسکیم جاری رکھنے اور اس میں نئی روح پھونکنے کی منظوری دی ہے
Posted On:
11 NOV 2020 3:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی،11 نومبر ، اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے، جس کی صدارت وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی، بنیادی ڈھانچے وایابلیٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) میں سرکاری اور پرائیویٹ شراکتداری (پی پی پی ٹیز) کے لیے مالی امداد کی اسکیم کے جاری رکھنے اور اس میں نئی روح پھونکنے کی منظوری دی ہے۔ اس پر کل اخراجات8100 کروڑ روپئے آئیں گے۔ نظرثانی شدہ اسکیم کا تعلق سماجی بنیادی ڈھانچے میں نجی شرکت کو باضابطہ بنانے سے متعلق مندرجہ ذیل دو ذیلی اسکیموں سے ہے۔
ذیلی اسکیم نمبر -1
یہ سماجی شعبوں مثلاً خراب پانی کی صفائی، پانی کی سپلائی، ٹھوس کچرے کے بندوبست، صحت اور تعلیم کے شعبوں وغیرہ سے ہے۔ ان پروجیکٹوں کو بینک کاری کے قابل ہونے کے مسائل کا سامنا ہے اور ان کے مالیے میں بھی کمی ہے۔ یہ پروجیکٹ اس زمرے کے تحت آتے ہیں اور انھیں آنے والی لاگت کے کم از کم 100 فیصد کے برابر ملنا چاہیے۔ مرکزی حکومت وی جی ایف کے طور پر پروجیکٹ کی کل لاگت ( ٹی پی سی) کا زیادہ سے زیادہ 30 فیصد فراہم کرے گی اور ریاستی حکومت /اسپانسر کرنے والی مرکزی وزارت / مالی کمپنی ٹی پی سی کے 30 فیصد تک اضافی مدد دے سکتی ہے۔
ذیلی اسکیم نمبر-2
یہ ذیلی اسکیم ڈیمونسٹریشن / آزمائشی سماجی سیکٹر کے پروجیکٹوں کی مدد کرے گی۔ یہ پروجیکٹ صحت اور تعلیمی کے شعبوں سے ہوسکتے ہیں جہاں آنے والی لاگت کی کم از کم 50 فیصد بھرپائی کی جاسکتی ہے۔ اس طرح کے پروجیکٹوں میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں مل کر 80 فیصد سرمایے کے اخراجات فراہم کریں گی اور پہلے پانچ برسوں کے لیے آپریشن اور دیکھ ریکھ (او اینڈ ایم) پر آنے والی لاگت کا پچاس فیصد تک دستیاب کرائیں گی۔مرکزی حکومت پروجیکٹ کی ٹی پی سی کا زیادہ سے زیادہ 40 فیصد مہیا کرے گی۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت تجارتی کارروائیوں کے پہلے پانچ برسوں میں پروجیکٹ کے چلانے کی لاگت کا زیادہ سے زیادہ 25 فیصد بھی فراہم کرسکتی ہے۔
اس اسکیم کے آغاز سے 64 پروجیکٹوں کو قطعی منظوری دی جاچکی ہے جس کی پروجیکٹ کی کل لاگت 34228 کروڑ روپئے اور وی جی ایف 5639 کروڑ روپئے ہے۔ 2019-20 مالی سال کے خاتمے تک 4375 کروڑ روپئے کی وی جی ایف تقسیم کی جاچکی ہے۔
فائدے:
اس اسکیم کا مقصد سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے میں پی پی پیز کو فروغ دینا ہے جس سے اچھی طرح اثاثے پیدا ہوں اور ان کے مناسب آپریشن اور دیکھ ریکھ کو یقینی بنایا جاسکے اور اقتصادی/ سماجی طور پر ضروری پروجیکٹوں کو تجارتی اعتبار سے قابل عمل بنایا جاسکے۔ اس اسکیم سے بڑے پیمانے پر عوام کو فائدہ ہوگا کیونکہ اس سے ملک کے لیے بنیادی ڈھانچہ تشکیل دینے میں مدد ملے گی۔
عمل درآمد کی حکمت عملی:
نئی اسکیم پر کابینہ کی منظوری کے ایک مہینے کے اندر اندر عمل شروع ہوجائے گا نظر ثانی شدہ وی جی ایف اسکیم میں مجوزہ ترمیمات اسکیم کے رہنما خطوط میں مناسب طور پر شامل کی جائیں گی۔ نظر ثانی شدہ وی جی ایف کے فروغ اور اس سے چلنے والے پروجیکٹوں کی نگرانی کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔
اثرات:
مجوزہ وی جی ایف اسکیم میں نئی روح پھونکنے سے نئے پی پی پی پروجیکٹ شروع ہوں گے اور سماجی شعبوں (صحت، تعلیم، خراب پانی، ٹھوس کچرے کے بندوبست، پانی کی فراہمی وغیرہ) میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کیا جاسکے گا۔ نئے ا سپتالوں اور اسکیموں کی تشکیل سے روزگار کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
آنے والے اخراجات
نظر ثانی شدہ اسکیم کی مالی امداد وزارت خزانہ کے بجٹ فنڈ سے ہوگی۔ مالی سال 2024-25 تک کے لیے نظر ثانی شدہ وی جی ایف اسکیم کے متوقع اخراجات اس طرح ہوں گے:
مالی سال
|
اقتصادی بنیادی ڈھانچے میں پی پی پیز کے لیے مالی امداد کی اسکیم
(کروڑ میں)
|
سماجی بنیادی ڈھانچے میں پی پی پیز کے لیے مالی امداد کی اسکیم
(کروڑ میں)
|
2020-21
|
1,000
|
400
|
2021-22
|
1,100
|
400
|
2022-23
|
1,200
|
400
|
2023-24
|
1,300
|
400
|
2024-25
|
1,400
|
500
|
کل
|
6,000
|
2,100
|
***************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:7149
(Release ID: 1672162)
Visitor Counter : 295
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam