سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے دو زمروں ۔ ستارے۔ جی وائی ٹی آئی اور سرشٹی۔ جی وائی ٹی آئی ایوارڈز کے تحت گاندھین ینگ ٹکنالوجیکل ایوارڈ پیش کئے



ستارے۔ جی وائی ٹی آئی کے تحت 14 ایوارڈز اور 11 توصیفی ایوارڈ جبکہ سرشٹی۔ جی وائی ٹی آئی کے تحت 7 ایوارڈز اور 16 توصیفی ایوارڈ پیش کئے

’’اب تک ستارے جی وائی ٹی آئی ایوارڈز حاصل کرنے والوں کے ذریعہ 10 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے ایوارڈز اور سرمایہ کاری حاصل کی گئی؛ اس کے علاوہ 89 پبلی کیشن اور 39 پیٹنٹ حاصل کرنے لئے کام جاری ہے‘‘: ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 05 NOV 2020 5:13PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  5  نومبر 2020،    صحت اور خاندانی بہبود، سائنس اور ٹکنالوجی اور  ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج نئی دہلی میں ایک ورچوول تقریب میں اسٹوڈنٹس انوویشن فار ایڈوانسمنٹ آف ریسرچ ایکسپلوریشن۔ گاندھین ینگ ٹکنالوجیکل انوویشن (ستارے۔ جی وائی ٹی آئی) اور سوسائٹی فار ریسرچ اینڈ اینی شیئٹیوز فار سسٹین ایبل  ٹکنالوجیکل انوویشز ۔ گاندھین ینگ ٹکنالوجیکل انوویشن (سرشٹی ۔ جی وائی ٹی آئی) ایوارڈ پیش کئے۔ ستارے۔ جی وائی ٹی آئی کے تحت 14 ایوارڈز اور   11 توصیفی  ایوارڈ جبکہ سرشٹی۔ جی وائی ٹی آئی کے تحت 7 ایوارڈز اور 16 توصیفی ایوارڈ پیش کئے گئے۔ ایوارڈ  حاصل کرنے والوں کا انتخاب  متعلقہ شعبوں کے ممتاز پروفیسروں اور سائئنس دانوں کے ذریعہ مفصل جائزہ لینے کے   بعد کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F93K.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00303H8.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0049S0J.jpg

گاندھین ینگ ٹکنالوجیکل انوویشن  ایوارڈ  دو زمروں، بایو ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) کی بایو  ٹکنالوجی انڈسٹری ریسرچ اسسٹنٹ کونسل (بی آئی آر اے سی) کے تحت  ستارے۔ جی وائی ٹی آئی اور  سرشٹی (ایس آر آئی ایس ٹی آئی)  کے ذریعہ سرشٹی ۔ جی وائی ٹی آئی میں  دیئے جاتے ہیں۔ ٹکنالوجی کے طلباکی  بایو ٹیک  اور دیگر اسٹارٹ اپ  قائم کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کے مقصد سے  ان دو زمروں کے تحت ایوارڈ اور توصیف نامے پیش کئے جاتے ہیں۔

داکٹر ہرش وردھن نے  تمام طلبا کو مبارکباد پیش کی اور ان سے کہا کہ وہ  سماجی، صنعتی اور  ماحولیاتی  ضرورتوں کو پورا کریں اور  ان کے بارے میں  بڑے پیمانے پر بیداری پھیلائیں۔ انہوں نے کہا ’’اب تک ستارے۔ جی وائی ٹی آئی ایوارڈز حاصل  کرنے والوں کے ذریعہ 10 کروڑ  روپے  سے زیادہ مالیت کے ایوارڈز اور  سرمایہ کاری  حاصل کی گئی۔ اس کے علاوہ 89 پبلی کیشن اور 39 پیٹنٹ حاصل کرنے کے لئے کام جاری ہے‘‘۔انہوں نے کہا  ’’ہم  مہاتما گاندھی کا  150 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں۔ جی وائی ٹی آئی ایوارڈ  سماجی مسائل کو حل کرنے کے لئے  سائنس اور ٹکنالوجی  کے استعمال کی ان کی  وراثت کے لئے ایک موزوں خراج  عقیت ہے‘‘۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے  بتایا کہ  نوجوان طلبا ، خاتون اسکالر اور دیگر کی ضرورتوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ  تحقیق کی فنڈنگ کو بہتر بنانے  کے لئے  کئی اصلاحات  کی گئیں۔  انہوں نے  مجدوں کو  یہ مشورہ دیا کہ وہ  ڈی بی ٹی، بی آئی آر ای سے ، سی ایس آئی  آر، آئی سی اے آر وغیرہ کے ذریعہ قائم کئے گئے  انکیو بیٹرس حاصل کریں اور  بھارت کی آتم نربھرتا کی جانب  آگے بڑھنے میں مدد کریں۔ انہوں نے طلبا کو بتایا کہ  ’’بھارت نے  اس سال فروری میں  ایک بھی کووڈ۔ 19 ٹسٹ کٹ یا پی پی ای یا وینٹی لیٹر تیار نہیں کیا تھا۔ پھر 100 دن سے بھی کم مدت میں سائنس اور ٹکنالوجی  کے ذریعہ فراہم کئے گئے پلیٹ فارم  اور   دھن کے پکے بایوٹیک صنعت کاروں کے نیٹ  ورک کی وجہ سے  بھارت نے نہ صرف  خود کفیلی حاصل کی بلکہ  اب وہ دیگر ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنے کی  حاصل میں ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت نے اسی طرح اپنی ویکسین  دیگر ممالک کو فراہم کرانے کا عدہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005LY34.jpg

ڈاکٹر رینو سوروپ نے  تمام ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی اور بتایا کہ  بی آئی آر اے سی نے کس طرح  نوجوان  ذہنوں  کو  تخلیقی  صلاحیت  اور اختراعی غور و فکر  سے طاقت حاصل کرنے کے لئے  ستارے کا  نظریہ پیش کیا۔ انہوں نے ایوارڈ یافتگان سے اپیل کی  کہ وہ بی آئی او آر اے سی  کی مختلف اسکیموں کے بارے میں  بیداری پھیلائیں تاکہ  زیادہ سے زیادہ طلبا  اسٹارٹ اپ قائم کرنے کی کوشش کریں اور  بھارت کو  خود کفیل بنانے میں مدد کریں۔

ڈاکٹر شیکھر منڈے نے  سی ایس آئی آر لیبس کے نیٹ ورک سے نوجوان طالب علم اختراع کاروں کو  ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ ڈاکٹر آر اے ماشیلکر نے   اس بات پر زور دیا کہ  ہنی بی نیٹ ورک کے تعاون سے  بھارت میں  نچلی سطح پر  اختراع کی تحریک کو تقویت ملی ہے جوکہ  پوری دنیا میں لاثانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب  سرشٹی نے  نچلی سطح کے  اختراع کاروں اور  بھارت کے دیگر شعبوں کی حوصلہ افزائی کےلئے  جی وائی ٹی آئی پلیٹ فارم کا اضافہ کیا ہے۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں  پروفیسر انل گپتا نے  بتایا کہ ستارے۔ جی وائی ٹی آئی ایوارڈ لائف سائنسز ،بایو ٹکنالوجی، زراعت، طبی آلات کے شعبوں میں  طلبا کے ذریعہ تیار کی گئی  بہترین ٹکنالوجی   کے لئے ہر سال دیئے جاتے ہیں۔ ڈی بی ٹی کی سکریٹری  ڈاکٹر رینو سوروپ ، ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری اور ڈی جی یس ایس آئی آر  ڈاکٹر شیکھر سی ملے ، ڈاکٹر آر اے ماشیلکر ( سابق  چیئرپرسن این آئی ایف اور سابق  ڈی جی سی ایس آئی آر ، ہنی بی نیٹ ورک کے بانی اور   سرشٹی کے کور آر ڈی نیٹر  پروفیسر انل کے گپتا  اور ایوارڈ یافتگان اور دیگر معززین نے  ورچوول طریقے سے تقریب میں شرکت کی۔

ایوارڈ یافتگان کی فہرست کےلئے یہاں کلک کریں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔ا گ۔ن ا۔

U- 6981                          



(Release ID: 1670415) Visitor Counter : 180