ریلوے کی وزارت

پنجاب میں 32 مقامات پر ریلوے احاطے اور پٹریوں پر احتجاج ابھی بھی جاری


پنجاب میں پٹریوں پر روکاوٹ کھڑی کرنے اور ریلوے احاطوں میں احتجاجیوں کی وجہ سے مال برداری سرگرمیوں کو جبراً روکے جانے کے سبب ریلوے کو لگاتار خسارہ

ضروری اشیاء کو لے جانے والی 2225 سے زیادہ مال گاڑیوں کا ابھی تک آپریشن نہیں ہوسکا، اس سے ہونے والے نقصان کے پہلے سے ہی 1200 کروڑ روپئے سے زیادہ ہونے کی امید ہے

مظاہرہ کرنے والے افراد ریل پٹریوں کے نزدیک اور پلیٹ فارموں پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں

احتجاجیوں کے جاندیالا، نابھا، تلونڈی، سابو اور بھٹنڈا میں اچانک پٹریوں کو روکے جانے سے ٹرینوں کی آمدورفت اور سیکورٹی وجوہات سے ایک بار پھر روکی گئی

ریلویز کی وزارت نے پٹریوں کی حفاظت اور ریلوے کی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے مدنظر عملے کے تحفظ کے سلسلے میں پنجاب کے وزیراعلیٰ کو 26 اکتوبر کو خط لکھا تھا

پنجاب میں کئی مقامات پر ریل پٹریوں کو لگاتار روکے جانے کی وجہ سے مال برداری سرگرمیوں پر اثر پڑنے سے کاشتکاری، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کے سیکٹر سےمنسلک  شعبوں کو ضروری اشیاء کی دستیابی پر اثر

آج تک 1350 سے زیادہ مسافر ٹرینوں کو رد کیا گیا، راستے تبدیل کئے گئے

Posted On: 04 NOV 2020 12:52PM by PIB Delhi

پنجاب میں ریل پٹریوں پر روکاوٹ کھڑی کرنے سے مال برداری سرگرمیوں کے رد ہونے کی وجہ سے ریلوے کو لگاتار نقصان ہوا ہے  اور ابھی تک ضروری اشیاء کو لے جانے والی 2225 سے زیادہ  مال گاڑیوں کا ابھی تک آپریشن نہیں ہوا، اس کے سبب ہونے والا نقصان پہلے ہی 1200 کروڑ روپئے سے زیادہ ہونے کی امید ہے۔

مظاہرہ کرنے والے افراد پلیٹ فارموں اور ریل پٹریوں کے نزدیک اپنا دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے آپریشن اور سیکورٹی وجوہات کو لیکر ٹرینوں کی آمدورفت ایک بار پھر رد کردی گئی ہے۔ احتجاجیوں کے جاندیالا، نابھا، تلونڈی، سابو اور بھٹنڈا میں اچانک پٹریوں کو روکے جانے سے ٹرینوں کی آمدورفت سیکورٹی وجوہات کے سبب  ایک بار پھر روکی گئی۔ آج صبح 6 بجے تک موصول اطلاعات کے مطابق مظاہرہ کُل32 مقامات پر جاری تھا۔

ریلویز کے وزیر نے پٹریوں کی حفاظت اور ریلوے سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کے مدنظر عملہ کی سیکورٹی کو لیکر پنجاب کے وزیراعلیٰ کو 26 اکتوبر کو خط لکھا تھا۔

پنجاب میں کئی مقامات پر ریل پٹریوں پر روکاوٹ کھڑی کرنے کی وجہ سے کئی جگہوں پر مال برداری سرگرمیوں پر وسیع اثرات پڑنے سے زراعت، صنعت اور بنیادی ڈھانچے سے منسلک سیکٹروں کو ضروری اشیاء کی دستیابی پر اثر پڑا ہے۔

پنجاب سے گزرنے والی سبھی مسافر ٹرینوں پر اس کا اثر پڑا ہے۔ آج تک 1350 سے زیادہ مسافر ٹرینوں کو رد کیا  گیا ہے، راستے تبدیل کرنے یا کچھ وقت تک انہیں بند کرنے سے کووڈ وبا کے دورمیں مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

پنجاب، جموں وکشمیر، لداخ اور ہماچل پردیش میں ضروری اشیاء کو لانے اور لے جانے والی سبھی ریل گاڑیوں پر زبردست اثر پڑا ہے۔

مظاہرہ کی وجہ سے کافی تعداد میں مال بردار ریل گاڑیاں اور بھری ہوئی  ریل گاڑیاں 15 سے 20 دنوں سے پھنسی ہوئی ہیں۔ کاروبار میں ہونے نقصان کے بعد متعدد مال بردار ٹرینوں کے صارفین ضروری اشیاء کو بھیجنے کے لئے دیگر متبادلوں کا سہارا لے رہے ہیں۔ پنجاب سے ضروری اشیاء کو لیکر باہر جانے والی ریل گاڑیوں پر بھی اس کا اثر پڑا ہے۔ اس کی وجہ سے غذائی اجناس، کنٹینر، آٹوموبائل،  سیمنٹ، پیٹکوک اور کھادوں کی لوڈنگ پر پنجاب میں اوسطاً 40 ریک یومیہ کانقصان ہوا ہے۔ پنجاب میں آنے والا ٹریفک بھی اس کی وجہ سے متاثر ہوا ہے اور مظاہرے کے سبب کنٹینر، سیمنٹ، جپسن اور کھاد ریاست میں اہم جگہوں پر پہنچ نہیں پا رہے ہیں اور یہ یومیہ 30 ریک کا اوسطاً نقصان ہے۔

پنجاب میں کسان آندولن: پس منظر

پنجاب کے علاقے میں کسانوں نے 24 ستمبر 2020 کو ریل پٹریوں اور اسٹیشنوں پر روکاوٹ ڈالنے کا عمل شروع کیا  تھا اور یکم اکتوبر 2020 کے بعد یہ آندولن پورے پنجاب میں پھیل گیا۔ جس کی وجہ سے پنجاب کے فیروز پور ڈویزن میں مکمل ریل گاڑی آپریشن متاثر ہوا اور امبالہ، دہلی نیز بیکانیر ڈویزن میں اس کا جزوی طور پر اثر ہوا۔ اس کے بعد احتجاجیوں نے 22 اکتوبر سے مال گاڑیوں کی مشروط آمدورفت کی اجازت دی  لیکن اس کے دو دن بعد آپریشن اور سیکورٹی وجوہات سے اسے پھر رد کرنا پڑا کیوں کہ امرتسر، نابھا، فیروز پور موگا، جاندیا اور بھٹنڈا میں متعدد جگہوں پر ریل پٹریوں پر روکاوٹ کھڑی کردی گئی تھی۔

ریل پٹریوں کو متعدد مقامات پر ابھی بھی روکاوٹ ڈالنے کا عمل جاری ہے اور اگر احتجاج کرنے والے افراد کنٹرول میں نہیں رہتے ہیں تو ایسے میں ریل گاڑی کا آپریشن کافی خطرے کا حامل ہے۔ آج صبح 6 بجے تک کُل 32 جگہوں پر آندولن جاری تھا۔

نابھا پاور لمیٹیڈ کے گیٹ کے باہر ریل پٹریوں پر کھڑی کی جانے والی روکاوٹوں کے مناظر۔

 

 

 

****************

 

م ن۔م ع۔ ع ن

U NO: 6955



(Release ID: 1670297) Visitor Counter : 211