عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا چوکنّا رہنے کے بارے میں بیداری سے متعلق ہفتہ حکمرانی کےخلاف جدوجہد جاری رکھنے کے حکومت کے عزم کو دوہرایا جانا ہے
انہوں نے بدعنوانی ہر گز برداشت نہ کرنے کے وزیراعظم کے منتر پر زور دیا ہے ؛ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے بدعنوانی سے لڑنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں
چوکنا رہنے کے بارے میں بیداری سے متعلق ہفتہ ڈی اے آر پی جی میں منایا گیا
Posted On:
02 NOV 2020 5:04PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 02نومبر ،2020 / عملے، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انتظامی اصلاحات و عوامی شکایات کے محکمے کے افسران کو دیانتداری سے متعلق آج حلف دلایا اور ان سے خطاب کیا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ڈی اے آر پی جی کے ’’کسی عالمی وبا میں حکمرانی کے اچھے طور طریقوں پر نت نئے نظریات کے باکس ‘‘ کا آغاز کیا اور ای حکمرانی میں بہترین طور طریقوں پر سوشل میڈیا کے ٹوئیٹ پیغامات جاری کیے۔ لوگوں کے نت نئے نظریا ت کو اکٹھا کرنے کا باکس ڈی اے آر پی جی اور مائی گوو پلیٹ فارم دونوں پر کارآمد بنایا گیا ہے۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چوکنا رہنے کے بارے میں بیداری سے متعلق ہفتہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے حکومت کے عزم کا دوہرایا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ایسا مایوسی کا ماحول تھا کہ عام آدمی سوچتا تھا کہ بدعنوانی کے چکر سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ مودی حکومت نے اُس منفی سوچ کو کامیابی کے ساتھ مثبت سوچ میں بدلا۔ بدعنوانی کو ہر گز برداشت نہ کرنے کے وزیراعظم کے عزم کے سلسلے میں حکومت نے بدعنوانی سے لڑنے کے لیے بہت سے فیصلہ کن اقدامات کیے۔ بدعنوانی کے 30 سال کے وقفے کے بعد بدعنوانی کی روک تھام کے قانون میں ترمیم کی گئی تاکہ یہ عمل سب کے لیے برابری سے لاگو ہو اور بدعنوانی کے موقعوں میں کمی آئے۔ حکومت نے سی اور ڈی درجے کے عہدوں کے لیے انٹرویوز کا سلسلہ ختم کر دیا ۔ 2018 میں لوک پال کی کارکردگی شروع کر دی گئی ۔ مزید یہ کہ بھرتی سے متعلق قومی ایجنسی جو مشترکہ اہلیت ٹیسٹ لے گی وہ نچلی سطح کی ملازمتوں کے لیے روزگار کے موقعوں کی غرض سے سب کے لیے برابری کے موقعے فراہم کرے گی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے بدعنوانی کے خلاف اپنی لڑائی میں عام بات چیت شروع کی اور بھارتی سماج میں بدعنوان نہ ہونے کا سماجی وقار پیدا کیا۔
اس موقعے کے لیے سرگرمیوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے محکمے نے ’’سترک بھارت، سمردھ بھارت (ویجیلنٹ انڈیا، پروسپیرس انڈیا)‘‘ کے موضوع پر گول میز مذاکرات کا اہتمام کیا۔ گول میز مذاکرات سے سابق کابینہ سکریٹریز جناب پربھات کمار اور جناب اجیت سیٹھ ، ڈی او پی ٹی کے سابق سکریٹری ڈاکٹر سی چندر مولی اور سکریٹری ڈی اے آر پی جی ڈاکٹر کے شیواجی نے خطاب کیا۔ ان گول میز مذاکرات میں نیتک بھارت کے سلسلے میں روک تھام والی ویجلنس سے متعلق کلیدی معاملات پر توجہ دی گئی جس میں عوامی خدمات میں اخلاقیات کی تربیت سے متعلق سوشل آڈٹ، بدعنوانی کے لیے قابل پیمائش میٹرکس تیار کرنا اورحکمرانی پر بدعنوانی کے بہت زیادہ اثرات پر توجہ دی گئی۔ سرکردہ مذاکرات کاروں نے اخلاقیات کی ضرورت پر زور دیا جو عوامی خدمات کا ایک اہم پہلو ہے۔ مذاکرات کاروں نے روک تھام سے متعلق ویجلنس میں بیداری پیدا کرنے کی اہمیت ، چیف ویجیلنس آفسران کے رول ، دیانتداری کے معاہدے کرنا اور آن لائن پورٹل کی دیانتداری نیز بدعنوانی کی روک تھام سے متعلق قانون میں ترمیمات کے موضوعات پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری ڈاکٹر چھترپتی شیواجی ، ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وی سری نواس ، سی وی سی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سدھیر کمار ، سابق کابینہ سکریٹری جناب پربھات کمار ، سابق کابینہ سکریٹری جناب اجیت سیٹھ ، ڈی او پی ٹی کی سابق سکریٹری ڈاکٹر چندر مولی، ڈی اے آر پی جی کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ جیا دوبے نے شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
2020۔11۔02
U – 6898
(Release ID: 1669658)
Visitor Counter : 195