وزارات ثقافت

نیشنل میوزیم انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹری آف آرٹ ، کنزرویشن اینڈ میوزولوجی کی تاریخ کے ذریعے سری نگر میں ‘22 اکتوبر 1947 کی یادوں’ پر ایک قومی سمپوزیم اور نمائش کا انعقادکرے گا


قومی سمپوزیم 22 اور 23 اکتوبر 2020 کو منعقد کیا جارہا ہے

نمائش 22 اکتوبر 2020 کو شروع ہوگی

Posted On: 21 OCT 2020 12:12PM by PIB Delhi

نئی دلّی  ، 21/اکتوبر 2020 /  ‘‘دشمن ہم سے صرف 50 گز کے فاصلے پر ہیں۔ ہم بہت زیادہ تعداد میں ہیں۔ ہم تباہ کن آگ کی زد میں ہیں۔ میں ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا ،لیکن اپنے آخری آدمی اور اپنے دور کی خواہش ضرور کروں گا’’۔

 میجر سومناتھ شرما

(پرم ویر چکر)

 

نیشنل میوزیم انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹری آف ، کنزرویشن اینڈ میوزولوجی (این ایم آئی) کے زیر اہتمام ، ایس کے آئی سی سی ، سری نگر ، کشمیر میں ایک قومی سمپوزیم اور نمائش کا اہتمام "22 اکتوبر 1947 کی یادیں" کے عنوان سے کیا جارہا ہے۔ قومی سمپوزیم کا یہ ایک دو روزہ پروگرام ، 22 اور 23 اکتوبر 2020 کو منعقد کیا جارہا ہے۔ نمائش 22 اکتوبر 2020 کو شروع ہوگی۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ، شری منوج سنہا اس پروگرام کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ مرکزی وزیر ثقافت اور سیاحت (I / C) جناب پرہلاد سنگھ پٹیل ویب موجودگی کے ذریعہ اس موقع پر تشریف فرما ہوں گے۔ اس موقع پر چیف سکریٹری ، جموں و کشمیر ، جناب بی وی آر سبرامنیم  اور سکریٹری ، وزارت ثقافت ، سی ای او ، ڈی ایم سی ایس اور وی سی ، این ایم آئی جناب  راگھویندر سنگھ بھی تقریب میں موجود ہوں گے۔

22 اکتوبر 1947 نے ہندوستانی تاریخ کو دھوکہ دہی کے ثبوت اور بہادری کی میراث کے ساتھ نشان زد کیا ہے۔ 15 اگست 1947 کو ، تقریباً 200 سال کی نوآبادیاتی حکومت کے تابع رہنے کے بعد ، ہندوستان نے آزادی حاصل کی۔ 1947 میں ایک نوجوان آزاد قوم کی حیثیت سے اس کی پیدائش کے موقع پر ، ہندوستان کو سب سے زیادہ مزاحمتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، وہ یہ تھا کہ ہندوستان کے سابق مہاراجاؤں کو ایک آزاد ملک ، یا ہندوستان کا ایک حصہ یا پاکستان کا حصہ بننے کا اختیار دیا گیا۔ یہاں ہم وزارت ثقافت میں سکریٹری جناب  راگھویندر سنگھ  کا قول نقل کرنا چاہیں گے۔محمد علی جناح اور اس کے نوتشکیل شدہ پاکستان کے لئے ، یہ بات اس کے دو قومی نظریہ کی نفی کرتی ہے کہ جب جموں وکشمیر نے ہندوستان کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔ 2اکتوبر 1947 کوپاکستان نے کشمیر پر حملہ کیا۔ یہ حملہ ‘آپریشن گلمرگ’ کئی مہینوں کی منصوبہ بندی اور پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم ، نارتھ ویسٹ فرنٹیئر کے وزیر اعلی ، مسلم لیگ کے ممبران اور پاکستان آرمی کی شمولیت کا نتیجہ تھا۔

image0013FEM.jpg

22 اکتوبر 1947 کو پاک فوج کے حمایت یافتہ قبائلی ملیشیا نے حملے کرکے عصمت دری ، آتش زنی ، لوٹ مار اور قتل و غارت گری کا ایک وحشیانہ سلسلہ جاری کیا۔ اس یلغار نے پاک- بھارت جنگ کی شروعات کی تھی اور اس کے بعد اس کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہوگیا، جو اب بھی ملک پر اثر انداز ہورہا ہے۔ 26 اکتوبر 1947 کو ریاست جموں و کشمیر  کا باقاعدہ طور پر  ہندوستان سے الحاق ہوگیا اور 27 اکتوبر 1947 کوہندوستانی فوجیوں کو کشمیر پہنچادیا گیا۔ 22 اکتوبر 1947  کے بعد بھی  بدستور کشمیر میں بھارتی دفاعی دستوں کی مداخلت تک بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور توڑ پھوڑ کی خوفناک کہانیاں قبائلی حملہ آوروں کے ذریعے دہرائی جاتی رہیں۔حملہ آور قبائلی ملیشیا کے ناپسندیدہ عزائم کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہوگئیں۔اس ضرورت کی گھڑی میں  بہت سارے لوگ  انفرادی طور پراس کے خلاف اٹھ کھڑے  ہوئے اور قابل تعریف حوصلے اور بہادری کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا ۔

پاکستان کے غدارانہ  حملے کے ثبوت ، کشمیریوں کی مزاحمت اور بہادری کی داستانیں ، حملہ آوروں پر بھارتی فوج کی فتح کی داستان سے لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ 22 اور 23 اکتوبر 2020 کو دو روزہ قومی سمپوزیم اور 22 اکتوبر 2020 کو شروع ہونے والی نمائش اس اولین  حملے اور اس کے بعد ہندوستان کی فتح کے ریکارڈ اور تاریخ پر غور کرنے کی ایک کوشش ہے۔

اس قومی سمپوزیم میں متعدد ممتاز اسکالرز اور ماہرین شرکت کررہے ہیں۔ مقررین میں ہیں - پروفیسر رگھوندر تنور ، لیفٹیننٹ جنرل سید عطا حسنین (ریٹائرڈ) ، ڈاکٹر موکلیتا وجے واگیا ، معروف رضا ، اجے جگران ، لیفٹیننٹ جنرل گرومیت سنگھ (ریٹائرڈ) ، پروفیسر کپل کمار ، پروفیسر امیتاب مٹو ، شری اقبال چند ملہوترا ، شری آشوتوش ، میجر جنرل ایس وی تھاپیال (ریٹائرڈ) ، اے وی ایم ارجن سبرامنیم (ریٹائرڈ) ، ڈاکٹر رمیش تمیری ، لیفٹیننٹ جنرل دیویش اگنی ہوتری (ریٹائرڈ) ، ڈاکٹر دپپانکرسین گپتا ، جناب سوشانت سرین ، لیفٹیننٹ جنرل پی جے ایس پنوں۔ سمپوزیم میں پیش کی جانے والی پیشکشیں مختلف موضوعات کی نمائندگی کرتی ہیں ، جن میں سے کچھ یہ ہیں - 'جموں وکشمیر پر حملہ - اکتوبر 1947: پہلی رپورٹیں اور عوامی ردعمل' ، "1947 میں قبائلیوں کے حملے پر مقامی کشمیریوں کی مزاحمت" ، " جموں و کشمیر کی منزل مقصود کے لئے لڑائیاں "،" علمی ڈومین میں بیانات اور کوششوں کا مقابلہ: ایک تجزیہ "،" شہید مقبول شیروانی: یاد ، افسانہ ، تخیل "،" محرکات ، جنگ اور سفاکیتیں: کشمیر میں پاکستانی فوج - قبیلوں کی جارحیت "،" یلغار میں برطانوی کردار اور اس کے نتیجے میں 1947 میں مہاراجہ ہری سنگھ کی سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم اور اس کے نتیجے میں 2020 تک ان اقدامات کا اثر “۔

‘22 اکتوبر 2020 کی یادیں’ پر منعقد نمائش ڈومین گرافک پینلز اور ویڈیوز پر مشتمل ہے، جس میں 22 اکتوبر 1947 کو ہونے والے حملے اور اس کے نتیجے میں افعال کی نمایاں داستانوں کو پیش کیا گیا ہے۔ نمائش کے پینلز میں معاہدہ لاہور ، معاہدہ امرتسر ، 1947 کی مقبول نظم ، معاشی ناکہ بندی کی عکاسی کی گئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ( م ن  ۔ ج ق۔ ت ع )

   U.No. 6579



(Release ID: 1666359) Visitor Counter : 185