صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے سات ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے صحت کے علاوہ ریاستوں کے سینئر افسروں کے ساتھ کووڈ کی صورتحال اور عوامی صحت کے اقدامات کا جائزہ لیا


وزیر اعظم کے جن آندولن میں کووڈ کے مناسب برتاؤ کی وکالت کی گئی ہے جو کووڈ کو پھیلنے سے روکنے کے لئے دستیاب بہترین حکمت عملی ہے

تہواروں کے موسم اور سردیوں میں بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت

کووڈ کا مناسب برتاؤ سب سے اچھا سماجی ویکسین

Posted On: 11 NOV 2020 4:29PM by PIB Delhi

صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سات ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، ریاست کے وزرائے صحت اور پرنسپل سکریٹری صاحبان کے علاوہ ایڈیشنل چیف سکریٹریوں کے ساتھ بات چیت کی۔ ان 7 ریاستوں میں مہاراشٹر، اتراکھنڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، میگھالیہ اور گوا شامل ہیں۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب ٹی ایس راوت جو ریاست کی صحت کی وزارت بھی دیکھتے ہیں۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ جناب این برین سنگھ، مہاراشٹر کے وزیر صحت جناب راجیش ٹوپے، میزوروم کے وزیر صحت ڈاکٹر آر لال تھنگ لیانا، گوا کے وزیر صحت جناب شواجیت پرتاپ سنگھ رانے، تریپورہ کے اسکول کی تعلیم، اعلیٰ تعلیم، قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب رتن لال ناتھ نے بھی ورچولی طور سے اس میں شرکت کی۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے حال ہی میں آندھرا پردیش، آسام، مغربی بنگال، راجستھان، ہماچل پردیش، تلنگانہ، پنجاب، ہریانہ اور کیرالہ کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی ہے۔ انہوں نے گجرات، مدھیہ پردیش، اترپردیش، تمل ناڈو، کرناٹک، چھتیس گڑھ اور دلی کے ساتھ کووڈ کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2020-11-11at4.47.33PMKS97.jpeg

ریاست کے تشویش کے مخصوص شعبوں کو جن پر وجہ دینے کی ضرورت ہوگی، اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ حالانکہ مہاراشٹر میں کووڈ کے زیر علاج مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن وہاں شرح اموات دو اعشاریہ چھ فیصد ہے اور لگاتار وہاں زیر علاج مریضوں کے معاملے بڑھ رہےہیں، جبکہ ممبئی میں شرح اموات تین اعشاریہ 5 فیصد ہے۔ اتراکھنڈ میں سی ایف آر قومی اوسط کے مقابلے زیادہ ہے۔ منی پور میں حالیہ دنوں میں زیر علاج مریضوں کی تعداد بھی بڑھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوا میں گزشتہ ایک ماہ میں کل اموات کا 40 فیصد ریکارڈ کیاگیا، جوکہ ایک تشویش کی بات ہے۔ ایزول میں 70 فیصد معاملوں پر توجہ دی گئی۔ میزورم میں زیر علاج مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ تریپورہ اور میگھالیہ میں ایکٹو ایج گروپس یعنی 45 سے 60 سال کی عمر میں اموات زیادہ دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ وہاں شرح اموات 3 اعشاریہ سات فیصد ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ کے ان بہت سے جانبازوں اور صف اول کے ورکروں کی انتھک اور جانفشانی سے خدمت کرنے کے لئے زبردست تعریف کی، جنہوں نے بغیر کسی تھکان اور ہچکچاہٹ کے بغیر پورے عزم کے ساتھ زمینی سطح پر صورتحال سے نمٹنےمیں سرگرم رول ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک صرف 4.09 فیصد زیر علاج مریضوں کو آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ 2.73 فیصد زیر علاج مریض آئی سی یو میں ہیں اور صفر اعشاریہ چار فیصد زیر علاج مریض وینٹی لیٹر سپورٹ پر ہیں۔ البتہ انہوں نے سردیوں اور تہواروں کے موسم میں زیادہ چوکس رہنےکی ضرورت پر زور دیا۔

کووڈ کی ترسیل کو یعنی پھیلنے سے روکنے کے لئے وزیر موصوف نے جن آندولن کی اہمیت پر زور دیا، جو وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ذریعے شروع کیا ہے۔ وزیر اعظم کے تازہ ترین خطاب میں کووڈ کے مناسب برتاؤ کی وکالت کی گئی ہے اور کووڈ کو قابو کرنے کے لئے دستیاب بہترین حکمت عملی کا خلاصہ کیا گیا ہے۔ عوام میں جن آندولن کو فروغ دینے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے بارے میں تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ مناسب برتاؤ سب سے اچھا سوشل ویکسین ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ریاستوں کو آر اے ٹی کے ذریعے علاماتی نیگیٹو کی لازمی ٹیسٹنگ، اعلیٰ پیداواریت، اعلیٰ رسک گروپوں پر توجہ کے ساتھ ضلعوں میں خاص کر اعلیٰ ٹیسٹنگ پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے بڑے پیمانے پر آئی ای سی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا تاکہ ہوم آئی سولیشن میں لوگ مؤثر طبی علاج کے لئے بروقت اسپتالوں میں پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے 24،48 اور 72 گھنٹوں میں اموات کو کم کرنے کی کوششیں بھی کی جائیں۔ جو کئی ریاستوں، ضلعوں میں زیادہ ہیں۔ انہوں نے بازارومارکیٹ کے علاقوں، کام کی جگہوں، بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں اعلیٰ ٹیسٹنگ کی ضرورت کی جانب بھی اشارہ کیا۔

اس موقع پر وزرائے اعلیٰ اور ریاست کے وزرائے صحت نے ان اقدامات کے بارے میں جانکاری دی جو کووڈ کو پھیلنے سے روکنے، اس کے علاج ومعالجے، اس کی نگرانی کے لئے ریاستوں کی طرف سے کئے گئے ہیں۔اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ جناب راوت نے بتایا کہ انہوں نے کووڈ کے مناسب برتاؤ کی حوصلہ افزائی کے لئے ایک جامع ملٹی میڈیا آئی ای سی مہم شروع کی ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ یعنی سماجی دوری برقرار نہ رکھنے پر ایک لاکھ 40 ہزار چالان کئے گئے ہیں اور ماسک نہ پہننے پر چار لاکھ 50 ہزار چالان کئے گئے ہیں۔ بعد کے معاملے میں کوتاہی برتنے والوں کو ماسک پہننے کی تربیت دینے کے لئے چار چار ماسک بھی دیے گئے ہیں۔ جناب راجیش ٹوپے نے مہاراشٹر کی ریاست میں ’مالی فیملی مائی رسپانسبیلٹی مہم کے بارے میں بتایا۔ جہاں گھر گھر میں سروے اور ہوم آئی سولیشن کیس کی نگرانی اور ایس اے آر آئی، آئی ایل آئی مریضوں کی نگرانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 5.7 لاکھ سروے کیا گیا اور 51 ہزار کووڈ کے متاثرہ کیسوں کی نشاندہی کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2020-11-11at4.47.33PM(1)HYZB.jpeg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2020-11-11at4.47.34PMCPKH.jpeg

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے ریاستوں کو مشورہ دیا کہ وہ ان تین علاقوں پر توجہ دیں جنہیں کووڈ کی ترسیل کے سلسلے کو توڑنا ہے اور نہیں دبانے کی ضرورت ہے اور شرح اموات کو ایک فیصد سے کم کرنےکی ضرورت ہے۔ انہوں نے کووڈ کے مناسب برتاؤ پر قائم رہنے کو یقینی بنانے کے لئے ممبران پارلیمنٹ، اسمبلی ارکان اور مقامی بااثر لوگوں کو شامل کرتے ہوئے ایک مضبوط مہم کا مشورہ دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2020-11-11at4.47.35PMLPCC.jpeg

میٹنگ میں صحت کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ آرتی آہوجہ، صحت کے جوائنٹ سکریٹری جناب لواگروال، این سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس کے سنگھ اور وزارت کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

...............................................................

 

                                                                                                          م ن، ح ا، ع ر

U-7152



(Release ID: 1672157) Visitor Counter : 158