وزارتِ تعلیم

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آئی آئی ٹی دلی کے 51 ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کیا


انہوں نے گریجویٹ سے اپیل کی کہ وہ ملک کی ضرورتوں کو پہنچانیں اور زمین پر تبدیلیوں سے جڑیں

بھارت اپنے نوجوانوں کے لئے ‘کاروبارکرنے میں آسانی’ فراہم کرانے کے لئے عہد بند ہے، اس لئے وہ ملک کے لوگوں کے لئے ’ زندگی گزارنے کی آسانی‘ فراہم کرانے پر توجہ مرکوز کرسکتے ہیں: وزیراعظم

انہوں نے آئی آئی ٹی کے طلبا کو کوالیٹی، آگے بڑھنے کی صلاحیت، معتبریت اور مطابقت کی صلاحیت کا منتر دیا

Posted On: 07 NOV 2020 4:35PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  7  نومبر 2020،    وزیراعظم جناب نریندر مودی نے نئے  آئی آئی ٹی  گریجویٹ سے کہا کہ وہ  ملک کی ضرورتوں کو پہنچانیں اور  زمین پر  تبدیلیوں سے  جڑیں۔ وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ  آتم نربھربھارت کے  ضمن میں  عام لوگوں کی  خواہشات کو پہنچانیں۔ وزیراعظم آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ مہمان خصوصی کے طور پر  آئی آئی ٹی  دلی کے  51 ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر  مرکزی وزیر تعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک،اور تعلیم کے وزیر مملکت جناب  سنجے دھوترے بھی موجود تھے۔ اعلی تعلیم کے سکریٹری جناب  امت کھرے، آئی آئی دلی کے ڈائرکٹر جناب وی رام گوپال راؤ اور وزارت کے سینئر افسروں نے بھی اس موقع پر شرکت کی۔

اس جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر 2000 سے زیادہ  آئی آئی ٹی کے طلباکو  مبارکباد دیتے ہوئے  وزیراعظم نے کہا  کہ آتم نربھر مہم ایک مشن ہے جو ملک کے نوجوانوں ، ٹیکنوکریٹس  اور ٹیک  صنعت کے لیڈروں کو  مواقع فراہم کراتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج  ٹیکنوکریٹس  کے خیالات اور  اختراع کو  نافذ کرنے اور  انہیں با آسانی آگے بڑھانے اور  بازار تک پہنچانے کے لئے  ایک سازگار ماحول تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا بھارت اپنے نوجوانوں کو  ’کاروبار کرنے کی آسانی  ‘ فراہم کرانے کے لئے عہد بند ہے۔ تاکہ  وہ اپنی اختراع کے ذریعہ  اپنے ملک کے کروڑوں لوگوں کی زندگی میں تبدیلیاں لا سکیں۔  جناب مودی نے کہا ’’ملک آپ کو ’کاروبار کرنے کی آسانی‘ فراہم کرائے گا۔ آپ کو تو محض اس ملک کے عوام کو ’زندگی گزارنے کی آسانی‘ فراہم کرانے کے لئے کام کرنا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حال ہی میں تقریباً ہر ایک شعبے میں کی گئیں بڑی بڑی اصلاحات کے پیچھے  یہی خیال کارفرما ہے۔ انہوں نے ایسے شعبوں کے بارے میں بتایا جہاں  اصلاحات کی وجہ سے  پہلی بار  اختراع کے مواقع پیدا کئے گئے اور  نئے اسٹارٹ اپس قائم ہوئے ‘‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں  اگرسروس پرووائڈر  (او ایس پی)  رہنما خطوط کو آسان بنایا گیا ہے  اور  پابندیاں ہٹالی گئی ہیں،  جس سے  بی پی او صنعتوں کے لئے قوانین پر عمل کرنے کا بوجھ کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی پی او صنعت  کو بینک گارنٹی سمیت مختلف شرطوں سے مستثنٰی بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ایسے ضابطوں کو بھی ہٹا لیا گیا ہے جو ٹیک صنعت کو  گھر سے کام کرنے یا کہیں سے بھی کام کرنے  کی سہولتوں سے روکتے تھے۔ اس سے  ملک کا آئی ٹی شعبہ عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بنے گا اور  اس سے  باصلاحیت نوجوانوں کو مزید مواقع حاصل ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج بھارت  کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں  کارپوریٹ ٹیکس سب سے کم ہے۔اسٹارٹ اپ انڈیا مہم شروع کئے جانے کے بعد سے اب تک بھارت میں   50 ہزار سے زیادہ  اسٹارٹ اپس شروع کئےگئے ہیں۔ انہوں نے  اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے معاملے میں  حکومت کی  کوششوں کے نتائج مثلاً گزشتہ 5 برسوں میں ملک میں پیٹنٹ کی تعداد میں چار گنا اضافے ،ٹریڈ مارک رجسٹریشن میں  5 گنا اضافے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا  کہ گزشتہ برسوں میں 20 سے زیادہ  بھارتی  یونیکارن  کمپنیاں قائم کی گئی  ہیں اور آئندہ ایک یا دو برسوں میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔وزیراعظم نے بتایا کہ آج انکیوبیشن سے لیکر فنڈنگ تک   اسٹارٹ اپس کی مدد کی جارہی ہے۔ انہوں نے  کہا کہ اسٹارٹ اپس کی فنڈنگ کے لئے  10 ہزار کروڑ روپے کی بنیادی رقم سے فنڈز  کا فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ  تین سال کی مدت کے لئے  اسٹارٹ اپس کو کئی سہولتیں جیسے  ٹیکس میں چھوٹ، سیلف سرٹی فکیشن اور آسان ایگزٹ  بھی فراہم کرائی جارہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج  نیشنل انفرا اسٹرکچر پائپ لائن کے تحت  ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی  سرمایہ کاری کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔اس سے ملک بھر میں  جدید ترین بنیادی ڈھانچہ تیار ہوگا جو حال اور مستقبل دونوں کی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج  ملک ہر ایک میدان میں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے  نئے طریقوں سے کام کررہا ہے۔

وزیراعظم نے  طلبا کو  ان کے کام کے مقام کے لئے چار منتر دیئے:

کوالٹی پر توجہ مرکوز کریں، کبھی سمجھوتہ نہ کریں۔

آگے بڑھنے کی صلاحیت کو یقینی بنائیں، اپنی اختراعات کو  بڑے پیمانے پر شروع کریں۔

معتبریت   کو یقینی بنائیں، بازار میں  طویل مدتی اعتماد قائم کریں۔

مطابقت لائیں، تبدیلی کو  تسلیم کرنے کے لئے تیار رہیں اور غیر یقینی صورتحال کو زندگی کا ایک طریقہ سمجھیں۔

انہوں نے کہا کہ ان چار بنیادی منتروں پر  کام کرنے سے  کام کرنے والے کی شناخت  کے ساتھ ساتھ برانڈ انڈیا  بھی تابناک ہوگا۔اس کی وجہ یہ ہےکہ  طلبا بھارت کے سب سے بڑے برانڈ امبیسڈر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبا کے کام سے  ملک کی مصنوعات کو عالمی سطح پر شناخت ملے گی اور اس سے  ملک کی کوششوں میں بھی تیزی آئے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کووڈ کے بعد کی دنیا  بہت مختلف ہوگی اور  ٹیکنالوجی اس میں سب سے  بڑا رول ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا  کہ ووچوول ریالٹی کے بارے میں کبھی سوچا بھی نہیں گیا تھا مگر اب  ورچوول ریالٹی اور  آگمنٹیڈ  ریالٹی   ، ورکنگ ریالٹی بن چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ  طلبا کےموجودہ بیچ  کو  کام کے مقام میں اختیار کئے جانے والے نئے اصول و ضوابط کو سیکھنے ، اختیار کرنے  اور ان کے مطابق ڈھلنے کا  پہلا فائدہ حاصل ہوگا  اورانہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ اس کا زیادہ سے زیادہ  فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ۔ 19  نے سکھایا ہے کہ عالمگیریت اہم ہے لیکن  خود کفیلی بھی اتنی ہی اہم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک  نے حال ہی  میں یہ دکھایا ہے کہ  ٹکنالوجی کس طرح غریب  ترین عوام تک  حکمرانی کی رسائی کے لئے سب سے زیادہ طاقتور ذریعہ بن سکتی ہے۔  انہوں نے  حکومت کی ان اسکیموں کے بارے میں بتایا جن کا فائدہ ٹکنالوجی کی مدد سے  غریب سے غریب لوگوں تک  پہنچا ہے۔ مثلاً ٹوائلیٹ کی تعمیر، گیس کنکشن وغیرہ۔ انہوں نے کہا کہ ملک  خدمات کی ڈیجیٹل ڈلیوری  اور  عام شہریوں کی زندگی کو آسان بنا نے کی سمت میں تیز رفتار سے  آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹکنالوجی نے  دور دراز کی ڈلیوری کو بھی  آسان بنایا ہے اور  بدعنوانی کی امکان کو کم  کیا ہے۔ ڈیجیٹل ٹرانزکشن کے معاملے میں بھارت  دنیا کے بہت  سے ملکوں  سے بہت آگے ہے   اور یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک بھی  یو پی آئی جیسے  انڈین پلیٹ فارم اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹکنالوجی، حال ہی میں لانچ کی گئی سوامتو  یوجنا میں  ایک بڑا رول ادا کررہی ہے۔ اس کے تحت پہلی بار  رہائشی اور  زمین کی جائیداد  کی میپنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل  یہ کام دستی طور پر کیا جاتا تھا اور اس طرح  شکوک اور خدشات کاہونا  فطری تھا۔ آج  ڈرون ٹکنالوجی کا استعمال کرکے  یہ میپنگ کی جارہی ہے اور  گاؤں والے اس سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح  بھارت کے عام شہریوں کا  ٹکنالوجی پر بھروسہ ہے۔ انہوں نے  ایسے چیلنجوں کا بھی ذکر کیا جن کے لئے  ٹکنالوجی حل فراہم کراسکتی مثلاً  آفات کے بعد کا بندوبست ، زیر زمین  پانی کی سطح برقرار رکھنا، ٹیلی میڈیسن اور ریمورٹ سرجری کی ٹکنالوجی ، بگ  ڈاٹا اینالیس وغیرہ۔

انہوں نے طلبا کی غیر معمولی صلاحیت کی تعریف کی کیونکہ انہوں نے نوعمری میں ہی  ایک سخت ترین امتحان پاس کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ  اپنی قابلیت میں مزید اضافے کے لئے  لچیلا پن اور انکساری اختیار کریں۔ لچیلے پن سے ان کی مراد   کسی بھی وقت اپنی شناخت گنوانے سے نہیں بلکہ  ایک ٹیم کے دائرے میں فٹ ہونے سے کبھی بھی نہ ہچکچانے سے ہے۔ انکساری سے ان کی مراد  اپنی کامیابیوں اور حصولیابیوں پر  فخر کرتے ہوئے  حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرنے سے ہے۔

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  جلسہ تقسیم اسناد کےلئے  طلبا، ان کے والدین، گائڈز اور فیکلٹی   کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔  انہوں نے  آئی آئی ٹی دلی کو  اس کی ڈائمنڈ جوبلی  تقریبات  کے موقع پر   مبارکباد دی اور  اس دہائی کےلئے انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ مقررہ  مقاصد کے  حصول میں کامیابی  کے لئے  نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شرکا سے خطابب کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے کہا کہ  آئی آئی  نہ صرف قومی اہمیت والے ادارے ہیں بلکہ یہ ایسے ادارے ہیں جو عالمی پلیٹ فارم پر ہمارے ملک کی نمائندگی کرتے ہیں۔ دیگر آئی آئی ٹی اداروں کے ساتھ آئی  آئی ٹی دلی نے چاہے تحقیق میں ہو یا تعلیم  کے میدان میں  غیر معمولی  کارکردگی انجام دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیو ایس درجہ بندی میں آئی آئی ڈی دلی نے   ’انجینئرنگ اور ٹکنالوجی‘ کے شعبے میں دنیا میں 47 واں مقام حاصل کیا ہے اور مجموعی درجہ بندی میں  آئی آئی ٹی دلی دنیا کے 200 بہترین اداروں میں شامل ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ  کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دور میں  یہ ادارہ  ملک کی خدمت کے لئے اٹھ کھڑا ہوا ہے  اور  یہ  بڑے پیمانے پر معاشرے کی مدد کے لئے  ٹکنالوجی اور اختراعات  لیکر آیا ہے۔ وزیر موصوف نے اس سال اس سے قبل آئی آئی ٹی دلی کے ذریعہ تیار کی گئی  سب سے سستی کووڈ۔ 19 وائرس جانچ کٹ  لانچ کرنے پر خوشی کااظہار کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کم لاگت والی اس    آر ٹی پی   سی آر جانچ کٹ نے  ملک میں  آر ٹی پی سی آر جانچ کی  قیمتوں کو کم کرنے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  آئی آئی ٹی دلی کے ذریعہ انکیوبیٹیڈ  اسٹارٹ اپس  پہلے ہی  4.5 ملین ایکسپورٹ کوالٹی پی پی ای سپلائی کرچکے ہیں۔ آئی آئی ٹی دلی کی ریسرچ  کو بین الاقوامی جریدوں  نے  تحقیقی پبلی کیشن کے ذریعہ  سائنسی  طریقے سےدکھایا  گیا ہے۔ وائرس پھیلنے  سے روکنے میں بھارتی روایتی ادویات مثلاً اشو گندھا کے موثر ہونے  اور  کووڈ 19 سے متعلق متعدد تحقیقی سرگرمیاں  اس ادارے کے محققین نے  صنعت ، بین الاقوامی  شراکت داروں اور سرکاری ایجنسیوں کے تعاون سے انجام دی ہیں۔ جناب پوکھریال نے کہا کہ  تحقیقی تعاون کے لئے  صنعت  کی شمولیت کے لئے  اس ادارے نے کئی اقدامات کئےہیں۔ نتیجتاً اس ادارے نے گزشتہ پانچ برسوں میں  13 مہارت کے مراکز  کو اسپانسر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہارت کے ان مرکزوںں کا مقصد   مخصوص شعبے میں  بہت زیادہ توجہ کے ساتھ تحقیقی نتائج حاصل کرنا ہے۔

جناب پوکھریال نے 2000 گریجویٹ طلبا کو  ان کی سخت محنت  ،عہد بندی اور  تعلیمی اور تحقیقی مہارت  کے لئے مبارکباد دی جو کہ  ان کے متعلقہ ڈگری پروگرام کی تکمیل کے لئے ضروری تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک نیا  باب شروع ہوا ہے، جسے  وقت کی کسوٹی پر  کھرا اترنا ہے اور  ایک دن مستقبل کے طلبا  آپ کو ’گرو دکشنا د‘ینے آئیں گے۔ وزیر موصوف نے تمام طلبا سے اپیل کی کہ وہ  قومی کی تعمیر  کی پہل میں تعاون کریں کیونکہ  افرادی سرمائے کے لحاظ سے ہم دنیا کا سب سے بڑا ملک ہیں اور  ہمیں  2024 تک  5 ٹریلین ڈالر کی معیشت تیار کے سلسلے میں  اپنی وزیراعظم کے ویژن کو پورا کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے۔

اس جلسہ تقسیم اسناد کے موقع پر  جنا ب پوکھریال نے   نوجوانوں کو  ورچوول  اور تاملی  طریقے سے آموزش  میں مدد  کے لئے  eVIDYA@IITD  لانچ کیا۔ اس پہل کے تحت  آئی آئی ٹی دلی کے ذریعہ انجینئرنگ ٹکنالوجی سائنس  ہیومنیٹیز  اور منجمنٹ کے شعبوں میں  بھارتی اور بین الاقوامی شرکا کے لئے  آن لائن سرٹی فکیٹ پروگرام چلائے جائیں گے۔ eVIDYA@IITD  صنعت،معاشرے اور انفرادی شرکا کی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ  یہ ٹکنالوجی کے شعبے میں  ایک اہم وقت ہے کیونکہ  نئی ٹکنالوجی مثلاً  ڈیپ لرننگ،مصنوعی ذہانت، ڈرون ، روبوٹک، بلاک چین ٹکنالوجی نوجوانوں کےلئے نئے میدان کھول رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ہماری پچھلے  پیڑھی کے ذریعہ شروع کیے گئے  کام ابھی مکمل نہیں ہوئے ہیں اور  نوع انسانی چند مسائل ہی ابھی حل ہوئےہیں۔ بہت سے ابھی باقی ہیں۔ ہمیں  ان مسائل کو حل کرنے کےلئے ٹکنالوجی کا استعمال کرنا چاہیے اور  زراعت کو پائیدار بناتے ہوئے  اپنے کسانوں کی زندگی کو خوشحال بنانا چاہیے۔

جناب دھوترے نے  ہمارے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں شروع کئے گئے  ڈیجیٹل انڈیا پروگرام  کے بارے میں بتایا کہ اس سے  اختراعات کی ایک نئی لہر آئی ہے۔ آئی آئی ٹی نظام سے  نکلنے والے نوجوان ٹکنالوجسٹ نے اسٹارٹ اپس کے ذریعہ  انقلاب برپا کیا ہے اور  ان میں سے کئی  یونیکارن کمپنیاں تیار کرچکے ہیں۔

اس  موقع پر ڈائرکٹر کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے  پروفیسر وی رام گوپال راؤ نے کہا  ’’گزشتہ پانچ برسوں میں آئی آئی دلی کی فیکلٹی اور طلبا نے  10 ہزار سے زیادہ  اعلی معیار کے پیپر  لکھے ہیں۔ 500 سے زیادہ پیٹنٹ کےلئے درخواست دی ہیں، موٹے طور پر 150 صنعتی پروجیکٹ مکمل کئے ہیں اور  دنیا بھر سے 1300 کروڑ روپے سے زیادہ   تحقیقی فنڈنگ حاصل کی ہے۔ گزشتہ 5 برسوں میں ہم نے  اپنے سابق طلبا ، صنعتوں اور سرکاری ایجنسیوں سے  حاصل ہونے والی فنڈنگ سے  18 نئے مہارت کے مراکز بھی قائم کئے ہیں۔ یہ تعداد   ادارے کے قیام کے بعد سے  کسی بھی  گزشتہ 5 برسوں کی مدت  کے مقابلے میں  دو گنا سے چار گنا زیادہ ہے۔ ہم اپنے سابق طلبا، صنعتوں اور  فنڈ فراہم کرانے والی دیگر ایجنسیوں کا  اس اعتماد کے لئے شکریہ ادا کرتے ہیں جو انہوں نے ہم پر کیا ہے‘‘۔

انسٹی ٹیوٹ نے   تقسیم اسناد کی اس تقریب میں  گریجویشن کرنے والے طلبا کو   پریزیڈنٹز گولڈ میڈل، ڈائرکٹر گولڈ میڈل ، ڈاکٹر شنکر دیال شرما (سابق صدر جمہوریہ ہند)  گولڈ میڈل ، پرفیکٹ ٹین  گولڈن  اور انسٹی ٹیوٹس سلور میڈل  سے نوازا۔ پریزیڈنٹز گولڈ میڈل  سے  کمپیوٹر سائنس اور انجیئرنگ میں بی ٹیک  جناب دیپانشو جنرل کو نوازا گیا، ڈائرکٹر گولڈ میڈل ، ٹکسٹائل ٹکنالوجی میں بی ٹیک ، محترمہ آشی اگروال کو  دیا گیا  اور  ڈاکٹر شنکر دیال شرما (سابق صدر جمہوریہ ہند)  گولڈ میڈل، اپلائڈ آپٹکس میں ایم ٹیک ، محترمہ مسکان کلاریا کو دیا گیا۔

آئی آئی دلی کے 51 ویں  جلسہ تقسیم اسناد  کے موقع پر  معزز سابق طلبا کو  ایلیومینائی ایوارڈ  2020 سے نوازا گیا۔ پانچ آئی آئی ٹی سابق طلبا کو  ’‘ موقر ایلیومینائی ایوارڈ سے نوازا گیا جبکہ  ایک سابق طالب علم کو  نمایاں ایلیومینائی سروس ایوارڈ  دیا گیا۔ دو سابق طلبا کو  گریجویٹس آف لاسٹ ڈیکیڈ (گولڈ) ایوارڈ سے نوازا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U-7068



(Release ID: 1671238) Visitor Counter : 114