اقلیتی امور کی وزارتت

مختار عباس نقوی پیتم پورہ کے دہلی ہاٹ میں ‘‘ہنرہاٹ’’ کا افتتاح کریں گے


ہنر ہاٹ 11 سے 22 نومبر کے درمیان منعقد ہوگا ‘‘ووکل فار لوکل’’ کے موضوع کے ساتھ شروع ہوگا
ہنرہاٹ میں کورونا وبا سے متعلق سوشل ڈسٹنسنگ اور دیگر رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائیگا: مختار عباس نقوی

Posted On: 10 NOV 2020 1:06PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  10نومبر 2020: کورونا وبا کے سبب تقریباً سات ماہ کے وقفے کے بعد ہنرہاٹ کل سے پھر شروع ہورہا ہے۔ اقلیتی اُمور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی پیتم پورا کے دہلی ہاٹ میں ہنرہاٹ کاافتتاح کریں گے۔ ووکل فار لوکل  (مقامی اشیاء کیلئے  مانگ) کے موضوع کے ساتھ اس ہنرہاٹ میں ماٹی ، میٹل(دھات) اور مچھیا (لکڑی اور جوٹ کی مصنوعات) توجہ کا باعث ہوں گے۔

جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ مٹی ، مختلف قسم کی دھاتوں اور لکڑی سے بنی مصنوعات، بانس سے بنی مصنوعات اور جوٹ وغیرہ سے بنا سامان ہنرہاٹ میں نمائش اور فروخت کیلئے دستیاب ہوگا۔ اس ہنرہاٹ کا انعقاد 11 سے 22 نومبر 2020 کو پیتم پورا کے دہلی ہاٹ میں کیا جارہا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ ملک کے ہر کونے میں روایتی اور آبائی قسم کی مقامی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔ اس روایت کو، جو معدوم ہونے کی کگار پر تھی ، وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعے سودیشی پر زور دیے جانے کے بعد تقویت ملی ہے۔ بھارت کی ملکی صنعت کو جناب مودی کے ذریعے ‘‘ووکل فار لوکل’’ کی وکالت کے بعد زبردست فروغ حاصل ہوا ہے۔ ان مقامی مصنوعات کو تیار کرنے والے فن کاروں کو بھی مختلف اداروں سے مدد کی جارہی ہے تاکہ وہ اپنی سودیشی مصنوعات کی خوبصورت پیکنگ کرسکیں ، اس کا مقصد آتم نربھر بھارت کے مشن کو مستحکم کرنا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ ملک کا کونا کونا مقامی مصنوعات کے تنوع سے مالامال ہے جو لکڑی، پیتل، تانبے ، بانس، شیشے، کپڑے ، کاغذ اور مٹی وغیرہ سے بنائے جاتے ہیں۔ ہنرہاٹ ان مقامی اشیاء کے ماہر فنکاروں کو مارکٹ فراہم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس کے لئے ٹیکنالوجی اور اختراعات کے استعمال کے ساتھ ساتھ عالمی معیارات کو پورا کرنے کیلئے معیاری مصنوعات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

جناب نقوی نے کہا کہ اس ہنرہاٹ میں 100 سے زیادہ اسٹال قائم کئے گئے ہیں ، آسام کے خشک پھول ، آندھرا پردیش کا پوچم پلی اکّٹ ، بہار کے مونگا سلک، مدھوبنی کی پینٹنگ اور مصنوعی زیورات، کرناٹک کے لکڑی کے بنے کھلونے، منی پور کے کھلونے ، اترپردیش کے لکڑی اور شیشے کے بنے کھلونے ، دہلی کی خطاطی کی پینٹنگس ، گوا کے ہینڈ بلاک پرنٹ ، گجرات کا اجرک ، جموں وکشمیر کی پشمینہ شال، جھارکھنڈ کی تشار سلک اور بانس سے بنی اشیاء مدھیہ پردیش کی جڑی بوٹیاں ، باگھ پرنٹ اوربتیک ، مہاراشٹر کے بانس کے اشیاء ، ناگالینڈ کا ہینڈلوم، مختلف ریاستوں کے مٹی اور دھاتوں کے بنے کھلونے وغیرہ پیتم پورہ کے ہنرہاٹ میں دستیاب ہوں گے۔ اس کے علاوہ لوگ بہار، مہاراشٹر، اترپردیش ، مدھیہ پردیش، جموں وکشمیر، دہلی، ہریانہ وغیرہ کے روایتی کھانوں کا بھی مزہ لے سکیں گے۔

جناب نقوی نے کہا کہ ہنرہاٹ، جس میں پانچ لاکھ سے زیادہ بھارتی دستکاروں، فنکاروں ، ماہر باورچیوں اور اس سے جڑے دیگر  افراد کو پچھلے پانچ سال کے دوران روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں، عوام میں بہت مقبول ہوا ہے۔

اقلیتی اُمور کے وزارت اب تک دو درجن سے زیادہ ہنرہاٹ کا انعقاد کرچکی ہے جس میں لاکھوں فنکاروں، دستکاروں وغیرہ کو روزگار حاصل ہوا ہے اور ان ہنرہاٹ کے ذریعے انہیں روزگار کے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں جئے پور، چنڈی گڑھ، اندور، ممبئی، حیدر آباد، لکھنؤ ، نئی دہلی کے انڈیا گیٹ ، رانچی، کوٹہ اور سورت / احمد آباد میں بھی ہنرہاٹ کا انعقاد کی جائیگا۔

جناب نقوی نے کہا کہ یہ ہنرہاٹ ورچول طور پر بھی دستیاب کرایا جائیگا۔

اس مرتبہ لوگ ہنرہاٹ کی مصنوعات  ڈیجیٹل طریقے پر اور آن لائن بھی خرید سکیں گے  اور دستکاروں کی اشیاء  http://hunarhaat.org.پر دستیاب ہوں گے۔ اقلیتی اُمور کی وزارت ان فنکاروں اور مقامی طور پر تیار کی گئی مصنوعات کو ‘‘جی ای ایم’’ (گورنمنٹ ای۔ مارکٹ پلیس) پر رجسٹر کررہی ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ ہنرہاٹ میں کورونا وبا سے متعلق ایک دوسرے سے فاصلے اور دیگر رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جائیگا۔وزیر موصوف نے کہا کہ  پورے ملک سے آئے لاکھوں ماہر  دستکار اور فنکار اس بات پر بہت خوش ہیں کہ ہنرہاٹ دوبارہ منعقد ہونے جارہا ہے۔

*************

  م ن۔و ا ۔ م ع

U-7122



(Release ID: 1671682) Visitor Counter : 225