سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت

گڈکری نے ریاست میں سیلاب کے بحران پر قابو پانے کے لئے مہاراشٹر میں اسٹیٹ واٹر گرڈ کے قیام کی تجویز پیش کی

Posted On: 17 OCT 2020 3:14PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ، شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے مہاراشٹر حکومت سے ریاست میں بار بار آنے والے سیلاب کے بحران پر قابو پانے کے لئے اسٹیٹ واٹر گرڈ کے قیام کے لئے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) کی تیاری کے لئے اقدامات کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس سے حکومت کو قحط زدہ علاقوں میں پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے اور سیلاب کے بحران سے نمٹنے کے لئے وسائل کی بچت میں مدد ملے گی۔ وزیر اعلی شری ادھو ٹھاکرے ، ان کے کابینہ کے ساتھیوں اور ممبر پارلیمنٹ شری شرد پوار کو 14 اکتوبر 2020 ء کو لکھے خط میں انہوں نے اس معاملے پر ریاستی حکومت سے جلد فیصلہ لینے کے لئے کہا ہے جس کے بعد اس پر کارروائی کی جائے گی۔

جناب گڈکری نے اس خط میں وزیر اعلی کی توجہ سیلاب کی وجہ سے ریاست مہاراشٹر میں ہر سال ہونے والے بھاری جانی و مالی نقصان کے سنگین مسئلے کی طرف دلائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ سیلاب سے ریاست کے مختلف حصوں میں سنگین مسائل پیدا ہوتے ہیں اور اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کرنے کی اشد ضرورت ہے جو انسان کے پیدا کردہ دوسرے عوامل کی وجہ سے سنگین صورت حال بن جاتی ہے۔

مرکزی وزیر نے حکومت مہاراشٹر کو نیشنل پاور گرڈ اور ہائی وے گرڈ کے خطوط پر اسٹیٹ واٹر گرڈ کے قیام کا اولوالعزم پروجیکٹ شروع کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس کا مقصد ریاست کے سیلاب زدہ علاقوں کی ندیوں کا پانی قحط زدہ ندیوں کی طرف موڑنا ہے۔ اس سے قحط زدہ یا کم بارش والے علاقوں میں آبی بحران کم ہونے سے لوگوں کو بڑی راحت ملے گی۔ اس سے کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں نمایاں کمی لانے کے ساتھ ساتھ زیر آبپاشی کے علاقے کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مختلف مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان علاقوں میں جہاں 55 فیصد سے زیادہ علاقے سینچائی کے دائرے میں آتے ہیں وہاں کسانوں کی خودکشی کے واقعات کم ہوئے ہیں۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ اس سے زراعت کی پیداوار بڑھانے اور دیہی اور قومی معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ موڑا گیا سیلاب کا پانی مقامی وسائل پر دباؤ کو کم کرے گا۔ ندیوں (واٹر ٹرانسپورٹ) کے توسط سے سامان اور مسافروں کی آمدورفت کا آغاز مستقبل قریب میں کیا جاسکتا ہے۔ ماہی گیری اور دیگر کاروبار ساتھ ساتھ ترقی کر سکتے ہیں اور اگر اس طرح کے پروجیکٹ کو ایک لازمی بنیادی ڈھانچے کے طور پر لیا جائے تو بڑے روزگار پیدا ہو سکتے ہیں۔

شری گڈکری نے مطلع کیا ہے کہ ان کی وزارت شاہراہوں کی تعمیر کے لئے آبی اداروں ، نالوں اور ندیوں سے ملنے والی مٹی / ریت کو استعمال کرکے پانی کا تحفظ کررہی ہے۔ قومی شاہراہوں کی تعمیر اور پانی کے تحفظ کے درمیان تال میل نہ صرف یہ کہ پانی کی ذخیرہ اندوزی کی صلاحیت کو بڑھائے گا بلکہ اس سے ماحولیات کا بھی تحفظ ہو گا۔ ابتدائی طور پر یہ سرگرمی بڑے پیمانے پر ضلع بلدھانہ میں بطور پائلٹ پروجیکٹ کی حیثیت سے انجام دی گئی تھی اور اسی وجہ سے اس کا نام 'بلدھان پیٹرن' رکھا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ وردھا اور ناگپور اضلاع میں تامسوڈا پیٹرن کو اپنایا گیا جو بارش کے پانی کی حفاظت، تحفظ اور گراؤنڈ واٹر ریچارج کی سمت میں ایک اور کوشش ہے۔ یہ کام ہائیڈرو جیولوجی ، ٹاپوگرافی اور سول انجینئرنگ کے مطالعہ پر مبنی منی مائیکرو واٹرشیڈس کی سائنسی اور مکمل ترقی کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔ یہ کام بنیادی طور پر اونچے علاقوں سے وادی علاقوں کی سمت میں کئے جا رہے ہیں۔ تامسوڈا پیٹرن بڑھتی ہوئی سطح کی بارش اور زمینی پانی کے ذخیرے کی سمت میں سب سے زیادہ مددگار ہے۔

 

                                          **************

م ن۔ ن ا۔ م ف  

 (18-10-2020)

U: 6487



(Release ID: 1667760) Visitor Counter : 146