وزارت خزانہ
دو مزید ریاستوں نےاصلاحات کو کامیابی سے نافذ کیااور انہیں 7376کروڑ روپے کی اضافی رقم قرض لینے کی اجازت ملی
Posted On:
02 OCT 2020 10:52AM by PIB Delhi
نئی دہلی، 2 /اکتوبر 2020 ۔ وزارت خزانہ نے دو مزید ریاستوں اترپردیش اور آندھرا پردیش کو پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) اور کاروبار کو آسان بنانے میں اصلاحات کوکامیابی سے نافذ کرنے کے لیے اضافی رقم قرض لینے کی اجازت ملی ہے۔ اس سے ان دونوں ریاستوں کے پاس 7376 کروڑ روپے کی اضافی رقم دستیاب ہوجائے گی۔
اترپردیش پبلک ڈسٹری بیشن سسٹم میں ایک ملک ایک راشن کارڈ نظام کو نافذ کرنے کے اصلاحی عمل کو پورا کرنے والی چھٹی ریاست بن گئی ہے اس سے یہ ریاست اوپن مارکیٹ باروئنگ (او ایم بی) کے توسط سے 4851 کروڑ روپے جمع کرنے کی حقدار ہوگئی ہے۔ اس رقم سے ریاست کو کووڈ -19 سے لڑنے کے لیے اضافی مالی وسائل کا انتظام کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک ملک ایک راشن کارڈ نظام نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ (این ایف ایس اے) اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت مستفدین ، خاص کر مہاجر مزدوروں کو ملک بھر میں مناسب قیمت والی دکان (ایف پی ایس) سے راشن کی دستیابی کو یقینی بناتا ہے ۔اس سے مستفدین کے بہتر ہدف متعین کرنے، بوگس/ڈپلیکیٹ/ نااہل کارڈہولڈر کی چھٹنی کرنے میں بھی مدد ملے گی۔اس طرح ایک ملک ایک راشن کارڈ سے فلاحی اسکیموں کو فروغ ملے گا اور بدعنوانی میں کمی آئے گی۔
راشن کارڈ کی آسانی بین ریاستی پورٹیبلیٹی،تمام راشن کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے اور مناسب قیمت والی دکان (ایف پی ایس) کے ذریعے تمام مستفدین کی بایو میٹرک تصدیق کے ساتھ ہی الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای-پی او ایس) آلات کی تنصیب ضروری ہے۔ خوراک اور عوامی تقسیم کا محکمہ ریاستوں کے اصلاحی دعوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک نوڈل وزارت ہے جو ریاستوں کے اصلاحی دعوؤں کا تجزیہ کرکے جی ایس ڈی پی کی 0.25فیصداضافی قرض کی حد جاری کرنے کی سفارش کرتی ہے۔
خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمہ نے یہ تصدیق کی ہے کہ اترپردیش، آندھراپردیش، تلنگانہ،گوا، کرناٹک اور تری پورہ نے پی ڈی ایس کی درج بالا اصلاحات پر کامیابی سے عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ملک ایک راشن کارڈکے نظام کو بھی نافذ کیا ہے۔
آندھراپردیش ملک کی پہلی ریاست بن گیا ہے، جس نے کاروبار کوآسان بنانے کی اصلاحات کو کامیابی سے نافذ کیے ہیں اور اس طرح یہ ریاست اوپن مارکیٹ باروئنگ کے ذریعے 2525 کروڑ روپےکی اضافی رقم جمع کرنے کی حقدار بن گئی ہے۔ اس سے پہلے آندھرا پردیش نے ایک ملک ایک راشن کارڈ نظام کو مؤثر بنانے کے لیے پی ڈی ایس اصلاحات کو بھی مکمل کرلیا ہے۔
کاروبار کو آسان بنانا ملک میں سرمایہ کاری کے ہموار کاروباری ماحول کے لیے ایک اہم اشاریہ ہے۔کاروبار کو آسان بنانے میں مناسب اصلاح ہونے سے ریاست کی اقتصادیات کو تیزی سے فروغ حاصل ہوگا۔اس لیے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے ضلعی سطح پر نفاذ اور لائسنسنگ اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے محکمہ برائے فروغ صنعت گھریلو تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کی سفارش پر ریاستوں کو جی ایس ڈی پی کی 0.25فیصد اضافی قرض کی سہولت کی اجازت دی گئی ہے۔اصلاح میں ریاستی حکومتوں کے ذریعے درج ذیل کاموں پر عمل کرنے کا تصور کیا گیا ہے:
- ریاست ڈی پی آئی آئی ٹی ذریعے بتائے گئے ‘ضلعی سطح پر کاروباری اصلاح کا ایکشن پلان ’کا پہلا جائزہ مکمل کرے گی۔
- ریاست ،ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے تقسیم کی جانے والی فہرست کے مطابق ریاستی اہلکاروں سے مختلف سرگرمیوں کے لیے کاروباریوں کے ذریعے حاصل کردہ سرٹیفکیٹ/منظوری/لائسنس کی تجدیدکاری کی شرط کو ختم کرے گی۔خودکار غیر رضامندی کے مساوی تجدیدکاری کے ساتھ مناسب فیس کی وصولی اصلاح کے مطابق ہی لینے کی اجازت ہوگی، لیکن یہ فیس بھی ایک شفاف آن لائن، غیر رضامندی والے اورخودکار طریقے سے ہی لیے جائیں گے۔
- ریاست ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعے تقسیم کردہ فہرست کے مطابق قانون کے تحت کمپیوٹرائزڈ سینٹرل رینڈم جانچ کے نظام کو نافذ کرے گی جس میں انسپکٹر کی تقرری مرکزی سطح پر کی جائے گی۔ایسے انسپکٹر کو بعد کے برسوں میں اسی اکائی میں کام نہیں سونپا جائے گا۔کاروباری کو جانچ کے بارے میں پہلے سے ہی نوٹس مہیا کرائی جائے گی اور جانچ کی رپورٹ چوبیس گھنٹے کے اندر اپلوڈ کی جائے گی۔
کووڈ-19 وبائی مرض کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت نے مئی 2020 میں ریاستوں کو سال 2021-2020 کے لیے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کی دو فیصد تک کی اضافی قرض کی حد کی اجازت دی تھی۔اس سے ریاستوں کو 427302 کروڑ روپے کی رقم دستیاب ہوئی۔ اس رقم کا ایک فیصد ریاست کی درج ذیل چار مخصوص اصلاحات کے نفاذ کے ماتحت ہے جہاں ہر ایک اصلاح کی قدر جی ایس ڈی پی کا 0.25فیصد ہے۔
- ایک ملک ایک راشن کارڈ نظام کو نافذ کرنا
- کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کی اصلاح
- شہری ، مقامی ادارہ/ استعمال کی اصلاحات اور
- بجلی کے شعبے میں اصلاح
******
م ن۔ ق ت-ج ا
U-NO.6876
(Release ID: 1669431)
Visitor Counter : 172