جل شکتی وزارت
کووڈ-19 احتیاط کے درمیان ورچوول تقریب کے ساتھ گنگا فیسٹول کا آغاز
Posted On:
02 NOV 2020 7:02PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 03 نومبر 2020: طویل عرصے سے زیرالتوا گنگا اتسو -2020 کا آج سے آغازہوا۔ قومی سووچھ گنگا مشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا نے ماہیا کے ساتھ بات چیت کے دوران بچپن سے گنگا کے ساتھ اپنے لگاؤ کو مشترک کیا ۔ انہوں نے کہا : ’’یہ تہوار قومی دریا گنگا کی عظمت کا تہوارمنانے کے لئے ہے۔ اگر نوجوان نسل کو اس کی قدیم تاریخ اور ثقافتی اہمیت سے آگاہ کرایا جاتا ہے، تو اسے نہ صرف پانی کے ذرائع کے طور پر بلکہ ہماری تہذیب کے اٹوٹ حصےکے طورپر بھی دیکھیں گے۔ ‘‘ ہمیں اپنی گہری عقیدت کے ساتھ گنگا کے تئیں اپنے فرائض کو نبھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نےکہا کہ گنگا تمام ندیوں اور آبی ذرائع کی نمائندگی کرتی ہے اور اس تہوار کو ندی کا تہوار بھی مانا جاتا ہے۔
تہوار کے پہلےدن مختلف پروگراموںکا انعقاد کیا گیا۔ ہندوستانی سیمی کلاسیکی نغمہ نگار ڈاکٹرریوتی ساکلکرکی آواز میں ’’ ماں گنگا‘‘ کی بھگتی سے تمام لوگ بے حد محظوظ ہوئے ۔کاشی کوکیلا نے اپنے بھجنوں کے ذریعہ سامعین کے سامنے ندی کی منظر کشی کی ،جس کی شروعات انہوں نے ’’چلو من گنگا یمنا تیر‘‘ سے کی ۔
کہانی جنکشن میں مشہور کہانی کار ریتو پورناگھوش کی ’’ ہوزریور اِٹ اینی وے‘‘ کا واضح پیغام تھا کہ اگر آپ قدرت کی دیکھ بھال نہیں کریں گے تو قدرت بھی آپ کا خیال نہیں کرے گی۔
مقبول ناول نگار آنند نیل کانتن نے مہابھارت اورقدیم پرانو ں سے گنگا کی دلچسپ پورانک کہانیوں کو مشترک کیا۔ تقریب میں کپل پانڈے ایک دیگر مشہور کہانی کار تھے۔
فیسٹول کے آغازسے 2 رو ز پہلے ٹری کریز فاؤنڈیشن کے تعاون سے شروع ہونے والی چھوٹی گنگا کوئز کا انعقاد کیا گیا۔ اب تک اس کوئز میں 4000سے زیادہ طلبا نے حصہ لیا ہے۔یہ کوئز نوجوانوں اور طالب علموں کو ماحول سے وابستہ معاملات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور تحفظ کے بارے میں ان کے کردار کے بارے میں بتانے کے لئے انعقاد کیا گیا ہے۔منی گنگا کوئسٹ پورےفیسٹول کے دوران جاری رہے گا اور فیسٹول کے آخری روز اس کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔قومی سووچھ گنگا مشن کے ساتھ بھاونا شرما کی سربراہی میں ٹری کریز فاؤنڈیشن اپریل – مئی کے دوران سالانہ گنگا کوئسٹ کا انعقاد کرتا ہے،جس کو اس سال بڑے پیمانے پر لاکھوں ردعمل حاصل ہوئے ہیں۔
گنگا کو مختلف ممالک کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ ہندوستان میں کوریا کے سفیر شن بونگ کِل نے کہا کہ گنگا نہ صرف ہندوستان بلکہ تمام دنیا کے لئے بھارتی روحانی تصوف کی علامت کے طورپراہم ہے۔ہندوستان میں جرمنی کے سفیر والٹر جے لنڈنرنے قومی سووچھ گنگا مشن کی کوششوں کی ستائش کی اورفیسٹول کی مبارکباددی ۔ہندوستان میں نیدرلینڈ کے سفیرمارٹن وین ڈین برگ نے گنگا فیسٹول کے لئے نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ ،’’ نیدرلینڈ کی حکومت ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے عہد بستہ ہے۔ ہم سب مل کر گنگا کو صاف اورسووچھ رکھ سکتے ہیں‘‘
رنٹو تھامس ، سشمت گھوش کی ہدایت کاری میں ایوارڈ یافتہ فلم ’’دی مریکل واٹر ولیج ‘‘ میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے قحط زدہ ایک گاؤں نے بارش کے پانی کو اکٹھا کرنے کی انقلابی مہم شروع کرنے کے لئے ایک جُٹ ہوا ۔اوشا دیوانی اور نیلوتپال داس کے ذریعہ ہدایت کردہ فلم ’’ لوکلز بیکم جیو ہائیڈرولوجسٹ ان راپر‘‘ سے ایک اور ترغیبی کہانی سامنے آئی ، جہاں کچھ کے ایک دوردراز خشک گاؤں میں گاؤںوالوں کی کوششوں سے پانی کی فراہمی ممکن ہوئی ۔ اس دوران شوا ناگیشورراؤ کی تھرسٹ ، آدتیہ سیٹھ کے ذریعہ اینجیو پلاسٹی آف ڈریمس ، نوتن منموہن کی واٹر وارئیرس اور سوامتردیئی کے ذریعہ ریوائول آف اہارپینس سسٹمز دیگر قابل ذکر فلمیں تھیں۔ گنگا فلم فیسٹول کے پیش نظر تصورتھا کہ ایکولاجیکل او ر ماحولیات کے تئیں تنقیدی سوچ اور ہمدردی پیدا کرنے کے لئے ایک وسیلے کے طور پر فلموں کا استعمال کیا جائے ۔
مشہورمصنف اورتحقیق کار راجیو ملہوترہ نے عالمی شہرت یافتہ جناب ستیہ نرائن داس کے ساتھ گنگا مکالمہ ، جو مشہور شخصیات کے ساتھ مباحثے کا سلسلہ ہے ،شروع کیا ۔ اپنی آنے والی کتاب سنسکرت نان –ٹرانسلیٹ ایبلس سے ایک پتہ نکالتے ہوئے، انہوں نے گنگا کے تصور کو گنگا کے مقابلے میں زیادہ جڑا ہونے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا کیونکہ ا س کی خصوصیت اور مقدس فطرت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا ایک زندہ تنظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنگا کا ترجمہ اسے صرف ایک آبی وسیلہ بناتا ہے، جواسے استحصال اورنظر اندازی کا شکار بناتے ہیں۔
نمامی گنگے میں جدید طریقوں کو مشترک کرتے ہوئے ، میناکشی پائل نے گنگا کے گھاٹوں کے ساتھ فن اور مرالس پروجیکٹ کے بارے میں بات کی ۔ انہوں نے قومی سووچھ گنگا مشن کے ساتھ موزارٹو پر اپنی ٹیم کے ذریعہ بڑے پیمانے پر بنائے گئے ڈیزائنوں کی جھلک دکھائی ۔ یہ پروجیکٹ یونین بینک آف انڈیا کے ذریعہ تعاون شدہ نمامی گنگے کے تحت ایک سی ایس آر پہل ہے۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ آرٹسٹوں نے اس پروجیکٹ میں مورال تصاویر بنانے اور نیا پن لانے میں اپنا تعاون دیا ہے، جس میں چنڈی گھاٹ، ہری دوار میں کلاک ٹاور علاقوں اور وارانسی کے کئی مشہور گھاٹوں پر قابل ذکر تعاون دیا ہے۔
کھانے کے بغیر کوئی بھی فیسٹول پورا نہیں ہوتا ہے لیکن ایک ورچوول تہوار میں کھانا کھانے کے لئے نئے طریقے تلاش کرنا آسان نہیں تھا۔ انوبھوسپرا ، ’’ ذائقہ گنگا کنارے والا‘‘ ، ’’دلی کے فوڈ واک ‘‘ اور ’’ہند-پاک ثقافت ‘‘ کے فوڈ انچیف ، نے یہ یقینی بنایا کہ ناظرین کو گنگا کے کنارے پر مختلف شہروں کے ذائقےدار کھانوں کا تجربہ حاصل ہو۔ انہوں نے 100سے زیادہ برسوں سے مشہور کھانے کی کھوج کی ، جو کہ لکشمن جھولا کے رام پھل ، پریاگ راج کا پالک حلوہ اور پٹنہ میں بھُجا جیسے نایاب کھانوں کے لئے مشہور تھے۔ کولکتہ میں ، وہ پیراماؤنٹ ریستورا ں میں پہنچے ، جہاں سبھاش چندر بوس اور دیگر قومی رہنماؤں کے ساتھ ملتے تھے اور برٹش حکومت کے ساتھ پوشیدہ منصوبے بناتے تھے۔
گنگا فیسٹول تقریب کو لے کر کئی ضلعوں میں پروگرام منعقد کئے گئے۔ گنگا ٹاسک فورس نے پروجیکٹ کے علاقے میں این سی سی کیڈٹ کے ساتھ مل کر نوجوانوں کے لئے تعلیمی کاموں کے ساتھ ساتھ شجر کاری مہم چلائی ۔ اتراکھنڈ ، بلندشہر ، رائے بریلی ، وارانسی ، کاسگنج ، صاحب گنج ، رانچی وغیرہ ضلعوں میں ندی کنارے پر سووچھ مہم اور شجر کاری ، کوئز اور پینٹنگ مقابلوں ، آبی وسیلے وغیرہ پروگراموں کا انعقاد کیا گیا۔ رائے بریلی میں گنگا گھاٹ پر منعقدہ کوئز اور پینٹنگ کو لے کر سیکڑوں اسکولی بچوں نے جوش وخروش کا رد عمل پیش کیا۔
یہ فیسٹول 2 مزید دنوں یعنی 3 اور 4 نومبر 2020 تک جاری رہے گا۔دوسرےدن ریاستی وزیر جناب رتن لال کٹاریہ کا پیغام ، اتراکھنڈ کے وزیراعلی کا پیغام ، سد گرو جگّی واسودیو کا پیغام ،راجیو کھنڈیلوال کے ساتھ رِچا انیردھ کی بات چیت ، تپسیا کے ساتھ پدم بھوشن یافتہ انل جوشی کی بات چیت ، نمامی گنگے کے گیت پر تریچر برادران سمیت متعدد اور کہانیوں اور فلموں کی پیشکش اس فیسٹول میں جاری رہے گی۔
درج ذیل لنکس پررابطہ کریں :
http://www.gangautsav.in/
https://www.youtube.com/namamigange
https://www.facebook.com/cleanganganmcg
https://twitter.com/cleanganganmcg
*************
م ن۔اع ۔رم
(03-11-2020
U- 6902
(Release ID: 1669745)
Visitor Counter : 261